قاری کے طالبعلم پر پائپ سے تشدد کی وائرل ویڈیو نے سب کو غمگین کردیا،
مردان: قاری کے طالبعلم پر پائپ سے تشدد کی وائرل ویڈیو نے سب کو غمگین کردیا ،اطلاعات کےمطابق شیر گڑھ میں مدرسے کے قاری کی طالبعلم پر پائپ سے تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے۔
Mardan: A man heard a kid screaming so he rushed to the masjid to find out what is happening – The Imam/Qari was beating the kid with a plastic pipe and the kid ran away when the man came from the outside and intervened – violence has to end. @fawadchaudhry @FaisalJavedKhan pic.twitter.com/Kc9pMeNFxg
— Shiffa Z. Yousafzai (@Shiffa_ZY) February 19, 2020
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک صارف کی جانب سے شیئر کرائی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسجد میں قاری ایک کم عمر طالبعلم کو پائپ سے ماررہاہے۔ بچے کی چیخیں سن کر ایک شخص واقعے کی ویڈیو بناتا ہوا مسجد میں داخل ہوتا ہے جسے دیکھ کر بچہ وہاں سے بھاگ جاتا ہے، تاہم بچے پر تشدد کرنے والا قاری اس کے پیچھے جاتا ہے جہاں ڈرا سہما بچہ وضو خانے میں درد سے کانپ رہا ہوتا ہے۔
Mardan: A man heard a kid screaming so he rushed to the masjid to find out what is happening – The Imam/Qari was beating the kid with a plastic pipe and the kid ran away when the man came from the outside and intervened – violence has to end. @fawadchaudhry @FaisalJavedKhan pic.twitter.com/Kc9pMeNFxg
— Shiffa Z. Yousafzai (@Shiffa_ZY) February 19, 2020
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ویڈیو بنانے والا شخص روتے ہوئے بچے کو دلاسہ دیتا ہے، تاہم قاری بچے کو کھینچتے ہوئے اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔ بعد ازاں ویڈیو بنانے والے شخص نے بتایا کہ مسجد کے امام نے بچے کو اتنا مارا کہ شاید اس کا ہاتھ بھی ٹوٹ گیا ہے۔ ویڈیو بنانے والے شخص نے تمام لوگوں سے درخواست کی کہ اس واقعے کا نوٹس لیں۔
بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کی رکن اسمبلی شاندانہ گلزار خان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ بچے پر تشدد کرنے والے قاری سیف الرحمان کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔ جب کہ قاری کے خلاف مردان شیرگڑھ کے پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر بھی درج کرادی گئی ہے۔ شاندانہ گلزار نے مزید کہا کہ یہ اسلام نہیں بلکہ بیمار ذہنیت کے لوگ ہیں جو بچوں پر تشدد کرتے ہیں۔ بچوں پر جسمانی تشدد کے قوانین میں تبدیلی کی فوری ضرورت ہے۔