مظفرگڑھ کے نواحی علاقے چوک سرور شہید میں 17 سالہ زیادتی کا شکار مدعیہ پر پولیس کابہیمانہ تشدد ایس ایچ او منیر اور تفتیشی چوہدری افضل نے تشدد کا نشانہ بنایا اور ڈانس بھی کروایا
مظفرگڑھ کے نواحی علاقے چوک سرور شہید میں ذیادتی کی شکار متاثرہ لڑکی نے الزام لگایا کہ ساری رات ہتھکڑی لگا کر ایس ایچ او نے اپنے کمرے میں رکھا متاثرہ لڑکی نے کہا مجھے اپنےماں باپ سے بھی ملنے نہیں دیا گیا متاثرہ لڑکی کے مطابق میرے ساتھ شہزاد نامی لڑکے نے زیادتی کی اس کے علاوہ مجھے ایف آئی آر کے متعلق کچھ نہیں بتایا گیامتاثرہ لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے اطلاع دینے والے بے گناہ 3 لوگوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہوا ہیں متاثر لڑکی کے والدین کے مطابق ہمیں دھکے دے کر تھانے سے باہر نکال دیا گیا والدین کےمطابق ہائی کورٹ کے بیلف نے لڑکی کو پولیس سے بازیاب کروایا کے عدالت پیش کر دیا
جسٹس ہائی کورٹ نے لڑکی کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا والدین کے مطابق جسٹس ہائی کورٹ کی ایس ایچ او منیر اور تفتیشی افضل کی سرزنش لڑکی کا وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار سےپولیس اہلکاروں اور زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزم شہزاد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ دوسری جانب ریجنل پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا نےضلع مظفرگڑھ کے تھانہ سرورشہید کے علاقہ میں 17سالہ لڑکی کے اغواء اور زیادتی کی واردات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سے رپورٹ طلب کر لی،ڈی پی او حسن اقبال نے آر پی او فیصل رانا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کی مدعیت میں وقوعہ کا مقدمہ اغواء اور زیادتی کی دفعات کے تحت درج کر کے مرکزی ملزم شہزاد کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے آر پی او فیصل رانا نے کہا کہ ڈی پی او اس مقدمہ کی تفتیش کی خود نگرانی کریں گے جبکہ میں اس مقدمہ کی تفتیش کے فالواپ اقدامات کی رپورٹ خود لوں گا.
مجیب الرحمان شامی باغی ٹی وی مظفرگڑھ