پی وائی اے کا پارلیمانی اجلاس، اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی

0
66

نمائندہ (باغی ٹی وی)
تفصیلات کے مطابق پراوینشل یوتھ اسمبلی کے انفارمیشن منسٹر نے پارلیمانی سیشن میں اپنی حکومت کی سالانہ کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہا کہ 2011 میں شروع ہونے والی نوجوانوں کی سب سے منظم اسمبلی پراوینشل یوتھ اسمبلی  نے ایک سال پہلے کامیابی کے منازل کو طے کرتے ہوئے
اپنے روایات کو برقرار رکھ کر نوجوانوں کیلئے الیکشن کا انعقاد کیا
جس میں گرین اور بلیو پارٹی کے ممبران نے اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر بھر پور مہم چلائی اور احسن طریقے سے الیکشن کے عمل کو مکمل کیا
جس میں گرین   پارٹی کے امتیاز علی وزیر اعلی جبکہ قاضی طیب تنولی سپیکر اسمبلی  منتخب ہوئے
اور یوں ایک خوشگوار ماحول میں ایک بار پھر نوجوانوں کو سیاسی اگاہی اور سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کا موقع ملا ۔۔۔۔
پراوینشل یوتھ اسمبلی کی موجودہ حکومت نے شاندار روایت قائم کرکے اپوزیشن جماعت کے 3 سے زیادہ ممبران کو اپنی کابینہ کا حصہ بنایا اور یو بھائی چارے کی نئی مثال قائیم کرکے اپنے دور حکومت کا آغاز کیا۔۔۔
39 رکنی پرعزم حکومتی کابینہ نے معاشرے کے دیگر نوجوانوں کو ساتھ ملاکر خیبر پختونخوا کے 22 اضلاع میں ناظمین اور نائب ناظمین جںکہ تحصیلوں کی سطح پر بھی حکومتیں قائم کئے
ساتھ ہی ضلعی سطح پر نئے نوجوانوں کو پی وائی اے کے ڈسٹرکٹ ممبران چننے کیلئے انٹرویوز کے بعد انہیں ٹیم کا حصہ بنایا گیا۔
6 اضلاع میں ضلعی سطح پر حلف برداری کے بڑے بڑے ایونٹس کئے گئے۔۔۔
اور یو تنظیمی  عمل مکمل ہونے کے بعد اللہ تعالی کی تائید و نصرت سے عملی طور پر کام کا آغاز کیا گیا۔۔۔
درد دل رکھنے والے نوجوانوں کی کابینہ نے صوبہ بھر میں رحمت رمضان مہم کے نام سے ہزاروں غریب، بے بس مسافر اور لاچار روزہ داروں کیلئے افطار ڈنرز کا اہتمام کیا جبکہ عید الفطر کے موقع پر ہوائی فائرنگ کے خلاف بھرپور اگاہی مہم چلائی اور بعد میں عید ملکی محافظوں کے ساتھ تھانوں، چوکیوں اور بارڈروں پر گزار کر فورسز کا حوصلہ بڑھایا۔۔۔

ہم اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہم نے ماحول  کو صاف ستھرا بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کرکے صوبہ بھر میں ہزاروں کی تعداد میں پودے لگائیں اور ساتھ ہی ماحولیاتی آلودگی سے بچاو کیلئے اگاہی والک کئے۔۔۔

صرف اتنا ہی نہیں بلکہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں بھی ہماری حکومت پیش پیش رہی اور مختلف اضلاع میں کرئیر کونسلنگ ورکشاپس، فری میڈیکل کیمپس، ہیلتھ اور ایجوکیشن اویرنس سیمینارز کا انعقاد جںکہ چارسدہ میں ٹیکنیکل کالج کے ساتھ فل سکالرشپ کا ایم او یو  کر کے سینکڑوں لوگوں کیلئے آسانیاں پیدا کی۔۔۔۔

ملک پاکستان اور امت مسلمہ کو جب بھی سخت حالات کا سامنا کرنا پڑا ہم نے گاؤں گاؤں  لوگوں کو اکھٹا کرکے اپنے محافظوں کے ساتھ یکجھتی کا اظہار کیا اور عملی طور پر ہر قسم کی قربانی کیلئے اپنے آپ کو پیش کیا جبکہ سوشل میڈیا پر اپنے دفاعی اداروں کے خلاف ہونے والی ہر سازش کا بھر پور جواب دے کر ففتھ جنریشن وار میں صف اول کے سپاہی بنے رہے۔۔۔۔
۔۔۔۔۔
مذہبی ہم اہنگی کو فروغ دینے اور خواتین کو معاشرے میں باوقار مقام دلانے کیلئے ہم نے اپنے کابینہ میں اقلیتوں کو ساتھ ساتھ چلانے کی بھر پور کوشش کی۔۔
۔
۔۔۔۔
یہاں یہ بات قابل زکر ہے کہ اتنی بڑی سرگرمیوں کو سرانجام دینا اسان کام نہیں لیکن یہ سب کچھ اللہ تعالی کی خصوصی مدد نوجوان ممبرز کے پر عزم جزبوں اور انتھک محنتوں سے ممکن بنا اور انشاءاللہ یہ سفر اسی طرح جاری رہے گا۔۔۔
نسیم اللہ شاہین
انفارمیشن منسٹر پراوینشل یوتھ اسمبلی

Leave a reply