قائداعظم ٹرافی کی کارکردگی رپورٹ آگئی
قائداعظم ٹرافی کی کارکردگی رپورٹ آگئی
باغی ٹی وی رپورٹ : ڈومیسٹک سیزن 20-2019 کے آغاز سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈومیسٹک اسٹرکچر کو ازسر نو ترتیب دیا۔ 14 ستمبر سے شروع ہونے والے نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کا آغاز پریمیئر کرکٹ ٹورنامنٹ قائداعظم ٹرافی سے ہوا۔
ٹورنامنٹ میں چھ کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں نے شرکت کی، جس سے کھیل کے معیار میں واضح بہتری دیکھی گئی۔
قائداعظم ٹرافی میں نوٹاس قانون کو پہلی بار متعارف کروایا گیاجہاں ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کھیلے گئے ایونٹ میں تمام ٹیموں کوقانون کے استعمال کے لیے برابر مواقع فراہم کئے گئے۔
رواں سیزن قائداعظم ٹرافی میں کوکابورا کا گیند استعمال کیا گیا اور اس کی بڑی وجہ بین الاقوامی کرکٹ میں اپنے تمام میچز کوکا بورا کے گیند کا استعمال ہے۔
اس گیند سے وکٹ حاصل کرنے کے لیے باؤلرز کو زیادہ محنت درکار ہوتی ہے۔ سیم زیادہ ابھری ہونے کی وجہ سے فاسٹ باؤلرزکوکوکابورا کے گیند سے اضافی مدد نہیں ملتی اور اسپنرز کا میچ میں کردار اہم ہوجاتا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سیزن 13-2012 کے بعد پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستان کے ڈومیسٹک سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں کسی اسپنر نے حاصل کی ہیں۔ اس سال ناردرن کے اسپنر نعمان علی 10 میچوں میں 54 وکٹیں حاصل کرکے ایونٹ کے بہترین باؤلر قرار پائے۔
رواں سال قائداعظم ٹرافی میں بلے بازوں کو زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہرتے دیکھا گیا جس کی وجہ سے ایونٹ میں پہلی اننگز کا اوسط اسکور 422 رہا جو گذشتہ سال263 تھا۔
بیٹنگ :
رواں سال ٹیموں کی تعداد کم ہونے کے باعث کل میچز کی تعداد بھی کم رہی ۔ گذشتہ سال 69 میچوں پر مشتمل ایونٹ میں رواں سال کل 31 میچز کھیلے گئے مگر قائداعظم ٹرافی 20-2019 میں ڈبل سنچریوں کی تعداد گذشتہ سال سے دوگنا زیادہ رہی۔
گذشتہ سال ایونٹ میں 4 اور رواں سال 8 ڈبل سنچریاں بنیں، جس میں سنٹرل پنجاب، ناردرن اور سندھ کے 2،2 جبکہ سدرن پنجاب اور بلوچستان کی ٹیم میں شامل ایک، ایک کھلاڑی نے ڈبل سنچری اسکور کی۔
رواں سال ایونٹ میں 77 سنچریاں اسکور ہوئیں جس کی تعداد گذشتہ سال 72 تھی۔ حالیہ ایونٹ میں سنٹرل پنجاب کے بلے بازوں نے 18 سنچریاں اسکور کیں۔
ایونٹ میں شامل چار بلے بازوں نے سب سے زیادہ ، 4،4 مرتبہ سنچریاں اسکور کیں۔ ان کھلاڑیوں میں بلوچستان کے عمران بٹ، سدرن پنجاب کے سمیع اسلم، خیبرپختونخوا کے اشفاق احمد اور سندھ کے فواد عالم شامل ہیں۔
ایونٹ کے دوران ایک اننگز میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور سندھ کے عابد علی کے نام رہا۔ انہوں نے بلوچستان کے خلاف 249 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
اظہر علی، بابر ا عظم، سلمان بٹ، کامران اکمل ، عمر اکمل اور احمد شہزاد پر مشتمل مضبوط بیٹنگ لائن اپ کی موجودگی میں ایونٹ کی ایک اننگز میں سب سے زیادہ اسکور سنٹرل پنجاب نے بنایا۔ ٹورنامنٹ کے فائنل میں سنٹرل پنجاب نے ناردرن کے خلاف پہلی اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 675 رنز بناکر اننگز ڈکلیئر کردی۔
ایونٹ کا سب سے کم اسکور بھی سنٹرل پنجاب نے ہی اسکور کیا۔ ایونٹ کے واحد میچ میں شکست کھانے والی سنٹرل پنجاب کی ٹیم نویں راؤنڈ میں خیبرپختونخوا کے خلاف 113 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔
سب سے زیادہ اسکور:
ایونٹ کے 9 میچوں میں 62.27کی اوسط سے 934 رنز بنانے والے بلوچستان کے عمران بٹ ایونٹ کے بہترین بیٹسمین قرار پائے۔ 24سالہ بیٹسمین نے ایونٹ میں چار سنچریاں، تین نصف سنچریاں اور ایک ڈبل سنچری اسکور کی۔
سنٹرل پنجاب کے کامران اکمل اور سلمان بٹ ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں بالترتیب دوسرسے اور تیسرے نمبر پر موجود رہے۔ کامران اکمل نے ایونٹ کے 11 میچوں میں906 اور سلمان بٹ نے 10 میچوں میں 901 رنز بنائے۔دونوں کھلاڑیوں نے ٹورنامنٹ میں 3،3 سنچریاں اور 3،3 نصف سنچریاں بنائیں۔بائیں ہاتھ کے بلے باز سلمان بٹ نے ایونٹ میں ایک ڈبل سنچری بھی اسکور کی۔
ٹورنامنٹ کے ٹاپ 10 بہترین کھلاڑیوں میں سب سے بہتر اوسط رکھنے والے بلے باز سمیع اسلم کا فہرست میں چوتھا نمبر ہے۔انہوں نے 78.44کی اوسط سے 864 رنز بنائے۔سدرن پنجاب کے اوپنر نے قائداعظم ٹرافی کے پہلے راؤنڈ میں سنٹرل پنجاب کے خلاف ڈبل سنچری اسکور کی تھی۔
سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں ناردرن کے فیضان ریاض کا پانچواں نمبر ہے۔ ٹورنامنٹ کے وسط میں سیکنڈ الیون سے فرسٹ الیون میں پروموٹ ہونے والے بیٹسمین نے ایونٹ میں 857 رنز بنائے۔
اسپنرزکی بالادستی:
باؤلنگ کے شعبے میں بھی ایونٹ کی فاتح سنٹرل پنجاب کا پلڑا بھاری رہا۔ ایونٹ میں 26مرتبہ کسی باؤلر نے پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دیاجس میں سنٹرل پنجاب کے اسکواڈ میں شامل کھلاڑیوں کے نام سات مرتبہ سامنے آئے۔ بلال آصف اور اعزاز چیمہ نے 2،2 مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کیں۔
ایونٹ کے بہترین باؤلر کا ایوارڈ حاصل کرنے والے اسپنر نعمان علی نے ایونٹ میں 5 مرتبہ یہ کارنامہ انجام دیا۔ 54وکٹیں حاصل کرنے والے نعمان علی کی ایونٹ میں بہترین باؤلنگ 71 رنز کے عوض 8 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھانا تھا۔
ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والوں کی فہرست میں نعمان علی سمیت 5 ابتدائی باؤلرز کا تعلق بھی اسپن ڈیپارٹمنٹ سے ہی ہے۔ فہرست میں دوسرا نام سنٹرل پنجاب کے بلال آصف اور تیسرا ظفر گوہر کا ہے۔ بلال آصف نے ایونٹ میں 43 اور ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ حاصل کرنے والے ظفر گوہر نے 38 وکٹیں حاصل کیں۔
بلوچستان کے محمد اصغر 27 اور خیبرپختونخوا کے ساجد خان 25 وکٹیں حاصل کرکے اس فہرست میں بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر موجود رہے۔
ٹورنامنٹ کے دوران ایک میچ میں سب سے بہترین باؤلنگ سنٹرل پنجاب کے ظفر گوہر نے کی۔ انہوں نےناردرن کے خلاف 133 رنز دے کر 11 وکٹیں حاصل کیں۔
بہترین وکٹ کیپر ز:
قائداعظم ٹرافی 20-2019 میں سنٹرل پنجاب کی فتح میں کلیدی کردار ادا کرنے والے وکٹ کیپر کامران اکمل نے ایونٹ کے دوران وکٹوں کے پیچھے 41 شکار کیے۔ انہوں نے 11 میچوں میں 38 کیچز تھامنے کے ساتھ ساتھ 3 کھلاڑیوں کو اسٹمپ آؤٹ کرکے بہترین وکٹ کیپر کا ایوارڈ حاصل کیا۔
اس فہرست میں دوسرا نام کامران اکمل کے بھائی عدنان اکمل کا ہے۔ سدرن پنجاب سے تعلق رکھنے والے عدنان اکمل نے ٹورنامنٹ کے دوران وکٹوں کے پیچھے 33 شکار کیے۔سندھ کے سرفرازا احمد وکٹوں کے پیچھے 26 شکار کرکے تیسرے بہترین وکٹ کیپر رہے۔
بلوچستان کے عمران بٹ نے بطور فیلڈر سب سے زیادہ کیچز تھامے۔ ٹورنامنٹ کے دوران ان کےکیچز کی کل تعداد 16 رہی۔
ٹیموں کی کارکردگی :
سنٹرل پنجاب: 4 فتوحات، ایک شکست اور 6 ڈراز
ناردرن: 3 فتوحات، 3 شکستیں اور 5ڈراز
خیبرپختونخوا: 2 فتوحات، 1شکست اور 7ڈراز
سدرن پنجاب: 1فتح، کوئی شکست نہیں اور 9ڈراز
سندھ: کوئی فتح نہیں، 2 شکستیں اور 8ڈراز
بلوچستان: کوئی فتح نہیں، 3 شکستیں اور 7ڈراز
سب سے زیادہ اسکور:
سنٹرل پنجاب: فائنل میں ناردرن کے خلاف 8 وکٹوں کے نقصان پر 675 رنز پر اننگز ڈکلیئر کرنا
سندھ: بلوچستان کے خلاف 515 رنز کا مجموعہ
بلوچستان:خیبرپختونخوا کے خلاف8 وکٹوں کے نقصان پر 553 رنز پر اننگز ڈکلیئر کرنا
سدرن پنجاب :سندھ کے خلاف 546 رنز کا مجموعہ
ناردرن: سدرن پنجاب کے خلاف 6 وکٹوں کے نقصان پر550پر اننگز ڈکلیئر کرنا
خیبرپختونخوا: ناردرن کے خلاف9و کٹوں کے نقصان پر 526 پر اننگز ڈکلیئر کرنا