کالعدم تنظیم کے احتجاج کا معاملہ، پولیس نے قائدین اور کارکنوں کے خلاف 16 مقدمات درج کر لئے، ایف آئی آرز میں قتل، اقدامِ قتل اور دہشت گردی سميت ديگر دفعات شامل ہیں۔
باغی ٹی وی : پولیس ذرائع کے مطابق مقدمات شہر کے مختلف تھانوں میں درج کئے گئے ہیں، 4 مقدمات تھانہ شفيق آباد، 4 تھانہ نواں کوٹ، 2 مقدمات تھانہ شاہدرہ اور 2 تھانہ انارکلی میں درج کئے گئے ہیں۔
تھانہ ساندہ، تھانہ ملت پارک، تھانہ اقبال ٹاؤن اور تھانہ راوی روڈ ميں ایک ایک ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مقدمات کے اندراج کے حوالے سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا ہے، جو بھی ہدایات ملیں گی اس کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے کہ تحریک لبیک کا لانگ مارچ اس وقت مرید کے میں موجود ہے، حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد لانگ مارچ نے مرید کے میں ہی پڑاؤ ڈال رکھا ہے، لاہور سے نکلتے وقت پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں تحریک لبیک کے آٹھ کارکنان کی موت ہوئی ہے جبکہ دو پولیس اہلکار بھی جان کی بازی ہار چکے ہیں، مرنیوالوں کی گزشتہ روز مرید کے میں ہی نماز جنازہ ادا کی گئی،مرید کے میں ملک بھر سے تحریک لبیک کے کارکنان کی آمد جاری ہے، مارچ کے شرکا میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے
پیر پگارا،مفتی منیب الرحمٰن و دیگر مشائخ کا شیخ رشید اور نور الحق قادری کے استعفے…
تحریک لبیک کی شوریٰ نے مرید کے کینٹینر سے اعلان کیا ہے کہ خندقیں کھودنا، کنٹینر منگوانا اور افراتفری پھیلانا یہ حکومت کا کام ہے، فورتھ شیڈول، علما پر پرچے، لاٹھی گولی نا منظور ہے، کارکنان جتنا جلد ہو سکے قائد محترم کیلئے مریدکے پڑاؤ ناموس رسالتﷺ مارچ پہنچیں ، تحریک لبیک کی شوریٰ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے وزیراعظم کی واپسی تک وقت مانگا ہے جس پر ہم نے وقت دے دیا ، وزیراعظم سعودی عرب سے واپس آئیں پھر حکومت معاہدہ پورا کرے گی اگر پورا نہ کیا گیا تو پھر اسلام آباد ہی منزل ہے ،حکومت نے ہمیں یقین دہانی کروائی ہے کہ حافظ سعد رضوی سمیت تمام گرفتار شدگان کو رہا کیا جائے گا اور فورتھ شیڈول سے نام نکالے جائیں گے،
خیال رہے کہ تحریک لبیک پر حکومت نے پابندی لگا دی تھی تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی جو علامہ خادم حسین رضوی کے صاحبزادے ہیں کو 12 اپریل کو اسکیم موڑ چوک لاہورسے گرفتار کیا گیا تھا ،پولیس نے حافظ سعد رضوی کو 16 اپریل کا احتجاج روکنے کے لیے حراست میں لیا کیونکہ حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے اور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق تحریک لبیک نے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا تھا
سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہنگامہ آرائی ہوئی، اور حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی لگا دی، پابندی کے خلاف تحریک لبیک نے اپیل دائر کی ہے جس پر حکومت فیصلہ دے گی تاحال حافظ سعد جیل میں بند ہیں اور انکی جماعت پر پابندی عائد ہے-
کالعدم تحریک لبیک کی شوریٰ کی جانب سے انتہائی اہم ویڈیو پیغام جاری
دوسری جانب فتی منیب الرحمٰن ،پیر پگارااورسندھ بھر کے سیکڑوں علماء و مشائخ نے کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ سابقہ تحریری معاہدوں سے پھر جانے والے نورالحق قادری اور شیخ رشید کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے-
مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمٰن اورسندھ بھر کے علماء ومشائخ کی طرف سے ایک مشترکہ اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ وفاقی حکومت اورپنجاب پولیس نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر جو مظالم ڈھائے ہیں وہ ناقابلِ فراموش ہیں اور ان کی چوٹ دلوں اور روحوں پر تادیر محسوس کی جاتی رہے گی، پنجاب پولس نے رنجیت سنگھ کی پولیس کا کردار ادا کیا ہے۔
مسلمانوں کی ماضی کی تاریخ کے کئی مظالم اس کے کھاتے میں ہیں، ظلم کی انتہا یہ ہے کہ پاکستان میں اہلسنّت کے سب سے بڑے ادارے جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور کے ستر سالہ شیخ الحدیث علامہ حافظ محمد عبدالستار سعیدی پر بھی دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے جرم یہ ہے کہ علامہ خادم حسین رضوی ان کے شاگرد ہیں اور 300 کے قریب علماء ان کے درسِ حدیث کی کلاس میں شریک ہوتے ہیں، علامہ عبدالستار سعیدی اہلسنّت وجماعت کے سینیئر ترین علماء میں سے ہیں ۔
دو وفاقی وزیروں شیخ رشید ، نورالحق قادری ، گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے علی الاعلان کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا اوراس پر لفظًا ومعناً عملدرآمد کے بجائے کریک ڈاؤن شروع کر دیا، تحریک پر پابندی لگا دی اور اس کے تمام رہنماؤں کو پابندِ سلاسل کر دیا۔یہ سب جھوٹے ثابت ہوئے ہیں ، اِن سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے،انہیں اپنے عہدوں سے فی الفور مستعفی ہونا چاہیے ، کیونکہ انہوں نے وعدہ کیا تھا ۔
کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات کے حوالہ سے نئی پیشرفت
واضح رہے کہ حکومت نے ٹی ایل پی کے ساتھ سابقہ معا ہدوں میں کہا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کے جن کارکنان پر ایف آئی آر درج نہیں ہے ،انھیں فی الفور رہا کردیا جائے ،جن پر ایف آئی آر درج ہے، انھیں عدالتوں کے ذریعے رہائی دلائی جائے گی اور حکومت اس میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی، بلکہ معاون بنے گی ، تحریک کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی کو بھی رہا کیا جائے گا ،فرانس سے متعلق قرارداد پارلیمنٹ میں پیش کر کے اس پر بحث کی جائے گی۔
جس کے بعد سابق معاہدوں کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کے امیرحافظ سعد حسین رضوی سمیت ان کی شوریٰ کے تمام ارکان اور تمام اسیران کو غیر مشروط طور پر فی الفور رہا کیا جائے ، تمام جھوٹی ایف آئی آرز اور عدالتوں میں درج مقدمات غیر مشروط طور پر واپس لیے جائیں، جن علماء کے نام شیڈول فورمیں ہیں ،ان کے نام فوراً اس فہرست سے نکالے جائیں۔
تحریک لبیک پاکستان پر پابندی فوری اور غیر مشروط طور پر اٹھائی جائے، تحریک پاکستان کے آئین وقانون کا احترام کرتی ہے شہداء کے ورثاء کوکوئٹہ کے متاثرین کی طرح ڈیڑھ کروڑ روپے فی کس دیت ادا کی جائے اور مجروحین کو اُسی فارمولے کے مطابق زرِ اعانت دیا جائے، تمام محاصرے فوری طور پر اٹھائے جائیں۔
قرارداد پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے تاکہ ناموسِ رسالت کے حوالے سے تمام پارلیمنٹرین کا کردار سامنے آئے اور قوم کو پتاچلے کہ کون عاشقانِ رسول کی صف میں ہے اور کون صفِ اَعداء میں ہے برطانوی شہری زلفی بخاری کو فی الفور برطرف کر کے ملک بدر کیا جائے۔