قطر بازی لے گیا اور مسلسل حیران کر رہا ہے کھیلوں کی دنیا کے سب سے بڑے ایونٹ فیفا ورلڈ کپ کو دعوت اسلام کا ذریعہ بنا دیا۔

باغی ٹی وی :قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے لئے آنے والے تمام شائقین کو بہترین عطر کے ساتھ سوغاتی میوے کی ایک پوٹلی تحفے کے طور پر دی جائےگی دنیا بھرسےسینکڑوں علمائے کرام اور سکالرزمنگوائے گئے ہیں جو کہ مختلف زبانوں میں تبلیغ کا فریضہ سرانجام دیں گے ۔

دو ہزار مقامی علمائے کرام بھی فٹبال ورلڈ کپ کی ڈیوٹی کریں گے ملک بھر کی مساجد کے مؤذن تبدیل کرکے دلکش آوازوں والے مؤذن مقرر کر دئیے گئے ہیں ۔ تمام مساجد کو اسلامی میوزیم طرز پر پیش کیا جائے گا جہاں کسی بھی وقت کوئی بھی آکر معلومات لے سکے گا ۔

ملک بھر میں قرآنی آیات، احادیث اور تاریخ اسلامی کو نمایاں کرکے فلیکس اور بل بورڈز لگائے گئے ہیں ۔ قرآن مجید کے تراجم، مختلف زبانوں میں، اسلامی تاریخ و سیرت کی کتب بانٹی جا رہی ہیں ۔ ہر اسٹیڈیم میں نماز کی نمایاں جگہ ہو گی اور پہلے دن مشک و عود کے تحائف دیئے گئے-

انتظار ختم! تاریخ کا مہنگا ترین عالمی فٹبال میلہ قطر میں سج گیا:میزبان ملک قطرپہلے میچ میں ہی ہارگیا

فیفا ورلڈ کپ 2022 کی شروعات سے قبل معروف اسلامک اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک بھی قطر پہنچ گئے ہیں قطر کے سرکاری اسپورٹس ٹی وی کے پیش کار فیصل الہاجری نے اپنے ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ممکنہ لیکچرز کا ذکر کیا ہے ورلڈ کپ کے دوران ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچر روزانہ کی بنیاد پر چلتے رہیں گے۔

ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے آنے والے لاکھوں تماشائیوں میں ان کے مداح کی بڑی تعداد بھی دوحہ میں موجود ہوگی، جہاں وہ ڈاکٹر ذاکر نائیک کے لیکچرز بھی سن سکیں گے۔

گزشتہ روز قطر میں جاری فیفا ورلڈ کپ کی تقریب نماز کے لیے روک دی گئی تھی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ورلڈ کپ کی تقریب میں اپنی پوری آب و تاب سے جاری ہے۔ تقریب کے دوران اچانک میزبان نے اعلان کیا کہ تقریب کو نماز کے لیے روکا جا رہا ہے۔


میزبان نے تقریب کا لطف اٹھاتے ہزاروں افراد سے یہ بھی کہا کہ نماز کے لیے مختصر وقفے کے بعد پروگرام میں مزید دلچسپ چیزیں پیش کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ دنیا کی تاریخ کا مہنگا ترین فٹبال ورلڈ کپ کا رنگا رنگ میلہ قطر میں سج گیا ہے۔افتتاحی تقریب البیت اسٹیڈیم میں شروع ہوگئی ہے جس میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بھی شریک ہوئے-

چھوٹا سا عرب ملک گزشتہ 12 سال میں ورلڈ کپ کی تیاریوں پر تقریباً 300 ارب ڈالرز خرچ کرچکا ہے جس کیلئے 8 نئے اسٹیڈیمز اور جدید ترین نیا میٹرو سسٹم بنایا گیا فٹبال ورلڈ کپ کیلئے قطر میں شاہراہیں تعمیر ہوئیں اور مرکزی ہوائی اڈے کو بھی وسعت دی گئی، 15 لاکھ فینز کے قیام کے لیے 100 نئے ہوٹلز بھی تعمیر کیے گئے۔

فیفا ورلڈ کپ میں 32 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن کو آٹھ گروپس (اے ٹو ایچ) میں تقسیم کیا گیا ہے ان میں سے صرف دو ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے میں جائیں گی، اس میگا ایونٹ میں فٹ بال کی دنیا کے بڑے بڑے نام کو ایکشن میں نظر آئیں گے۔

تمام 64 میچ 29 ایام کے دوران کھیلے جائیں گے جو 32 ٹیموں کے حساب سے فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ کا کم ترین عرصہ ہے۔ شروع کے دو روز چھوڑ کر باقی کے تمام دنوں کے دوران چار میچ کھیلے جائیں گے۔

32 ٹیموں میں سے ہر ایک ٹیم ناک آؤٹ مرحلے سے قبل اپنے گروپ میں تین میچ کھیلے گی۔ ناک آؤٹ مرحلہ سے قبل ہونے والا پری کوارٹر فائنل راؤنڈ تین دسمبر سے شروع ہو گا۔ ٹائٹل کا دفاع کرنے والا فرانس اپنا پہلا میچ 23 نومبر کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گا جبکہ پانچ بار ورلڈ چیمپیئن رہنے والا برازیل 25 نومبر کو سربیا کے خلاف میدان میں اترے گا، سیمی فائنل تین دسمبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ فائنل 18 دسمبر کو ہوگا۔

ورپی ممالک کو اگر مزدوروں اور نوجوانوں کے حقوق کی اتنی ہی فکر ہے تو اپنے ہاں مواقع دیں،سربراہ فیفا

Shares: