پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو روز کے وقفہ کے بعد ایوان اقبال مین دو گھنٹے 49 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس کی صدارت پینل آف چئیرمین خلیل طاہر سندھو نے کی.

مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی رانا محمد اقبال نے زراعت پر بحث کا آغاز کیا ان کا کہنا تھا کہ قومی زبان میں ایوان میں بات کی جائے ، ہمیں قومی زبان کو پروموٹ کرنا چاہئیے،رولز کو معطل کرنے والی بات بھی اردو میں بولنی چاہئیے.

رکن اسمبلی طاہر جمیل نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایگری کلچر آلات پر پہلے حکومت سبسڈی دیتی تھی آج بجٹ میں زراعت پر سبسڈی کےلئے جو رقم رکھی گئی وہ بہت کم ہے۔ کھاد پر وزیراعلی نے ایک ہفتہ میں شارٹیج ختم کرنے کی بات کی لیکن عملی طورپر کچھ نہیں ہے، پرائس کنٹرول کمیٹیوں میں بات تو ہورہی ہے لیکن کھاد کےلئے لمبی لائن لگی ہوئ ہیں۔

طاہر جمیل کا کہنا تھا کہ کھاد کی سپلائی کو بڑھایا جائےٗتاکہ زمیندار کھاد سے بھرپور فصل پیدا کر سکیں۔ دالوں کی کاشت کےلئے ایوب ریسرچ پرفارمنس پر سوالات اٹھائے جاتے ہیں، ایوب ریسرچ کی پرفارمنس زیرو ہے جو دالیں باہر سے منگواتے ہیں کیوں نہیں زمینداروں کو رہنمائی کرتے کہ دالیں پاکستان میں پیدا کریں، ایوب ریسرچ کے لوگ کام نہیں کرتے.

لیگی ایم پی اے مرزا محمد جاوید نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ٹھوکر نیاز بیگ شاہ پور کانجراں میں ناجائز ٹیکس لیاجارہاہے، ٹرک سے پچیس سو روپے لئے جا رہے ہیں،بکروں پر بھی ایک سو روپے فی کس ٹیکس لیاجارہاہے،ڈی سی او اوراے سی کا کام ہے وہ چیک کریں کہ کون بھتہ خوری کررہاہے، ایم پی اے کسی آفیسر کو کال کریں تو جواب نہیں آتا، اگر سو روپے سرکاری ریٹ ہے تو پانچ سو روپے کیوں مانگے جا رہے ہیں.اس پر پینل آف چئیرمین خلیل طاہر سندھو نے حکم دیا کہ آج رات تک شاہ پور کانجراں میں ریٹ سے متعلق فلیکسز لگی ہونی چاہئیے.

شیخ علائو الدین نے ایوان کو بتایا کہ چونیاں سکول میں مسیحی بچوں کو داخلہ نہیں دیاجاتا وہاں جو بھی مسئلہ ہے اسے حل کیاجائے۔ چونیاں کے مسیحی بچے تعلیم سے محروم رہ جائیں گے یا تو فنڈز دیں یا داخلہ کروائیں۔ پینل آف چئیرمین خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ زکوتہ نان مسلم پر لاگو نہیں ہوتی تو انہیں فنڈز دئیے جائیں ، کمیٹی بناکر چونیاں سکول میں مسیحی بچوں کو داخلہ سے متعلق سب سامنے لائیں گے.

جلیل احمد شرقپوری نے ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے محکموں میں بدانتظامی ہے صرف شور شرابا اور پروٹوکول ہوتاہے، کسی کا بھی کام ہوتا نہیں ایک محکمے سے دوسرے محکمے میں شٹل کوک بنایاجاتاہے، سولر پینل تجویز پر سنجیدگی سے غور کیاجائے، بجلی کی چوری بھی سولر پینل سے ختم ہوجائے گی، حکومت دو دو ہزار روپے کسانوں کو دینے کے بجائے سولر پینل کے پیسے بینکوں کو دے، گندم چاول دال کی ضرورت باہر سے پڑنی ہی نہیں چاہئیے.

رکن اسمبلی مہوش سلطانہ نے ایوان میں کہا کہ ایگری کلچر بینک کسانوں کے مسائل کوُحل کرنا چاہئیے، بدلتے موسم کا سب سے زیادہ اثر زراعت پر پڑتاہے، کاشتکار کےلئے پانی ، فصل کٹائی اور گندم کی کاشت کےلئے کسانوں کی رہنمائی ہونی چاہئیے، زراعت پر سبسڈی دی جائے بنجر زمین کو قابل کاشت کےلیے رہنمائی دی جائے،بھارت میں کسانوں کو بجلی فری دی جاتی ہے ہمیں بھی کسانوں کو سولر پینل کے ذریعے بجلی فری دی جائے،اولیو آئل پر ری سرچ کرکے اس میں بھی خود کفیل ہونا چاہئیے، خوبانی لوکاٹ آلو بخارہ کےلئے کسانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے، چکوال میں چھوٹے کاشتکاروں کو منڈی فراہم کی جائے. پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعرات تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا.

Shares: