سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف صدارتی ریفرنس کے خلاف درخواست پر سماعت شروع ہو گئی ہے

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سینئر وکیل منیر اے ملک کو اپنا وکیل نامزد کر دیا ،منیر اے ملک نےسپریم کورٹ میں اپنا وکالت نامہ جمع کرادیا ،سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کےخلاف درخواستوں پر سماعت شروع ہو چکی ہے،جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 7رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے ،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکیل منیر اے ملک کےعدالت میں دلائل دے رہے ہیں.

سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدارتی ریفرنس کے خلاف اپنی آئینی درخواست کی سماعت کیلیے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی تھی. 2متفرق درخواستوں میں انھوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کے ضمنی ریفرنس پر فیصلے کو بھی چیلنج کیا

سپریم کورٹ کے ترجمان نے کہا ہے کہ زیرالتوا ریفرنسزپر قانون اورضابطے کےمطابق سماعت کے بعد فیصلہ کیاجائے گا،گزشتہ چنددنوں سے350 ریفرنسز زیرالتوا ہونے کا تاثر دیا گیا اور350ریفرنسزکا تذکرہ بار بار کیا گیا،ترجمان نے کہا کہ 350کےاعدادوشمارغلط،بے بنیاداورحقائق پرمبنی نہیں ہیں ،ترجمان نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو426شکایات اورریفرنسزموصول ہوئے،قانون کے مطابق398ریفرنسزاورشکایات کونمٹا دیا گیا.

ججز کے خلاف ریفرنس، سپریم کورٹ باراحتجاج کے معاملہ پر تقسیم

واضح رہے کہ حکومت نے ججز کے خلاف سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جس کے بعد یہ کہا جا رہا تھا کہ سپریم جوڈیشل کونسل میں 350 ریفرنس ہیں لیکن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بارے میں ریفرنس پر اتنی جلدی سماعت کیوں ہو رہی ہے

شیخ رشید کے دعوے صرف ہوا میں،ریلوے کا خسارہ کم ہوا یا زیادہ، اہم خبر

ججز کے خلاف ریفرنس پر وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ، اہم خبر

حکومت کے ججز کے خلاف ریفرنس پر گزشتہ روز سماعت ہوئی، کونسل نے سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا

Shares: