پنجاب میں فوری بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں۔ حمزہ شہباز
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ن لیگ کے رہنما، سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب حکومت کے خلاف سپریم کورٹ میں ریفرنس بھجوانے کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا ہے
سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا پنجاب حکومت کے خلاف سپریم کورٹ ریفرنس بھیجنے کا اعلان خوش آئیند ہے۔ یہ آئین و قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات کروانے میں غیر سنجیدہ ہیں۔ پی ٹی آئی نے پہلے بھی 58 ہزار منتخب نمائندوں کو گھر بھیج دیا تھا ہماری حکومت نے مختصر عرصے میں تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نیا بلدیاتی قانون بنایا۔تحریک انصاف نے آتے ہی اسے پھر سے متنازعہ قانون سے بدل دیا ہے۔ یہ متنازعہ ای وی ایمز پر مشکوک الیکشن کروانا چاہتے ہیں۔ پنجاب میں ہمارے بنائے ہوئے متوازن قانون کو بحال کر کے فوری بلدیاتی الیکشن کروائے جائیں۔
قبل ازیں ن لیگی رہنما، وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عوام کا مطالبہ ہے کہ جس فارن فنڈد فتنہ نے ملک کے خلاف چار سال سازش کی اور اب اداروں کو کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے۔منتخب حکومت کے 176 ووٹوں کے عوامی ریفرنڈم نے آپ کو پارلیمان سے اور حکومت سے باہر پھینکا ہے.عوام فارن فنڈد سازشی ٹولے سے آزادی چاہتے ہیں ۔ چار سال فارن فنڈد فتنہ کا پاؤں عوام کی گردن پہ رہا ہے اور جینا مشکل ہو گیا تھا ۔ فارن فنڈد فتنہ اور جتھہ ملکی سالمیت کے لئے خطرہ ہے
بزدار کے حلقے میں فی میل نرسنگ سٹاف کو افسران کی جانب سے بستر گرم کی فرمائشیں،تہلکہ خیز انکشافات
نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات
لڑکی کو برہنہ کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کو پولیس نے عدالت پیش کر دیا
مالی نے خاتون کے ساتھ زیادتی کے بعد دوستوں کو بلا لیا،اجتماعی درندگی کا ایک اور واقعہ
واضح رہے کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کے ساتھ مزید کوئی اجلاس نہیں کریں گے، فیصلہ کریں گے ہم سپریم کورٹ ریفرنس بھیج رہے ہیں کہ پنجاب حکومت الیکشن نہیں کرا رہی،پنجاب حکومت سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کر رہی تو توہین عدالت کی کارروائی کی جائے، سپریم کورٹ کو خط میں تفصیلات لکھیں کہ پنجاب حکومت بلدیاتی انتخابات کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی پنجاب حکومت آئین قانون اور سپریم کورٹ احکامات کی خلاف ورزی کر رہی ہے پنجاب حکومت 7 روز میں بلدیاتی حکومت کا قانون بنائے ورنہ سابقہ قانون پر بلدیاتی انتخابات کرائیں گے، اگر پنجاب حکومت نے بلدیاتی انتخابات پر تعاون نہیں کیا تو توہین کی کارروئی کا آغاز کریں گے،