پی ٹی وی کی سابقہ ملازمہ ہراسگی سے متعلق کیس،فیصلہ محفوظ

supreme

سپریم کورٹ ،پی ٹی وی کی سابقہ ملازمہ ہراسگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

اٹارنی جنرل اور ملازمہ کی نظر ثانی اپیلوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا،اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ سپریم کورٹ میں ہماری نظر ثانی صرف قانون کی تشریح کی حد تک ہے،جسٹس عائشہ ملک نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ آپ کے نزدیک جنسی ہراسگی کیا ہو گی؟ جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اپنے فیصلے میں ضروری نہیں کہ عدالت حکومتی رائے سے متفق ہو،ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف وفاق نے اپیل دائر نہیں کی، سپریم کورٹ نے فیصلے میں جنسی ہراسگی پر کی گئی تشریح کو ہی برقرار رکھا، کیا ایسے فیصلے کے خلاف حکومت نظر ثانی دائر کر سکتی ہے؟عدالتی فیصلے پر کوئی ایسا نکتہ بتائیں جس پر نظر ثانی ہو سکے، کسی بھی رویے پر اگر شکایت ہوگی تو وہ ہراسگی ہوگی،

جسٹس عائشہ ملک نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ محتسب آپکو نوکری پر بحال نہیں کر سکتا تھا، جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہراسگی کا ایشو ہے تو میں آپکے ساتھ ہوں، محتسب نوکری پر بحالی کا حکم نہیں دے سکتا تھا، اگر اس نتیجے پر پہنچے کہ ہراسگی کی تعریف کا دوبارہ جائزہ لینا ہے تو پھر تفصیلی سنیں گے،

جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

ہماری بیگمات کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے،دو بھائیوں نے سگے بھائی کا گلا کاٹ دیا

Comments are closed.