لاہور ہائیکورٹ میں پنجاب اسمبلی کی بحالی کی درخواست پر سماعت ہوئی

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کیسے متاثرہ فریق ہیں، وکیل درخواست گزارنے کہا کہ اعلی عدلیہ کے فیصلے ہیں کہ مفاد عامہ کے مقدمات میں براہ راست متاثرہ فریق ہونا ضروری نہیں، اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ مفاد عامہ کا معاملہ ہے،لاہور ہائیکورٹ نے پہلے بھی سیاسی ورکروں کی درخواست پر اسمبلی کی تحلیل کے معاملات کو دیکھا ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، جسٹس علی باقر نجفی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ سپریم کورٹ جائیں۔ مناسب فورم سپریم کورٹ ہے،عدالت نے پنجاب اسمبلی بحالی کی درخواست نمٹا دی

واضح رہے کہ عمران خان نے دو صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کر دی تھیں جہاں انکی حکومت تھی، اسکے بعد سے نگران حکومت ہے اور اسکی مدت ختم ہو چکی مگر الیکشن نہیں ہو رہے، سپریم کورٹ نے الیکشن کا پنجاب میں 14 مئی کو حکم دیا تھا تا ہم ابھی تک الیکشن نہیں ہو سکے، اب آنے والے دنوں میں الیکشن کا سیاسی اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، کچھ نہیں کہا جا سکتا، سپریم کورٹ میں بھی سماعت چل رہی ہے، ابھی تک سپریم کورٹ نے دوبارہ کوئی فیصلہ نہیں دیا، 14 مئی کے حکمنامے کے بعد الیکشن کمیشن نے دوبارہ اپیل کی تھی، آج سپریم کورٹ نے 29 مئی تک سماعت ملتوی کی ہے

علی امین گنڈا پور کی مشکلات میں اضافہ

علی امین گنڈا پور کی جانب سے داجل چیک پوسٹ بھکر پر فائرنگ

گنڈا پور کو اسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا گیا

Shares: