قصور
قبضہ مافیا اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آیا پہلے سرکاری زمین کو جعلی کاغذات تیار کروا کر فروخت کیا اور اب مذہبی اقلیتی کارڈ استعمال کر کے افسران بالا کو بلیک میل کرنے کی کوششیں کرنے لگا
تفصیلات کے مطابق قصور نواحی گاؤں بُگری میں اختر ولد رحمت وغیرہ جو ریکارڈ یافتہ اشتہاری ملزم اور 30 سے زائد مقدمات قتل اقدام قتل اور ڈکیتی جیسے سنگین مقدمات میں نامزد ہے نے جعلی کاغذات تیار کروا کر سینٹرل گورنمنٹ کی کروڑوں روپے کی سرکاری زمین کو مسیحی برادری کو دھوکہ دہی سے غیر قانونی طور پر فروخت کیا اور قبضہ جمایا لیا جب اہل دیہہ کی درخواست پر ڈی سی او قصور نے ایکشن لیا اور اے ڈی سی (آر) عابد حسین بھٹی کے زریعے انکوائری کروائی تو جعلسازی ثابت ہونے پر جعلی طور پر کروائے گئے انتقالات منسوخ کر دیے تو قبضہ مافیا نے عیسائی برادری کے چند افراد کو ورغلا کر اور کرائے پر بندے منگوا کر انتظامیہ کو بلیک میل کرنے کی نیت سے ایک اقلیتی خود ساختہ احتجاج کا رنگ دیدیا اور چند میڈیا والوں کو غلط حقائق بتا کر جعلی خبریں شائع کروائی جس پر اے ڈی سی آر قصور عابد حسین بھٹی نے ضلعی انتظامیہ کی نمائندگی کرتے ہوئے واضع کہا کہ قبضہ مافیا کسی رعایت کے مستحق نہیں ہے ان کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور ہم کسی پریشر میں نہیں آئے گےجس پر اہل دیہہ نے موقع پر بہادر اور ایماندار ڈسڑکٹ کلکٹر،ڈی سی قصور منظر جاوید علی اور اے ڈی سی (آر) عابد حسین بھٹی کو خراج تحسین پیش کیا جنکی کاوشوں سے حکومتی اراضی واپس ملنے پر کروڈوں کا فائدہ ہوا

Shares: