مریم نواز پنجاب کی پہلی خاتون وزیر اعلی منتخب

وزیراعلیٰ کے انتخاب کا اجلاس،سنی اتحاد کونسل کا پنجاب اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ
0
356
maryam cm

سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز پنجاب کی وزیراعلیٰ بن گئی

مریم نواز شریف پنجاب کی 20 ویں وزیراعلی منتخب ہوئی ہیںَ ،پاکستان کی تاریخ میں مریم نواز شریف وزیراعلی بننے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں،مریم نواز کو وزارت اعلیٰ کے انتخاب میں 220 ووٹ ملے ہیں،مریم نواز کی تقریب حلف برداری تقریبا آج دن ڈھائی بجے گورنر ہاؤس میں ہوگی،تقریب حلف برداری میں میاں نوازشریف ،نامزد وزیراعظم میاں شہبازشریف سمیت خاندان کے دیگر افراد کے علاوہ دیگر مہمان شرکت کریں گے

میرے دفتر ، دل اور چیمبر کے دروازے اپوزیشن کے لئے بھی کھلے ہیں، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد مریم نواز نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ منظر میری آنکھوں کے سامنے گھوم رہا ہے قدرت کا نظام ہے، پہلے مشکلات سے گزارنا اور پھر نوازرنا، میں سر جھکا کر اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں، امید کرتی ہوں یہ ایوان جمہوری اصولوں اور جمہوری پرچم کو سربلند رکھے گا، افسوس ہے اپوزیشن ارکان موجود نہیں، میرا دل تھا وہ جمہوری عمل کا حصہ بنتے، سیاست، جمہوریت میں مقابلہ کرنا کتنا ضروری ہے ، ہم پر بھی لمبا عرصہ مشکل وقت رہا، جب ہر چیز ہمارے خلاف تھی، اپوزیشن ہوتی تو میری تقریر کے دوران شورشرابہ کرتی مجھے خوشی ہوتی، ان کی غیرموجودگی میں پیغام دینا چاہتی ہوں کہ میں ان کی بھی وزیراعلی ہوں جنہوں نے ووٹ دیا اور جنہوں نے نہیں دیا،اپوزیشن کو پیغام دینا چاہتی ہوں کہ میرے دفتر ، دل اور چیمبر کے دروازے ہر وقت اسی طرح کھلے ہیں جس طرح میری جماعت کے کارکنوں کے لیے، نوازشریف شہبازشریف، پوری جماعت، ایک ایک ایم پی اے، ایک ایک کارکن کا شکریہ ادا کرتی ہوں،پیپلزپارٹی، آئی پی پی، ق لیگ اور ضیا لیگ کے ارکان کا شکریہ، جتنی وزیراعلی ن لیگ کی ہوں اتنی دوسری جماعتوں کی بھی ہوں، ہم سب مل کر ایک ٹیم کی طرح کام کریں گے،پنجاب کے عوام کا بھی شکریہ جنہوں نے اس منصب کے لیے نامزد کیا ،میرے دل میں کسی کے انتقام یا بدلے کا کوئی جذبہ نہیں،

میری والدہ آج یہاں میرے ساتھ موجود نہیں لیکن انکی دعائیں ہر وقت میرے ساتھ موجود ہوتی ہیں،مریم نواز
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ میری یہاں موجودگی سیاسی کارکن کی خدمات کا اعتراف ہے، میرا اعزاز ہر ماں ، بہن ، بیٹی کا اعزاز ہے، امید ہے یہ سلسلہ یونہی چلتا رہے میرے بعد کوئی اور خاتون یہ جگہ لے، اللہ کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ اپنے مخالفین کی تہہ دل سے شکرگزار ہوں، میری والدہ آج یہاں میرے ساتھ موجود نہیں لیکن انکی دعائیں ہر وقت میرے ساتھ موجود ہوتی ہیں،میں مرحوم والدہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں‌کہ انہوں نے مجھے ایسے حالات کے لئے تیار کیا جس کا انہیں اندازہ نہیں تھا کہ مجھے ان سے گزرنا پڑے گا،میری ماں کی دعائیں ہر لمحہ میرے ساتھ ہیں ،وہ کہا کرتی تھیں کہ زندگی آسان نہیں تب مجھے ان چیزوں کی سمجھ نہیں آتی تھیں،انہوں نے سکھایا کس طرح مصائب میں صبر کیا جاتا ہےمیں آج اپنی والدہ او ر قوم کی تمام ماؤں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہتی ہوں،قوم کے نوجوانوں بچوں بچیوں بیٹے بیٹیوں کو کہتی ہوں کہ اپنے والدین کی عزت کریں انکی زندگی میں انکی قدر کریں کیونکہ والدین کی دعائیں انسان کو وہاں تک پہنچا دیتی ہیں جن کا وہ تصور بھی نہیں کرسکتا،

رمضان پیکج،طلبا کو لیپ ٹاپ،نوجوانوں کو قرضے،منشور پر کل نہیں آج سے عمل کریں گے،مریم نواز
مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ ڈیتھ سیل، قید تنہائی، بےقصور عدالتی راہداریوں میں دھکے کھانا، والد کی گرفتاری، ماں کا گزرجانا ، ان سب تکالیف کے باوجود مخالفین کی شکرگزار ہوں،اپنی والدہ اور قوم کی تمام ماؤں کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں،جو آج یہ تاریخ بن رہی ہے یہ ہر خاتون کی فتح ہے ہر بیٹی اور ہر ماں کی فتح ہے۔ اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عورت ہونا بیٹی ہونا آپ کے خوابوں کی تعبیر کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ نامزدگی کے بعد نوازشریف نے میرے ساتھ پلان ترتیب دیا، مفید مشورے دیئے،اس کرسی پر وہ شخص بھی رہا جسے پنجاب سپیڈ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، میرے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہے۔ زیادہ لوگ غربت کی چکی میں پس رہے ہیں، نوازشریف، شہبازشریف کی لیگیسی کو آگے بڑھانا چیلنج ہے، میرا مقابلہ اپنی جماعت میں بیٹھے سینئر لوگوں کی کارکردگی سے ہے، میں نے پارٹی اور عوام کی توقعات سے بڑھ کر کام کرنا ہے، آج سے پہلے میری شناخت سیاسی کارکن کے طو رپر تھی، سیاسی تفریق سے بالاتر ہو کر سب میرے ہاتھ مضبوط کریں، تاکہ ہم مل کر پنجاب کے عوام کی دن رات خدمت کر سکیں، مجھے احساس ہے پانچ سال اور دن کے چوبیس گھنٹے بھی بہت تھوڑے ہیں،میرے سامنے وہ چھوٹا کسان بھی ہے جس پر ہماری معیشت چلتی ہے، وہ ہماری طرف دیکھ رہا ہے،2016 کے بعد مجھ پر بڑا کٹھن وقت گزرا ہے، مشکلات سے گزرنے کی وجہ سے لوگوں کے مسائل اور مشکلات کا احساس ہے، کل سے نہیں آج سے منشور پر عملدرآمد شروع ہو گا،میرا ویژن ہے کہ پنجاب کو معیشت اور تجارت کا مرکز بنائیں، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کی سہولیات فراہم کرنا ہے، میری خواہش ہے کہ پنجاب میں ایسا سسٹم لے کر آؤں کہ لوگوں کو بجلی، گیس، فون کنکشن کے لیے دربدر نہ ہونا پڑے، ون ونڈو حل فراہم کریں گے،بزنس کمیونٹی کو تمام سہولیات دیں گے تاکہ لوگ سرمایہ کاری کریں،کرپشن پر زیروٹالرنس ہوگی، رشوت کی روک تھام کے لیے شفاف طریقہ کار لے کر آئیں گے،عام عوام کے لیے میری ہیلپ لائنز کھلی رہیں گی خود مانیٹر کروں گی، رسپانس ٹائم کم سے کم ہو، ہم عوام کے خادم ہیں مراعات کیساتھ کرسی پر نہیں بیٹھ سکتے، نگہبان کے نام سے رمضان ریلیف پیکج بنایا ہے،65 سے ستر لاکھ لوگوں کے گھروں میں رمضان پیکج ڈیلیو ر ہو گا،رمضان ریلیف پیکج کا سامان لوگوں کے گھروں پر ڈلیور کرنے کا پلان بنایا ہے،لوگوں کو قطاروں میں لگا دیکھتی ہوں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے، اس بار نیا ماڈل ہے، عوام کا حق انکی دہلیز پر پہنچانا ہماری اولین ذمہ داری ہے،یہ ٹیسٹ کیس ہے،سستے رمضان بازار لگائیں گے، پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو فعال رکھا جائے گا،60 ہزار آمدن سے نیچے والے مستحقین ہیں جن کی خدمت ہمارا فرض ہے،پنجاب میں کس کو کس چیز کی ضرورت ہے، سنٹرلائزڈ ڈیٹا بنایا جائے گا، پیڈ انٹرن شپ پروگرام بڑھائیں گے، کم از کم 25 ہزار روپے دیں گے، نوجوان کو روزگار کے لیے قرضے، طلبہ کو لیپ ٹاپ دیں گے،یوتھ لون پروگرام کی تمام سکیمز کو دوبارہ شروع کریں گے،ہم آئی ٹی میں ہمسایہ ممالک سے بہت پیچھے ہیں، گھر بیٹھے فری لانسنگ کے لیے مدد کریں گے،

ہیلتھ کارڈ دوبارہ،ایئر ایمبولینس شروع کریں گے،خواتین کیلئے محفوظ پنجاب بنانا چاہتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ مریم نواز نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ اور نوجوانوں کو الیکٹرک موٹربائیکس بھی دیں گے، وزیراعلی ہائوس کے دروازے طلبا اور نوجوانوں کے لیے کھلے ہوں گے، ماں ہونے کے ناطے خواب ہے کہ پنجاب کا کوئی بچہ وسائل کی کمی کی وجہ سے سکول سے باہر نہ ہو، چند ہفتوں میں پاکستان کی پہلی ایئرایمبولینس شروع کرنے جا رہے ہیں، نوازشریف نے پہلا ہیلتھ کارڈ 2015 میں دیا ، کئی برسوں میں ہیلتھ کارڈ کرپشن کا شکار ہوا،ہیلتھ کارڈ کو دوبارہ شروع کریں گے،کل سے نہیں بلکہ حلف اٹھانے کے بعد سیدھا آج سے ہی میں اپنے دفتر جاونگی اور منشور پر عمل درآمد کا آغاز ہوجائیگا،نرسنگ سکولوں کو عالمی معیار کے مطابق بنائیں گے، خواتین کے لیے بہتر اور محفوظ پنجاب بنانا چاہتی ہوں، خصوصی ہیلپ لائن لائی جائے گی، گھر سے باہر کسی بھی ضرورت کے لیے نکلنے والی خاتون کو محفوظ ماحول دینا میری ذمہ داری ہے، لڑکیوں کو بغیر کوٹہ قرضے اور سیکوٹی ملنی چاہیے،پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں ادویات فری دی جائیں گی۔ٹرانس جینڈرز کو مین سٹریم میں لانا ہماری ذمہ داری ہے، اقلیتوں، خواتین اور ٹرانس جینڈرز کو محفوظ پنجاب دینا ہماری ذمہ داری ہے، ایسے محٖفوظ پاکستان کا خواب دیکھتی ہوں جہاں کسی اقلیت کو ڈر یا خوف نہ ہو، بجلی کے 300 یونٹ تک کے صارفین کو آسان قسطوں پر سولر پینل دیئے جائیں گے،پنجاب میں ہاوسنگ اسکیم لانچ کرنے کا فیصلہ، پنجاب میں سیوریج، صفائی ستھرائی کا نظام بہتر کرنے کا فیصلہ، تمام ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی کا مقابلہ ہوگا،پنجاب میں نوجوانوں کا پولیس سمیت دیگر محکموں میں انٹرن شپ پروگرام بحال کرنے کا فیصلہ، کم از کم 25 ہزار پیکج ملے گا،پنجاب کے سرکاری سکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سکولوں کو "ماڈل سکول” بنانے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب بھر کے سکولوں کے لیے ٹرانسپورٹ سسٹم لانے کا فیصلہ کیا ہے،بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کے تعلیمی وظائف بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،سپیشل ایجوکیشن سکولوں میں پڑھنے والوں بچوں کی اسکریننگ کا فیصلہ، ان کی بیماری کو دور کیا جائے گا، پنجاب کے ہر ضلع میں سپیشل بچوں کی بہتری کے لئے ادارہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب بھر کے تمام بی ایچ یو، آر ایچ سی، ٹی ایچ کیو میں ڈاکٹروں کو بہترین سہولیات دینے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب کے ہر ضلع میں ایک میجر ہسپتال بنانے کا فیصلہ، پنجاب کے ہر ہسپتال کی ایمرجنسی میں فری ادویات دینے کا فیصلہ کیا ہے،پہاڑوں میں بسنے والی عوام اور پنجاب کی عوام کے لئے ائیر ایمبولینس دینے کا فیصلہ، ہر موٹروے پر ریسکیو 1122 کے اسٹیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب کے بڑے شہروں میں فری Wifi شروع کرنے کا فیصلہ، ای لائبریری کو بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،انٹر سٹی، انٹرا سٹی تمام سڑکوں کو تعمیر کرنے کا فیصلہ، نئی موٹروے بنانے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب کے بڑے شہروں میں میٹروبس سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب میں پہلے مرحلے میں 18 اضلاع کو سیف سٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب کے ہر پولیس اسٹیشن میں خواتین کا ڈیسک بنانے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب کے کسانوں کو جدید مشینری رعائتی قیمت پر دینے کا فیصلہ، جس کسان کو جو مشینری چاہیے اس کے لیے ون ونڈو آپریشن ڈیسک بنانے کا فیصلہ، شروعات ساہیوال اور اوکاڑہ سے کرنے کا فیصلہ کیا ہے،پنجاب کے صحافیوں کے لیے انشورنس سسٹم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے

مریم نواز نےتقریر کے دوران اے ایس پی شہربانو نقوی کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ خاتون پولیس افسر کو دفتر بلاکر شاباش دوں گی,کسی خاتون کو ہراساں کرنا مریم نواز کی ریڈ لائن ہے، میں اس خاتون افسر کو شاباش دینا چاہوں گی جس نے کل ایک خاتون کی جان بچائی

مریم نواز کے وزیراعلیٰ بننے سے خواتین کے مثبت عملی سیاسی کردار میں اضافہ ہوگا،عون چودھری
استحکام پاکستان پارٹیکے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل اور نو منتخب ایم این عون چوہدری نےمریم نواز شریف کو وزیراعلیٰ پنجاب بننے پر مبارکباد دی ہے اور کہا ہے کہ مریم نواز کا پاکستان کی پہلی خاتون وزیراعلیٰ بننا قابل ستائش ہے،مریم نواز کے وزیراعلیٰ بننے سے خواتین کے مثبت عملی سیاسی کردار میں اضافہ ہوگا،مریم نوازشریف نے اپنی محنت،قابلیت اورلگن سے یہ مقام حاصل کیا،انشااللہ پنجاب میں ترقی کانیا دور شروع ہوگا،میاں براداران کی قیادت میں پاکستان اب ترقی کی نئی منازل طے کرے گا، ترقی کے اس سفر میں آئی پی پی اپنا کردار ادا کرے گی

دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے وزارت اعلیٰ کے نامزد امیدوار رانا آفتاب خان کا کہنا ہے کہ آج کا دن جمہوری عمل کا دن تھا لیکن یہ سیاہ ترین دن تھا،اسپیکر نے اس کو روند دیا،اپنی زندگی میں ایسا نہیں دیکھا،بڑا دل کر کے اسمبلی گئے، ہم نے کہا تھا کہ جمہوری عمل سے باہر نہیں جانا، کمیٹی والوں نے قانون پڑھانے کی کوشش کی، اس انتخاب کو اخلاقی اور آئینی ہونا چاہیئے تھا جو کہ نہیں ہوا، یہ سب کو بکاؤ مال سمجھ رہے ہیں،پلے کارڈز اندر گئے، اپنے گلو بٹ اسمبلی میں لائے ،لگ رہا تھا کہ منڈی میں سبزیوں کا ریٹ لگ رہا تھا ،

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کی ،پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران مزید 2 نو منتخب ارکانِ اسمبلی خضر حسین مزاری اور طاہر قیصرانی نے حلف اٹھا لیا،اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے ان سے حلف لیا۔وزیراعلٰی پنجاب کے انتخاب کیلئے ووٹنگ ہوئی، سنی اتحاد کونسل نے اجلاس کی کاروائی کا بائیکاٹ کر رکھا تھا، سپیکر نے بائیکاٹ کے باوجود ووٹنگ کروائی.

وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کی ووٹنگ مکمل ہو گئی،مریم نواز سمیت لیگی اتحاد نے ووٹ کاسٹ کرلیے ،سنی اتحاد کونسل نے ووٹنگ کے عمل کا مکمل بائیکاٹ کیا ،لیگی اتحاد کے تمام ارکان ایوان کے باہر لابی میں موجود تھے،ایوان کے اندر میاں نواز شریف کے حق نعرے بازی کی گئی، ایوان میں مسلم لیگ نون کے 194 پیپلز پارٹی کے 13 ،مسلم لیگ ق کے 10 ،استحکام پاکستان پارٹی کے 4 اور مسلم لیگ ضیاء کا ایک اور تحریک لیبک پاکستان کا ایک رکن وزیر اعلی کے انتخاب میں شریک ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے 104 ارکان نے وزیراعلی کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا ہے۔

قبل ازیں رانا آفتاب احمد خان نے پوائنٹ آف آرڈر پر بولنے کی اجازت طلب کی،سپیکر ملک احمد خان نے رانا آفتاب کو بولنے سے منع کردیا،سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ آج کے اجلاس میں صرف وزیراعلیٰ کا چناؤ ہونا ہے،آپ آج کے اجلاس میں نہیں بول سکتے، پنجاب اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے شور شراباکیا،سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے بات کرنے کی اجازت نہ دینے پر احتجاج اور واک آؤٹ کیا،سپیکر پنجاب اسمبلی نے ہدایت کی کہ گیلریز میں نظم و ضبط قائم رکھیں،سپیکر پنجاب اسمبلی نےسنی اتحاد کونسل کے ارکان کو منانے کیلئے 4رکنی کمیٹی قائم کردی

سپیکر ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ اپنے حلف کی پاسداری کرونگا، آئین سے ہٹ کر کوئی دوسری بات نہیں ہو گی،میں آئین کے مطابق ایوان کو چلاؤں گا، سپیکر پنجاب اسمبلی نے سنی اتحاد کونسل کے ارکان کو منانے کی ہدایت کر دی،سپیکر نے چند ارکان کو سنی اتحاد کونسل کے ایم پی ایز کا واک آئوٹ ختم کرانے کے لیے بھیج دیا،سپیکر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ارکان واپس نہ آئے تو آئین کی خلاف ورزی ہو گی،

اپوزیشن بائیکاٹ یا اٹھ کر نہ جائے، ہاریں یا جیتیں مقابلہ کریں، یہ جمہوریت کا حسن ہے،مریم نواز
ن لیگی رہنما، نامزد امیدوار وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی جانب سے اجلاس کے بائیکاٹ پر خاموش نہ رہ سکیں، مریم نواز کا کہنا تھا کہ ” اپوزیشن بائیکاٹ یا اٹھ کر نہ جائے، ہاریں یا جیتیں مقابلہ کریں، یہ جمہوریت کا حسن ہے”.

بائیکاٹ ختم نہ کیا پھر بھی اجلاس کی کاروائی چلے گی، سپیکر کی دھمکی پر سنی اتحا د کونسل کا بائیکاٹ ختم
سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے پنجاب اسمبلی اجلاس میں واپسی کیلئے شرط رکھ دی، ارکان کاکہنا ہے کہ جب تک پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ایوان نہیں آئیں گے۔بعد ازاں اسپیکر نے منانے کیلئے جانے والے وفد کو واپس بلالیا ،اور کہا کہ اگر سنی اتحاد کونسل نہیں آتی تو ہم پھر بھی کارروائی شروع کردیں گے ،اسمبلی سٹاف ارکان کو ایوان میں بلا کر دروازوں کو لاک کریں،سنی اتحاد کونسل کے ارکان ایوان میں واپس آگئے ،واک آوٹ ختم کر دیا گیا.

سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا شہباز کی جانب سے دوبارہ بات کرنے کی کوشش کی گئی، سپیکر کی طرف سے اظہار خیال کا موقع نہ ملنے پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان دوبارہ واک آؤٹ کر گئے، سپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا کہ پانچ منٹ کاوقت دیتا ہوں، اگر پانچ منٹ تک اپوزیشن ارکان نہیں آتے تو اجلاس کارروائی شروع کر دی جائے گی۔

وزیر اعلی پنجاب کے انتخاب کا کا طریقہ کار ایوان میں بتا دیا گیا،سپیکر پنجاب اسمبلی نے ممبران کو انتخاب طریقہ کار بتایا ،سیکرٹری اسمبلی کا کہنا تھا کہ انتخاب کا عمل شروع کرنے سے قبل تمام دروازے بند کر دئیے جائیں گے،

وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے آج ہونے والے انتخاب کے سلسلے میں ارکانِ پنجاب اسمبلی کی اسمبلی آمد ہوئی،مریم نواز بھی پنجاب اسمبلی پہنچ گئیں، مریم نواز اپنی فیملی کے ہمراہ پنجاب اسمبلی پہنچی ،مریم نواز کے ہمراہ انکے شوہر کیپٹن رصفدر ، بیٹے جنید صفدر ، داماد ، بیٹی ، اسحاق ڈار ،مریم اورنگزیب ودیگر موجود تھے،مریم نواز پنجاب اسمبلی پہنچیں تو صحافیوں نے سوال کئے جس پر مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ سے بات کرینگے، ضرور کرینگے، ابھی پیغام دوں گی تو سننا، مریم نواز آج پنجاب اسمبلی میں اپنے ہمراہ اپنی والدہ کلثوم نواز کی تصویر لے کر گئی ہیں، مریم نواز نے ایوان میں اپنے ساتھ والدہ کی تصویر رکھی ہوئی ہے،پنجاب اسمبلی آمد سے قبل مریم نواز نے جاتی امرا میں دادا، دادی اور والدہ کی قبروں پر حاضری دی اور پھر اسمبلی کے لیے روانہ ہوئیں،
maryam

پارٹی کے ساتھ ہوں،جہاں کہے گی کام کروں گا، رانا ثناء اللہ
مسلم لیگ ن کے رہنما، سابق وفاقی وزیر رانا ثناء اللہ نے پنجا ب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی تاریخ ہزاروں سال کی ہے، آج ایک تاریخی لمحہ ہے، مریم نواز اب سے بڑے منصب پر فائز ہونے جا رہی ہیں،
یہ تاریخی لمحہ دیکھنے پہنچا ہوں،یہ خدمت کا منصب ہے، جس طرح شہباز شریف نے خدمت کی ہے، اسی طرح مریم نواز روایات کو آگے بڑھائیں گی،ایک میرٹ کی بنیاد پر کام کریں گی، پاکستان کو سیاسی استحکام دیا جائے، اس سے ہی معاشی استحکام ہو گا، پنجاب کا اس حوالے سے بڑا کردار ہے، میں پارٹی کے ساتھ ہوں جہاں کہے گی کام کروں گا،

مریم نواز ہماری ریڈ لائن ، کوئی بدتمیزی کرے گا تو ہمیں سیلف ڈیفنس اور تحفظ کرنا آتا ہے،عظمیٰ بخاری
مسلم لیگ ن کی رکنِ پنجاب اسمبلی عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پنجاب کو آج مریم نواز کی صورت اچھا چیف ایگزیکٹو ملنے جا رہا ہے، ایوان کا تقدس سب کی ذمے داری ہے، 26 فروری پاکستان اور پنجاب کے لیے اہم دن ہے، ایوان سے منتخب ہونے کے بعد مریم نواز روڈ میپ دیں گی، مریم نواز رمضان پیکیج کا اعلان کریں گی، ہم روز کہہ رہے ہیں کہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، ہم نے کبھی ڈپٹی اسپیکر کے بال نہیں نوچے، نہ دھینگا مشتی کی،مریم نواز ہماری ریڈ لائن ہیں، کوئی بدتمیزی کرے گا تو ہمیں سیلف ڈیفنس اور تحفظ کرنا آتا ہے، کسی وزیرِاعلیٰ نے ہاؤس کو وقت نہیں دیا، ہماری وزیرِ اعلیٰ ہر فورم پر نظر آئیں گی، حمزہ شہباز قومی اسمبلی جا رہے ہیں، وہ وہاں حلف لیں گے، اسلم اقبال اگر نفری سے ڈرتے تو فرعون نہ بنتے،جو زبان ہم نے بھگتی ہے، ایسا کام نہیں کرنا چاہیے جس پر پچھتاوا کرنا پڑے، مریم نواز مختلف وزیرِ اعلیٰ ہوں گی، ان کا کام کرنے کا اسٹائل مختلف ہو گا۔

پنجاب اسمبلی، قائد ایوان کا انتخاب،گورنر ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب،سیکورٹی سخت
پنجاب اسمبلی میں قائد ایوان کے انتخاب،گورنر ہاؤس میں حلف برداری کی تقریب، آئی جی پنجاب کی ہدایت، پولیس ہائی الرٹ سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پنجاب اسمبلی، گورنر ہاؤس سمیت صوبہ بھر کی سکیورٹی بڑھانے کا حکم دے دیا، آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر کی سکیورٹی مزید سخت کر دی جائے، الرٹ ہو کر ڈیوٹی کریں،کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی ہر گز اجازت نہ دیں، نقص امن کا باعث بننے والے شر پسند عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی عمل میں لائیں، سی سی ٹی وی کیمروں سے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا جائے، ڈولفن سکواڈ، پیرو اور ایلیٹ ٹیمیں موثر پٹرولنگ کریں، سی ٹی او لاہور اسمبلی اجلاس کے دوران ٹریفک کی روانی یقینی بنائیں،

سندھ اسمبلی میں بھی آج ہی وزیراعلیٰ کا انتخاب کیا جائے گا،سندھ اسمبلی میں آج وزیراعلیٰ سندھ کیلئے ہونے والے انتخاب میں پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے اپنے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی سیکرٹری سندھ اسمبلی کو جمع کروادیے،پیپلز پارٹی کے امیدوار مراد علی شاہ کے کاغذات نامزدگی پیپلز پارٹی کے رہنما غلام قادر چانڈیو، نعیم کھرل اور دیگر نے جمع کروائے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار علی خورشیدی نے اپنے کاغذات نامزدگی خود جمع کروائے۔

غیر آئینی طور پر منتخب ہونے والی جعلی وزیر اعلیٰ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،ترجمان تحریک انصاف
وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلئے پنجاب اسمبلی کے اجلاس پر پاکستان تحریک انصاف کا ردعمل سامنے آیا ہے، ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ دھاندلی زدہ نتائج کے ذریعے غیر آئینی پنجاب اسمبلی کی نشستوں پر براجمان ہونے والے آج پنجاب کی ایک جعلی وزیر اعلیٰ کا ‘انتخاب’ کررہے ہیں،سالہا سال سے ملک و قوم کو لوٹ کر بیرون ملک جائیدادیں بنانے والا خاندان آج ایک بار پھر پنجاب میں لوٹ مار کا بازار گرم کرنے کیلئے سرگرم ہے،پولیس کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے باہر کرفیو نافذ کر کے تحریک انصاف کے نامزد امیدوار اورمنتخب اراکین کو اجلاس میں شرکت سے روکنا غیرآئینی اور شرمناک ہے، ایک شکست زدہ خاتون کو اقتدار کی کرسی تک پہنچانے کیلئے عوام کا مینڈیٹ چرانے کے بعد اب ایوان کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے، پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے نامزد امیدوار کی ماسوائے اس کے کوئی سیاسی حیثیت و اہمیت نہیں کہ وہ عدالت سے سزایافتہ مستند قومی مجرم کی بیٹی ہے،بدترین ریاستی جبر اور دھاندلی کے باوجود ایک نشست بھی حاصل نہ کرپانے والی مریم نواز کو عوام کی مرضی کے خلاف وزارت اعلیٰ کی کرسی کی خواہش کرتے ہوئے شرم آنی چاہیئے، اربوں کی کرپشن کے کیسز میں سزایافتہ ایک مجرمہ کی ترجیح عوام کی فلاح و بہبود نہیں بلکہ قومی خزانے پر ہاتھ صاف کر کے شریف خاندان کی جائیداد میں مزید اضافہ ہے،پنجاب کے عوام غیر آئینی طور پر منتخب ہونے والی جعلی وزیر اعلیٰ کی صورت اپنے مینڈیٹ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کریں گے،دھاندلی زدہ الیکشن کے نتیجے میں قائم ہونے والی غیر آئینی حکومت کی عمارت زیادہ دیر تک قائم نہ رہ سکے گی اور اپنے ہی بوجھ تلے دب جائے گی،

تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا کا کہنا ہے کہ ہمارے 4 ایم پی ایز کو ابھی پنجاب اسمبلی آتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے۔ اگر ان کو رہا نہیں کیا تو ابھی احتجاج کی کال دیں گے اور مریم نواز کو حلف نہیں اُٹھانے دیں گے۔ہمارے لوگوں کی گاڑیاں روکی گئی ہیں، منتخب ایم پی اے کو تھانے میں بند کر دیا گیا، ہمارے پاس ثبوت ہے، اگر رہا نہ کیا گیا، راستے نہ کھولے گئے تو ہم کال دیں گے، وزیراعلیٰ کو حلف نہیں اٹھانے دیں گے، ہمارے لوگوں کو رہا کیا جائے، چھاپوں سے باز آ جائیں،آج پاکستان میں نہ آئین ہے نہ قانون ہے،

Leave a reply