باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم ،مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ مجھے عام انتخابات جلد نظر نہیں آرہے،

اپنے بیان میں چوھدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز شہباز شریف اور آصف زرداری سے ملاقات اچھی رہی،میرے شہباز شریف اور زرداری سے رابطے ہیں ،پی ڈی ایم سے نہیں،کچھ لوگ اسمبلیاں توڑنے کچھ بچانے پر لگے ہوئے ہیں، پنجاب میں اچھا ہی ہونے جا رہا ہے آج میری کسی رہنما سے ملاقات نہیں ہوئی،عمران خان عقلمند آدمی ہیں انہیں مشورے کی ضرورت نہیں، پنجاب اسمبلی کی ٹینشن بنی ہوئی ہے لیکن جلد حل نکل آئے گا میرے خیال میں آنے والے دنوں میں چیزیں ٹھیک ہو جائیں گی پرویز الٰہی فیصلہ کرتے ہیں تو 4 سے 5 ماہ نکال سکتے ہیں پرویز الٰہی کیلئے گنجائش کا مسئلہ نہیں مسئلہ تو سیاسی جماعتوں کا ہے ایک عدم اعتماداوردوسری اعتماد کے ووٹ کی تحریک لانا چاہتی ہے جن کے پاس عدم اعتماد کے ووٹ پورے نہیں وہ اپنا نمبر پورا کریں گے ،جس کے پاس ووٹ پورے ہوئے وہ بچ جائے گا

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد سے چودھری خاندان تقسیم ہو چکا ہے، پرویز الہیٰ عمران خان کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ چودھری شجاعت حسین پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑے ہیں، پنجاب میں پرویز الہیٰ وزیراعلیٰ ہیں تو وفاق میں چودھری شجاعت کے بیٹے سالک حسین وفاقی وزیر ہیں، دونوں دھڑوں میں اتحاد کی کوششیں ہوئیں لیکن کامیابی نہیں ہو سکی، حالیہ دنوں میں مونس الہی اور سالک حسین کے ایک دوسرے کے خلاف بیانات بھی سامنے آئے ہیںَ

اب چودھری شجاعت ایک بار پھر لاہور کی سیاست کا مرکز بن چکے ہیں، گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے چودھری شجاعت سے ملاقات کی ،آصف زرداری کی بھی ملاقات ہوئی، اب یہ ملاقاتیں دوبارہ ہونے والی ہیں،انکے نتائج بھی آنیوالے دنوں میں نظر آئیں گے،

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

عمران خان کی تعزیت کیلئے صحافی صدف نعیم کے گھر آمد 

کامونکی،لانگ مارچ کی کوریج کرنیوالے صحافیوں پر پولیس کا تشدد

Shares: