پنجاب پولیس بھی تبدیل ہوسکے گی ؟ تھانوں کے فرنٹ ڈیسک روائتی پولیس کے نقشے قدم پر

لاہور:پنجاب پولیس میں بہتری ہو سکے گی ؟ اس کےبارے میں چہ میگوئیاں جاری ہیں،شہریوں کی درخواستوں پر عملدرآمد کے لیے بنائے گئے فرنٹ ڈیسک بھی روائتی پولیس کے نقش قدم پر چل نکلے، معمولی کیسز تو دور کی بات فرنٹ ڈیسک ملازمین نے سنگین جرائم کی درخواستوں کو بھی نظر انداز کرنا شروع کردیا۔

پولیس حکام کے مطابق تبدیلی سرکار نے تھانہ کلچر کی تبدیلی اور شہریوں کی درخواستوں پر فوری عملدرآمد کے لیے فرنٹ ڈیسک بنائے اور اس حوالے سے سٹاف کو باقاعدہ ٹریننگ دی گئی کہ شہریوں کی جانب سے موصول ہونے والی درخواست پر فوری عملدرآمد کروایا جائے.اس کے باوجود یہ کام صرف کاغذی حد تک ہی ہے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ معمولی جرائم کی درخواستیں تو دور کی بات فرنٹ ڈیسک ملازمین نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں سنگین جرائم کے کیسز کی درخواستیں بھی کئی کئی روز تک دبانا شروع کردیں جبکہ معمولی جرائم کی ہزاروں درخواستوں پر اسی دن عملدرآمد کی بجائے 7 دن سے زائد عرصہ سے التوا کاشکار ہیں ۔

فرنٹ ڈیسک درخواستوں پر فوری عملدرآمد کے لیے بنائے گئے تھے اور اے آئی جی مانیٹرنگ نے تمام اضلاع کے افسران کو متعلقہ فرنٹ ڈیسکوں پر موصول ہونے والی درخواستوں پر فوری مقدمات درج کروا کر شہریوں کو جان بوجھ کر پریشان کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مراسلہ بھجوایا گیا ہے۔

تھانہ کلچر میں تبدیلی کے لیے بنائے گئے فرنٹ ڈیسکوں کی سخت مانیٹرنگ کے باوجود سنگین جرائم کی درخواستوں کئی کئی روز عملدرآمد نہ ہونا اعلیٰ افسران کی شہریوں کی فوری دادرسی کے دعوؤں پر سوالیہ نشان ہے۔

Comments are closed.