دنیا کی گہما گہمی، مقابلے کی دوڑ، اور مادی خواہشات کی بھرمار نے آج کے انسان کو بے چین کر رکھا ہے۔ ہر شخص بہتر زندگی کی تلاش میں ہے، لیکن کم ہی لوگ جانتے ہیں کہ "بہتر زندگی” کا مطلب صرف زیادہ دولت، آسائشیں یا شہرت نہیں بلکہ دل کا سکون اور قناعت ہے۔ یہی قناعت خوش رہنے کا وہ راز ہے جس سے لوگ آج بھی غافل ہیں۔”خوش رہنے والوں کے پاس ہر چیز نہیں ہوتی، بلکہ وہ جو کچھ ہوتا ہے، اس پر مطمئن رہتے ہیں” یہ جملہ گویا ایک مکمل فلسفہ حیات ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ خوشی کا انحصار ہماری سوچ پر ہے، نہ کہ وسائل پر۔
قناعت عربی زبان کا لفظ ہے، جس کا مطلب ہے "راضی رہنا”۔ جو لوگ قناعت کو زندگی کا اصول بنا لیتے ہیں، وہ ہمیشہ شکر گزار ہوتے ہیں۔ ان کے دل میں لالچ، حسد یا جلن کے لیے جگہ نہیں ہوتی۔ وہ جانتے ہیں کہ،”جو کچھ میرے پاس ہے، وہی میرے لیے کافی ہے۔”قناعت انسان کو سکون عطا کرتی ہے۔ یہ نہ صرف ہماری ذہنی صحت کے لیے مفید ہے بلکہ ہماری روحانی ترقی کا ذریعہ بھی بنتی ہے۔ ایسے لوگ نہ صرف خود خوش رہتے ہیں بلکہ دوسروں میں بھی مثبت توانائی پھیلاتے ہیں۔اکثر لوگ خوشی کو باہر تلاش کرتے ہیں۔ نئے کپڑے، قیمتی موبائل، بڑی گاڑی یا بیرونِ ملک سفر ، یہ سب وقتی خوشی دے سکتے ہیں، مگر اصل اور دیرپا خوشی ہمیشہ اندر سے آتی ہے۔ خوش رہنے والے لوگ اپنی اندرونی دنیا کو صاف، روشن اور مثبت رکھتے ہیں۔یہ وہ لوگ ہوتے ہیں جو ہر حال میں اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔ اگر ان کے پاس کم وسائل ہوں تو بھی وہ ان میں سے اچھائی تلاش کرتے ہیں۔ اگر مشکلات آئیں، تو صبر سے کام لیتے ہیں۔ ان کی خوشی کسی شے سے منسلک نہیں بلکہ ان کی سوچ سے جُڑی ہوتی ہے۔
آج کا انسان ہر وقت دوسروں سے خود کا موازنہ کرتا رہتا ہے۔ سوشل میڈیا نے اس رجحان کو مزید بڑھا دیا ہے۔ جب ہم دوسروں کی چمکتی زندگی کو دیکھتے ہیں، تو اپنی زندگی کم تر لگنے لگتی ہے۔ ہم بھول جاتے ہیں کہ ہر انسان کی کہانی الگ ہے، ہر کسی کا سفر مختلف ہے۔خوش رہنے والے لوگ دوسروں کی کامیابیوں پر خوش ہوتے ہیں، لیکن خود کو ان سے کمتر نہیں سمجھتے۔ وہ اپنی زندگی میں موجود ہر نعمت کا شکر ادا کرتے ہیں، چاہے وہ چھوٹی ہو یا بڑی۔شکر گزاری وہ خوبی ہے جو خوش رہنے والے لوگوں میں لازمی پائی جاتی ہے۔ وہ روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی نعمتوں کو محسوس کرتے ہیں،ماں کی دعا، بچوں کی ہنسی، بارش کی خوشبو، پرندوں کی چہچہاہٹ ، یہ سب چیزیں ان کے دل کو خوشی سے بھر دیتی ہیں۔ایک تحقیق کے مطابق، جو لوگ روزانہ شکر ادا کرتے ہیں وہ زیادہ خوش، صحت مند اور مثبت ہوتے ہیں۔ وہ پریشانیوں کو بھی زیادہ بہتر انداز میں جھیل سکتے ہیں۔
خوشی ہمیشہ مہنگی چیزوں میں نہیں ہوتی۔ اکثر وہ لوگ جو سادہ زندگی گزارتے ہیں، زیادہ مطمئن اور خوش ہوتے ہیں۔ خوش رہنے والے لوگ دکھاوے سے دور ہوتے ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ سادگی میں عظمت ہے۔ ان کے لیے خوشی کا مطلب کسی چیز کو پانا نہیں بلکہ کسی لمحے کو محسوس کرنا ہے۔یہی لوگ ہوتے ہیں جو دوستوں کے ساتھ چائے کے کپ، کسی کتاب کا مطالعہ، یا تنہا کسی باغ میں وقت گزارنے کو بھی خوشی کا ذریعہ بنا لیتے ہیں۔خوش رہنے والے لوگ اندر سے پر سکون ہوتے ہیں۔ ان کا ذہن الجھنوں سے پاک، اور دل نفرتوں سے آزاد ہوتا ہے۔ وہ لوگوں کو معاف کرنا جانتے ہیں، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ معاف کرنا دوسروں سے زیادہ خود کے لیے ضروری ہے۔آج کامیابی کو صرف مادی پیمانوں پر ناپا جاتا ہے، لیکن خوش رہنے والے لوگ کامیابی کی تعریف کو مختلف انداز سے دیکھتے ہیں۔ ان کے نزدیک کامیابی دل کا سکون ہے،والدین کی دعائیں ہیں،کسی کو ہنسانا ہے،روز مرہ کی چھوٹی چھوٹی خوشیاں جینا ہے،یہی اصل کامیابی ہے، کیونکہ یہ انسان کو اندر سے خوش اور مطمئن رکھتی ہے۔خوشی ایک انتخاب ہے، حالت نہیں۔ اگر ہم یہ سیکھ لیں کہ جو ہمارے پاس ہے وہی کافی ہے، اور ہر حال میں شکر ادا کریں، تو زندگی خود بخود خوبصورت لگنے لگے گی۔
لہٰذا، اگلی بار جب دل پریشان ہو، تو خود سے ایک سوال کریں،”کیا میں وہ سب کچھ دیکھ رہا ہوں جو میرے پاس نہیں ہے؟ یا میں شکر گزار ہوں ان نعمتوں کے لیے جو مجھے حاصل ہیں؟” خوش رہنے کے لیے ضروری نہیں کہ ہمارے پاس سب کچھ ہو۔ بلکہ ضروری یہ ہے کہ جو کچھ ہے، اس پر دل سے راضی رہیں۔