قصور
پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کی میڈیکل سٹوروں کو تنگ کرنے کی عادت نا گئئ لوگ اکتا گئے کل مانگا منڈی میں میڈیکل سٹور سیل کرنے پر ہزاروں لوگوں نے پی ایچ سی عملہ کو یرغمال بنا لیا ،پولیس نے بیچ بچاؤ کروایا ،لوگوں کی پی ایچ سی ٹیم کو مارنے کی کوشش
تفصیلات کے مطابق پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے میڈیکل سٹوروں کو ناجائز کرنا شروع کر رکھا ہے اپنے مند پسند و بڑے بڑے میڈیکل سٹوروں کی چیکنگ نہیں کی جاتی جبکہ رشوت نا دینے والے میڈیکل سٹوروں کے مالکان کو آئے روز تنگ کیا جاتا ہے غریب غرباء لوگ میڈیکل سٹوروں سے فرسٹ ایڈ حاصل کرکے گزارہ کر لیتے ہیں کیونکہ سات سو روپیہ دیہاڑی دار مزدور کسی ایم بی بی ایس ڈاکٹر کے پاس جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے جبکہ سرکاری ہسپتالوں سے سوائے تسلیوں اور بعض مرتبہ دھکوں کے علاوہ کچھ بھی نہیں ملتا
کل دوپہر کے بعد پی ایچ سی کی گاڑی 3306 قصور سے کاروائی کرتی ہوئی مانگا منڈی پہنچی جہاں غلہ منڈی میں انہوں نے ایک میڈیکل سٹور کو بہانہ بنا کر سیل کر دیا میڈیکل سٹور مالک دکان سیل کروا کے گھر جانے ہی لگا تھا کہ اہل محلہ و دیگر دکانداروں کو علم ہو گیا جس پر لوگوں نے انچارج ٹیم پی ایچ سی ڈاکٹر فواد حمید سے میڈیکل سٹور سیل کرنے کی وجہ پوچھی تو وہ کوئی خاص جواب نا دے پائیں جس پر ہزاروں لوگوں نے مل کر ٹیم کو یرغمال بنا لیا اور مطالبہ کیا کہ اس میڈیکل سٹور مالک کی غلطی بتائی جائے اس پر پی ایچ سی عملہ نے پولیس کو کال کی جس پر ایس ایچ او لئیق الرحمان نے موقع پر پہنچ کر مذاکرات کرنے شروع کئے تو لوگوں نے تھانے جانے سے انکار کر دیا جس پر میڈیکل سٹور یونین کے صدر ڈاکٹر فہیم اور ڈاکٹر ریاض نے لوگوں کی منت سماجت کی پھر لوگوں نے پی ایچ سی عملے کو تھانے جانے دیا وہاں پر لوگ بھی چلے گئے اور لوگ بار بار ایک ہی سوال کرتے رہے کہ ہم غریب لوگ میڈیکل سٹور سے اپنی مرضی سے پیناڈول,پونسٹان لے کر کھاتے ہیں جس پر آپ کو کیا تکلیف ہے یا تو گورنمنٹ سرکاری ہسپتالوں کو ٹھیک کرے اور ہر محلے میں سرکاری ڈاکٹر بٹھایا جائے یا پھر ہزاروں روپیہ فیس لینے والے ڈاکٹروں کو روکا جائے
لوگوں کا مذید کہنا تھا کہ ڈسپنسر و بی فارماسسٹ کو اتائی قرار دے کر ان کو ہراساں کرنا گورنمنٹ و پی ایچ سی بند کرے ورنہ ہم مہنگائی و بے روزگاری سے تنگ لوگ کوئی غلط قدم اٹھانے پر مجبور ہو جائینگے جس کی تمام تر ذمہ دار پی ایچ سی ٹیم و پنجاب گورنمنٹ ہو گی

Shares: