پنجاب کا بجٹ اجلاس شروع نہ ہو سکا، حکومت اور اپوزیشن میں ڈید لاک برقرار

0
58
punjab assambly

پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس ایک بار پھر ہنگامہ خیز ہونے کاامکان ہے. جبکہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے.پنجاب اسمبلی بجٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا، پنجاب اسمبلی کااجلاس دوپہر ایک بجے سپیکر پرویز الہی کی زیر صدارت شروع ہونا تھا جو تاحال شروع نہیں ہو سکا،اجلاس میں پنجاب کے مالی سال 2022-23 کا بجٹ پیش کیا جانا تھا.اجلاس میں فانشنل بل 2022 بھی متعارف کروایا جانا ہے.اجلاس میں پنجاب سیلز ٹیکس اون سروسز ایکٹ 2012 ترمیمی بل بھی پیش کیا جائے گا.

. پنجاب اسمبلی پر یس گیلری اور سیکرٹریٹ کو میڈیا کے لیے بند کردیا گیا ہے اور پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے سحافیوں کو اندر جانے سے روک دیا

صحافیوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرہ کیا اور پنجاب اسمبلی کے احاطے پر صحافئوں کا دھرنا دیا،تاہم ترجمان پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں صحافیوں کی کوریج پر کوئی پابندی نہیں ہے،صحافی اس وقت بھی میڈیا کیمپ میں کوریج کر رہے ہیں، صحافی ایوان کی پریس گیلری سے بھی اجلاس کی بلا روک ٹوک کوریج کر رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں بجٹ اجلاس کی گزشتہ روز بھی مکمل کوریج کی تھی، صبج سے میڈیا کی کوریج اسمبلی کے میڈیا کیمپ سے جاری ہے .

دوسری طرف اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ایماءپر سیکرٹری پنجاب اسمبلی نے وزیر اعلی کی سیکیورٹی کو بھی گیٹ پر روک لیا. اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رہنما رانا مشہود کا کہنا تھا کہ خوشی ہوتی کہ اپوزیشن پنجاب میں سستے آٹے کا کہتی ،لیکن یہ ذاتی بات کےلئے آئے،کسی کی ہٹ دھرمی نہیں چلنے دیں گ،عطا تارڑ کو ایوان سے باہر نکالنا زیادتی ہے

رانا مشہود احمد خان کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو صوبائی وزیر بنایا جاتا ہے تو چھ ماہ تک وقت ہوتا ہے ماضی میں مجتبی شجاع اور رانا ثنااللہ کی مثالیں موجودہیں, عطااللہ تارڑ آئے گا بیٹھے گا اگر پھر کوئی غیر قانونی حرکت کی تو جواب دیاجائےگا،پک اینڈ چوز نہیں ہونا چاہئیے ، بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں اس پر بات کریں گے، آج مونس الہی اگر بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بیٹھے تو اس کا بائیکاٹ ہوگا یا پھر اپنے بچے بھی ساتھ لائیں گے،

رانامشہود احمد خان نے کہا کہ ہمارا پہلا مقصد بجٹ پاس کروانا ہے سپیکر کے دن گنے جا چکے ہیں عدم اعتماد سپیکر کے خلاف موجود ہیں انہیں باہر نکال دیں گے، بجٹ پاس کروانے کےلئے عدالت سمیت ہر آپشن کو استعمال کریں گے،پرویز الہی جیسے بزرگ کو اٹھائیس سال کا لالی پاپ مل چکا ہے انہیں چاہئیے اسی لالی پاپ پر گزارا کریں.

سردار اویس لغارینے کہا کہ چیف سیکرٹری اور آئی جی کو اسمبلی نہیں لائیں گے ،چیف سیکرٹری اور آئی جی سے کام لینا ہے،پرویز الہی اپنا غصہ آئی جی اور چیف سیکرٹری پر نکالنا چاہتے ہیں، آئی جی اور چیف سیکرٹری کا بجٹ سے کیا تعلق ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت میں ہیں آئین اور قانون کے مطابق جو ہوگا وہی ہوگا، پرویز الہی کی ڈیمانڈ ہے کہ میرے ساتھ سوگ میں حصہ لوں کہ میں وزیر اعلی کیوں نہیں بن سکا

دوسری جانب ڈپٹی اپوزیشن لیڈر راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ حکومت یہ تاثر دے رہی ہے کہ آئی جی کو بلا کر ان کی توہین کرنا چاہتے ہیں ،ہمارا کوئی ممبر ایسا نہیں جو ان سے غیر پارلیمانی بات کریں انہوں نے کہا کہ اصل میں آئی جی ان کی بات مانے کو اس لئے تیار نہیں کہ ان کی حکومت اس کی وجہ سے ہے، ہم ادارے کی توقیر کو بحال کرنے کے لئے کھڑے ہیں

اپوزیشن لیدر پنجاب سبطین خان نے کہا کہ سولہ تاریخ کو جو بربریت اسمبلی میں کی گئی اس کی مثال نہیں ملتی، ہم نے اجلاس میں آئی جی اور چیف سیکرٹری سے کچھ نہیں لینا ہے، ان کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اس ایوان سےبجٹ پاس ہو کر آپ کو سیلری ملتی ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ پچیس تاریخ کو ان لوگوں نے کس طرح پی ٹی آئی کے کارکنوں پر ظلم کیا ، آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری سے پوچھنا ہے کہ آپ نے کیوں لاٹھی چارج کیا، حمزہ شہباز خود کہہ دے ہم ہار گئے چیف سیکرٹری اور آئی جی کو نہیں لا سکتے. ہم اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹ جائے گے۔

ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ اسمبلی میں اسپیکر کی رولنگ چلتی ہیں ، اسپیکر نے رولنگ دی کہ آئی جی اور چیف سیکرٹری کو بلایا جائے،لگتا ہے یہ آئی جی کے ماتحت ہے جو ان کی بات نہیں مان رہے، اج ہاؤس کی بے توقیری جعلی وزیر اعلیٰ کر رہا ہے ، جب تک آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹری نہیں آئیں گے ایوان نہیں چلے گا ،یہ حکومت امریکہ کے ایجنڈے پر آئی ہے۔امریکہ ان کے کیسز ختم کروا رہا ہے ،ان لوگوں نے امریکہ کے کہنے پر لاٹھیاں چلائی.

مسلم لیگ ن کے صوبائی وزیر عطا اللہ تاڑرکا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق ایوان میں بیٹھ سکتا ہوں،پہلے بھی ایسی مثالیں ملتی رہی ہیں،لیکن سپیکر کی ضد تھی, اس لیے باہر آ گیا،میں 12 کڑور عوام کے بجٹ میں خلل نہیں ڈالنا چاہتا،ہم مقدمات پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے، صحافیوں کے ساتھ زیادتی ہے،انہوں نے بڑی شرارتیں کیں، شرارتیں ہم نے بھی بڑی دیکھی ہیں، ہم بلیک میل بلکل نہیں ہونگے. میڈیا کو اندر جانے دیا جائے ہم بھی یہی چاہتے ہیں، 600 بندہ اپنی مرضی کا بھرتی کیا ہوا ہے،زاتی کمپنی بنائی ہوئی ہے.

لیگی رہنما عظمی بخاری نے کہا کہ سپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الہی کو وزیر اعلی نہ بننے کا غم ہے ، انہیں عقل اور تمیز نہیں آرہی ، بجٹ نے نہ حمزہ شہباز اور نہ ظہور الہی روڈ پر بٹنا ہے یہ پنجاب کی عوام کا بجٹ ہے،عوامی بجٹ کو پاس ہونا چاہیے.عظمی بخاری کا کہنا تھا کہ پرویز الہی اپنی۔ بوٹی سیاست کیلیے اوچھی حرکتوں پر آیا ہوا ہے، پرویز الہی کا اچھا علاج ہے لیکن ابھی اس کا وقت نہیں آیا،ان کا علاج ضرور کریں گے.

Leave a reply