قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر کی زیر صدارت جاری ہے، اجلاس میں پپپلز پارٹی کے اراکین نے سپیکر کے ڈائس کا گھیراو کر لیا ہے ،پپپلز پارٹی کی جانب سے ہنگامہ آرائی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اراکین نے احتجاج شروع کر دیا ہے، اراکین نے شدید شور شرابہ کیا اور اسپیکر کے ڈائس کا گھیراو کر لیا.اسپیکر کی ڈائس کے سامنے اپوزیشن اراکین نےپلے کارڈز اٹھا رکھے ہیں ،ڈپٹی اسپیکر پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی کو نشستوں پر بیٹھنے کی بار بار ہدایت کرتے رہے لیکن انہوں نے ایک نہ سنی ،پیپلز پارٹی کے اراکین نے علی محمدکےاظہارخیال کے دوران احتجاج شروع کیا. پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید ہنگامہآرائی کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا. قومی اسمبلی کے اجلاس کے وقفہ سوالات میں وزیرداخلہ اعجاز شاہ نے کہا کہ ایک لاکھ 21ہزار117کارڈزمشکوک ہونے پربلاک کردیےہیں،جعل سازی سے بنائے گئے9554 قومی شناختی کارڈزمنسوخ کئے گئے ہیں ،غیرملکیوں کوقومی شناختی کارڈ جاری کرنے پرنادرا سے 120 ملازمین برطرف بھی کئے ہیں. انہوں نے مزید بتایا کہ بلوچستان میں بھی 22072 کارڈز مشکوک ہونے پر ضبط کرلیے ہیں ،ضلعی سطح کی کمیٹی کی رپورٹ پربلوچستان کے1450کارڈ منسوخ بھی کردیے.