دنیا نے گلوبل ویلج سے گلوبل سٹی کا سفر قلم کے بازوں پر کیا دنیا میں کہیں بھی معاہدہ طے پایا جائے تو قلم کی سیاہی سے ابتدا کی جاتی ہے ترقی امن ومان سلامتی یا دہشت گردوں سے مذاکرات قلم کی طاقت سے شروع ہوتے ہیں۔

 یوں تو قلم کا ہم سے صدیوں پرانا رشتہ ھے مگر قدیم زمانے میں پیغام یا معدہ کرتے وقت پرندوں کے پروں کو استعمال کیا جاتا تھا جیسے ہی زمانہ ترقی یافتہ ہوتا گیا تو ہماری شان قلم کو بھی ترقی سوجھی اور نئے طرز کا قلم بن گیا۔

 قلم ایک ایسا انمول قیمتی سرمایہ ھے جو تلوار سے تیز اور طاقت وار بھی جانا جاتا ھے قلم کو دودھاری تلوار اس لیے کہا جاتا ھے قلم کی سیاہی کی بدولت ظالم اور مظلوم کی پہچان اور حق پر ڈٹے ہوئے مجاہدین کی تحریریں لکھی جاتی ہیں اگر غیر جانبداری سے قلم کا استعمال کیا جائے تو ہی قلم کی سیاہی کی عظمت و عزت برقرار ہے۔

افسوس کے ساتھ بتاتا چلوں قلم کی عظمت کو سب سے زیادہ نقصان دور حاضر کے صحافیوں نے کیا صحافت جو ریاست کا چوتھا ستون جانا جاتا ہے لیکن قلم فروشوں نے چند ڈالروں کے عوض قلم کی سیاہی کی قیمت لینا شروع کر رکھی ہے کسی بھی شخص کی کردار کشی کر کے سماج کی نظروں میں گرانے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔

قلم فروش سمجھتے ہیں وہ کسی کی کردار کشی کر کے انسان کو نیچا دیکھاتے ہیں تو یہ ان کی غلطی فہمی ہے اسطرح سے قلم فروش کسی انسان کی نہیں بلکہ قلم کی نوک جس کا دوسرا نام علم ھے اس قلم کی عظمت و عزت پامال کر رہے ہیں نہایت ہی ادب کے ساتھ اپنے دوست لکھاریوں کے لیے پیغام ھے میں کسی کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہا ایک حقیقت ہے جو آپ کو بتائی ھے دوستوں جہاد بالقم کے ساتھ کھڑے رہنے سے حق بات دوسروں تک پہنچائی جا سکتی ہے اگر آپ قلم کی عظمت و سیاہی کی قیمت وصول کرنے لگ جائیں گے تو پھر آپ میں اور جسم فروش طوائف میں کوئی فرق نہیں۔

اب ففتھ جنریشن وار  قلم سے لڑی جا رہی ہیں اور دشمن کے غلط پروپیگنڈہ کا مقابلہ اسی کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا بہت مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے لیکن درست اور ٹھوس حقائق کو سمجھنے والا ہی ان نا پاک عزائم رکھنے والوں کا قلم کی طاقت سے قلع قمع کرتا ہے اور قلم تو ویسے بھی تلوار سے زیادہ طاقت رکھتی ہے اور سچ ہمیشہ چاقو کی طرح تیز کاٹتا ہے ہمیشہ ایک چیز اپنے پلے باندھ لیں غلط چیزوں کو وقتی سکون فیم کے لیے مت لکھیں ہمیشہ دلیل کے ساتھ بات کریں کیونکہ اپ کا پڑھا جانے والا ایک ایک لفظ اپ کی شناخت ہوتی ہے یہ بس دھیان رکھیں کہیں اپ کی شناخت اپ کے ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ثابت نہ ہو کیونکہ ہم سب وار فئیر کے اُس حصے میں جہاں دشمن ہمیں اندرونی طور پر بھی اور بیرونی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کر رہا لیکن اللہ کے فضل سے چال بازوں کی چالیں قلم سے ناکام بنا دیتے اور میرا یہ ایمان ہے کہ جذبہ ایمانی سے سرشار قومیں کبھی ہار نہیں مانتی۔۔

اللّٰہ رب العزت سے دعا ہے میری

  قلم جو میری پہچان ھے اور سچ لکھنے والوں کی حفاظت فرمائے آمین یارب العالمین

Twitter handle.

@shahzeb___

Shares: