پنجاب کونسل آف آرٹس کے 6 آفیسرز سمیت 32ملازمین کو غیر قانونی طور پرمستقل کرنے اور ترقی دینے کا سکینڈل منظر عام پر آگیا ہے. زرائع کا کہنا ہے کہ آفیسرز اور ملازمین کو کنٹریکٹ کا دورانیہ مکمل ہونے کی تاریخ کی بجائےبھرتی ہونے کی تاریخ سے ریگولیشن قانون کے برخلاف مستقل کیاگیا. ریگولر ہونے کے چند ہی روز بعد پنجاب کونسل آف آرٹس کے 6 آفیسرز کو اگلے عہدوں پر ترقی بھی دی گئی.کہا جا رہا ہے کہ پنجاب کونسل آف آرٹس کے ڈائریکٹر اکاونٹس اینڈ فنانس مقبول احمد رانا خلافِ قانون ریگولر ہوکر ترقی پانے والے افسروں میں شامل ہیں.
ڈائریکٹر آپریشنزمغیث بن عزیز،ڈویژنل ڈائریکٹر ساہیوال آرٹس کونسل ریاض حسین بھی خلاف قانون ترقی پانے والوں میں شامل ہیں.اس کے علاوہ ڈویژنل ڈائریکٹر گوجرانوالہ آرٹس کونسل غلام عباس بھی خلاف ضابطہ ریگولر ہونے والے افسروں میں شامل ہیں.
زرائع کا کہنا ہے کہ ڈویژنل ڈائریکٹر بہاولپور آرٹس کونسل سجاد حسین کو خلافِ قانون ترقی دی گئی ہے. ” ڈائریکٹر ملتان آرٹس کونسل محمد سلیم بھی خلافِ قانون ترقی پانے والے افسروں میں شامل ہیں”.یاد رہے کہ ریگولرائزیشن پالیسی کے تحت ملازمین کو کنٹریکٹ کے خاتمے کے دن سے ریگولر کیا جاتا ہے.پنجاب کونسل آف آرٹس کے6 افسران اور 26 ملازمین کو کنٹریکٹ ختم ہونے کی تاریخ کی بجائے بھرتی ہونے کی تاریخ سے ریگولر کیا گیا. چیف سیکرٹری کی ہدایت پر سیکرٹری انفارمیشن نے انکوائری مکمل کرکے رپورٹ چیف سیکرٹری کو بھجوادی گئی ہے.
بے بی لیشس مختلف فلم ثابت ہو گی شہروز سبزواری کا دعوی