قطر کے ساتھ تعلقات اپ گریڈ کرنا چاہتے ہیں،شہباز شریف

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دوحہ میں "پاکستان قطر تجارت اور سرمایہ کاری راؤنڈ ٹیبل 2022” کے موقع پر ممتاز قطری اور پاکستانی تاجر رہنماؤں سے بات چیت کی۔ قطر فنانشل سینٹر (QFC)، پاکستان بزنس کونسل قطر، اور دوحہ میں پاکستانی سفارت خانے نے مشترکہ طور پر گول میز کانفرنس کا اہتمام کیا۔ ایچ ای علی بن احمد الکواری، قطر کے وزیر خزانہ؛ ایچ ای سلطان بن راشد، انڈر سیکرٹری وزارت تجارت و صنعت قطر؛ اور یوسف الخطر جیدا، سی ای او، قطر فنانشل کنٹر نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔

کانفرنس میں قطر کے سرکردہ کاروباری اور کارپوریٹ ایگزیکٹوز کے ساتھ ساتھ دوحہ, قطر میں مقیم پاکستانی تاجر برادری کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔


اپنے خطاب میں وزیراعظم نے پاکستان اور قطر کے درمیان باہمی احترام، اعتماد اور حمایت پر مبنی تعلقات کی خصوصی نوعیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے قطر کو ایک قابل اعتماد پارٹنر قرار دیا جس کی حمایت کو انہوں نے خلوص دل سے سراہا. وزیر اعظم نے ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے دوستانہ ماحول فراہم کرنے کے لیے اپنی حکومت کے پختہ عزم کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کو بے پناہ قدرتی اور انسانی وسائل سے نوازا گیا ہے اور پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع نے اسے خطے کا اولین تجارتی، توانائی اور ٹرانسپورٹ کوریڈور بننے کے قابل بنایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس منفرد فائدے نے پاکستان کو وعدوں اور مواقع سے بھرپور مارکیٹ بنا دیا ہے ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ایک بڑی صارف منڈی ہونے کے باعث پاکستان میں غذائی تحفظ، توانائی سمیت قابل تجدید ذرائع، زراعت اور لائیو سٹاک، انفارمیشن ٹیکنالوجی، مہمان نوازی اور سیاحت کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش کاروباری مواقع فراہم موجود ہیں۔
وزیراعظم نے قطری سرمایہ کاروں کو پاکستان میں اپنے قدم بڑھانے کے لیے حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے پاکستانی اور قطری تاجروں کے ساتھ گول میز کانفرنس کے انعقاد میں منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔

قبل ازیں قطر میں پاکستان کے سفیر نے اپنے خطاب میں اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیراعظم کا دورہ دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات میں خاطر خواہ اضافہ کا باعث بنے گا۔ گول میز کے دوران، ایک معزز پینل نے دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ پینل ڈسکشن میں بنیادی طور پر تعاون کے نئے شعبوں کو تلاش کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ دونوں ممالک میں کاروباری روابط مزید مضبوط قائم ہوں۔ پینلسٹس میں سید نوید قمر، وزیر تجارت؛ محترمہ حنا ربانی کھر، وزیر مملکت برائے خارجہ امور؛ محترمہ الانود بن حمد الثانی، QFC کی چیف بزنس آفیسر؛ محسن مجتبیٰ، اعزازی سرمایہ کاری کونسلر؛ اور پاکستان بزنس کونسل کے صدر ڈاکٹر جاوید اقبال شامل تھے

اس سے پہلے وزیراعظم محمد شہبازشریف سے دوحہ میں قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی (کیو آئی اے) کے وفدنے ملاقات کی.
قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی دنیا کے سب سے بڑے خو دمختار دولت فنڈز میں سے ایک ہے۔ H.E منصور بن ابراہیم المحمود، CEO، اور H.E. شیخ فیصل تھانی الثانی، چیف انویسٹمنٹ آفیسر آف افریقہ اور ایشیا پیسیفک ریجنز نے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کی نمائندگی کی۔ دو روزہ سرکاری دورے پر دوحہ پہنچنے کے فوراً بعد وزیراعظم کی یہ پہلی مصروفیت تھی۔

وزیراعظم کے ہمراہ کابینہ کے اہم ارکان اور اعلیٰ حکام بھی تھے۔ عزت مآب امیر کی وژنری قیادت میں قطر کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان روایتی طور پر بہترین سیاسی تعلقات کو ایک جامع اقتصادی شراکت داری میں اپ گریڈ(upgrade) کرنا چاہتا ہے۔

وزیراعظم نے دوطرفہ اقتصادی اور سرمایہ کاری کی مصروفیات خاص طور پر قابل تجدید توانائی بشمول شمسی اور ہوا سے بجلی کی پیداوار، ہوا بازی، سمندری، صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور مہمان نوازی کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا.

وزیراعظم نے پاکستان کے منفرد جغرافیائی اور آبادیاتی فوائد کو اجاگر کیا۔ پاکستان کی لبرل اور کاروبار دوست سرمایہ کاری کی پالیسیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے قطرکو پاکستان کے توانائی، ہوا بازی، زراعت اور لائیو سٹاک، میری ٹائم، سیاحت اور hospitality کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے قطری سرمایہ کاروں پر بھی زور دیا کہ وہ علاقائی روابط اور باہمی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ذریعے پیش کیے گئے مواقع تلاش کریں۔ وزیر اعظم نے شفاف اور تیز رفتار عمل کے ذریعے QIA کو مکمل سہولت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

تقریب کے ایک حصے کے طور پر، متعلقہ وزارتوں کی جانب سے متعدد پریزنٹیشنز پیش کی گئیں جن میں غذائی تحفظ، توانائی، میری ٹائم، ہوا بازی، hospitality اورسیاحت کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے امکانات کو اجاگر کیا گیا۔

وزیراعظم نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں کیو آئی اے کی دلچسپی کو سراہا۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں اطراف کے نامزد فوکل پرسنز سرمایہ کاری کے لیے اہم تجاویز پر قریبی مشاورت کریں گے۔ وزیراعظم نے H.E منصور بن ابراہیم المحمود اورH.E شیخ فیصل تھانوی الثانی کو پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت دی تاکہ دورہءِ قطرسے پیدا ہونے والی پیش رفت کو آگے بڑھایا جا سکے۔ پاکستان کو ایک ترجیحی ملک قرار دیتے ہوئے، کیو آئی اے کے وفد نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو فعال طور پر تلاش کرنے کے لیے کیو آئی اے کی گہری دلچسپی اور تیاری کا اظہار کیا۔

Comments are closed.