قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں مبینہ غیر قانونی بھرتیوں اور ترقیوں کی تحقیقات کے بعد گریڈ 22 تک کی 200 اسامیاں ختم کردی گئی ہیں.

میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالہ سے جاری تحقیقات کے بعد بڑا فیصلہ لیا گیا ہے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی 1700 میں سے 200 آسامیاں ختم کی جا رہی ہیں، گریڈ 22 کی 3 آسامیوں سمیت حالیہ برسوں میں کی جانے والی متعدد غیرقانونی بھرتیاں اور ترقیاں ختم کردی گئی ہیں، سیکرٹریٹ میں گریڈ 21 کی صرف 10 اسامیاں باقی رکھی جائیں گی، مبینہ غیر قانونی بھرتیوں اور ترقیوں کی تحقیقات کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کا گریڈ 22 کا ایک سیکرٹری مستعفی ہوگیا جبکہ ایک ایڈیشنل سیکرٹری کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ باغی ٹی وی نے خبر شائع کی تھی کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیاں کی گئی ہیں،سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور راجہ پرویز اشرف نے انت مچا دی، غیر متعلقہ اور اضافی افراد کو بھرتی کیا گیا ہے جو حکومت پاکستان کے خزانے کو قوی نقصان پہنچا رہے ہیں، اسد قیصر نے ملازمین کو بھرتی کیا تو وہیں راجہ پرویز اشرف بھی ان سے پیچھے نہ رہے ، قومی خزانے کا بے دردی سے اس طرح استعمال کیا جا رہا ہے کہ سیکرٹری قومی اسمبلی کا ڈرائیور بحریہ ٹاؤن فیز ایٹ سے سرکاری گاڑی پر دودھ لینے جاتا ہے، اسمبلی ہاؤس میں ملازمین کی بھر مار، میرٹ سے ہٹ کر بھرتیاں کی گئیں،راجہ پرویز اشرف نے اسد قیصر کے غیر قانونی کاموں کو اس لئے تحفظ دیا کیونکہ وہ خود اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونا چاہتے تھے

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں‌غیر قانونی بھرتیوں بارے چیئرمین نیب کو بھی درخواست دی گئی تھی جس پر چیئرمین نیب نے نوٹس لیا اور تفصیلات طلب کر لی ہیں،

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

سوشل میڈیا پر فوج مخالف پروپیگنڈہ کےخلاف سینیٹ میں قراردادمنظور

سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی تشہیر،یورپی ممالک سے 40 پاکستانی ڈی پورٹ

حاجرہ خان کی کتاب کا صفحہ سوشل میڈیا پر وائرل،انتہائی شرمناک الزام

Shares: