پنجاب کا نام فارسی زبان کے دو الفاظ "پنج آب” سے مل کر بنا ہے جس کے مفہومی معنی ہیں "پانچ دریاؤں کی سرزمین”۔ دریائے سندھ، جہلم، ستلج، چناب اور دریائے راوی سے سیراب ہونے والی سرزمین پنجاب سرسبزوشاداب قدرتی حسن سے مالا مال ہے۔ پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے۔ 2017 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب 11 کروڑ 12 ہزار 442 نفوس پر مشتمل ہے۔ دنیا کی تاریخ کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر دور میں پنجاب ہمیشہ سے ہی اہمیت کا حامل رہا ہے۔ پنجاب پر اپنا تسلط قائم رکھنے کے لئے لاتعداد بادشاہوں، سپہ سالاروں اور حکمرانوں نے جنگیں لڑیں۔ 19ویں صدی کے اوائل تک پنجاب میں فارسی زبان کا اثر رہا اور فارسی کو سرکاری زبان کی حیثیت حاصل تھی۔ شروع ہی سے پنجاب اسلام کا گڑھ رہا ہے۔ پنجاب کو سب سے پہلے 711 عیسوی میں مسلمان فاتح محمد بن قاسم نے فتح کیا۔ 1524 عیسوی سے 1739 عیسوی تک یہاں مغلیہ خاندان نے حکومت کی۔ مغلیہ خاندان نے برصغیر میں بالخصوص پنجاب میں اپنی آرٹ اور ثقافت کے اثرات نقش کئے۔ فن تعمیر کے ایسے ایسے شاہکار تعمیر کئے کہ موجودہ ترقی یافتہ دنیا بھی اس پر داد تحسین دینے پر مجبور ہوگئی۔ پنجاب میں بنائے گئے ان شاہکاروں میں بادشاہی مسجد، شالیمار باغ، مقبرہ جہانگیر، شاہی قلعہ، قلعہ روہتاس اور نور محل وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
مغلیہ خاندان کی بعد پنجاب سکھوں کی آماجگاہ بن گیا ان میں قابل ذکر نام مہاراجہ رنجیت سنگھ کا ہے۔ لیکن سکھوں کا دور حکومت جلد ہی ختم ہوگیا۔ اس کے بعد انگریزوں نے یہاں کا رخ کیا اور 1857 سے 1947 تک یہاں قابض رہے۔ 1947 میں پاکستان کی قیام کے بعد بھی پنجاب کو آبادی اور جغرافیائی خدوخال کی بناء پر ہمیشہ سے ہی اہمیت حاصل رہی۔ 1950 کے بعد سے یہاں ترقی کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ نئے کارخانے اور فیکٹریاں لگائی گئیں اور پہلے سے موجود کارخانوں و فیکٹریوں کی تعمیرنو کی گئی۔ چونکہ پنجاب کو پاکستان کے دیگر صوبوں کی نسبت مرکزی حیثیت حاصل تھی اس لئے تاریخ کی اہم جنگیں بھی یہاں لڑی گئیں- 1965 اور 1971 کی قابل ذکر جنگوں کا مرکز بھی پنجاب ہی رہا۔ پاکستان کے دفاعی نیوکلئیر پروگرام بھی پنجاب میں کہوٹہ کے مقام پر شروع کئے گئے جس کے نتیجے میں پاکستان دنیائے اسلام کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بن کر سامنے آیا۔
چاروں خوبصورت موسموں اور آب و ہوا سے بھرپور صوبہ پنجاب 36 اضلاع پر مشتمل ہے۔ پنجاب پاکستان کا سب سے زرخیز صوبہ ہے جہاں ہمہ قسم فصلوں کی کاشتکاری کی جاتی ہے۔ ثقافت اور فن کی دھرتی پنجاب اپنے میلے ٹھیلوں، فن اور فنکاروں کی وجہ سے دنیا بھر میں ایک خاص اہمیت رکھتا ہے۔ بسنت پنجاب کا سب سے بڑا تہوار ہے لیکن بدقسمتی سے دنیا کے بڑے تہواروں میں شمار کئے جانے والا تہوار بسنت چند لوگوں کی لاپرواہی اور بے توجہی سے زوال پذیر ہو چکا ہے۔ پہلوانی پنجابیوں کا من چاہا کھیل ہے۔ پنجابی پہلوانوں نے دنیا بھر میں اپنی طاقت اور ہمت کا لوہا منوایا ہے۔ پاکستان کی سیاست کا سب سے بڑا گڑھ بھی پنجاب ہی ہے۔ پاکستان میں سیاسی فتح اس کو حاصل ہوتی ہے جو پنجاب میں اپنی جیت کا جھنڈا گاڑتا ہے۔ پاکستان کے سربراہوں اور سپہ سالاروں میں سے ذیادہ تر کا تعلق بھی پنجاب ہی سے ہے۔
پنجاب اپنے کلچر، ثقافت، فن، میوزک، رہن سہن، کھیلوں اور لذیذ کھانوں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ حالیہ ادوار میں پنجاب نے ترقی کے منازل طے کرتے ہوئے عالمی سطح پر سیروسیاحت میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی ہے۔ پنجاب کی تاریخ اور اور تاریخی مقامات کی کشش اور قدرتی حسن سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔
پاکستان اگر جسم ہے تو دل کی حیثیت پنجاب کو حاصل ہے۔ دیومالائی قصوں اور محبت کی کہانیوں کی سرزمین پنجاب اللہ پاک کا ایک خوبصورت تحفہ ہے اس کی جتنی قدر کی جائے کم ہے۔

پنجاب – محمد فہد شیروانی
Shares: