منظور احمد ولد طالب حسین قوم بلوچ سکنہ چک نمبر31/ 4ایل تحصیل و ضلع اوکاڑہ محنت مزدوری کرتا ہے مورخہ 29/ 30 اگست کی درمیانی شب بوقت رات 1:30 بجے سائل و پسر یاور منظور جس کو درد شکم ہونے کی وجہ سے جنید اللہ خان ولد اللہ دتہ قوم بلوچ سکنہ چک نمبر31/فور ایل اوکاڑہ شب کو پرائیویٹ میڈیکل سٹور مالک کے گھر پر بغرض طبی امداد گئے اور ہم نے سٹور مالک کو کہا کہ بچے کو درد شکم ہے

اس کو کوئی میڈیسن دیں بچہ بہت زیادہ تکلیف میں ہے تو سٹور مالک نے کہاکہ میں میڈیکل سٹور کھولکر اسے میڈیسن دے دیتا ہوں جب میڈیکل سٹور کا مالک اور ہم میڈیکل سٹور کے قریب پہنچے اتنے میں شاہ بھور تھانہ پولیس کی 2 وین آ گئی جو غالبا” معمول کے گشت پر تھیں اس میں موجود شاہ بھور تھانہ پولیس کے اے ایس آئی سعی خان، اے ایس آئی عطاء محمد، کانسٹیبلان آصف، عبداللہ و آٹھ نامعلوم پولیس ملازمین شامل تھے ہمیں روکا ہم نے بتایا کہ ہم بچے کو بغرض طبی امداد میڈیکل سٹور پر لے جا رہے ہیں بچے کو بہت زیادہ درد ہے ہمیں برلب سڑک روک کر ہماری ایک نہ سنی ہمیں تھپڑوں اور لاٹھیوں سے مارا اور زد و کوب کرنا شروع کر دیا

جس سے میڈیکل کا مالک جنید بے ہوش ہو گیا اور ہولیس اہلکاران نے مجھ سے مبلغ 5 ہزار اور جنید کی جیب سے مبلغ 10 ہزار جو بغرض علاج معالجہ ساتھ لائے تھے زبردستی چھین لیے۔ ہمارے شور و واویلا سے ساکنان دیہہ افراد حبیب اللہ ولد میاں سرور، اظہر اقبال ولد بشیراحمد واقعہ کے گواہان بھی ہیں موقع پر پہنچ گئے ان کو دیکھ کر پولیس والوں نے مجھے اور میرے بیٹے کو پولیس گاڑی پر بیٹھا کر لے گئے اور دو کلو میٹر دور لے جا کر ویرانے میں مجھے لاتوں سے ٹھڈےاور میرے بچے کو تھپڑوں سے مارا مریض کو درد شکم کی شدت کی تکلیف کی وجہ سے گاڑی روک کر دھکے دے کر گاڑی سے نیچے اتارا اور رقم سے محروم کر کے چلتے بنے۔ میری آئی جی پنجاب، آر پی او ساہیوال، ڈی پی او اوکاڑہ سے اپیل ہے کہ مزکورہ پولیس ملازمین جو عوام کو تحفظ دینے کی بجائے ہمیں لوٹا اور ہم پر بہیمانہ تشدد کیا اس کا نوٹس لے کر ہمیں انصاف فراہم کیا جائے ہم آپ سے انصاف کی توقع رکھتے ہیں ۔

اشتیاق احمد جٹ باغی ٹی وی ڈسٹرکٹ اوکاڑہ ۔

Shares: