کراچی :بانی پاکستان قائداعظم اورساتھیوں نے بڑی قربانیوں کے بعدپاکستان حاصل کیا، اطلاعات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بر صغیر کے مسلمانوں نے انگریزوں سے صرف زمین کا ٹکڑا نہیں بلکہ ایک ہی فلاحی ریاست کے قیام کے زریعے حق خودارادیت، آزادی اظہار رائے اور انصاف کے نظام کو قائم کرنے کے لیے لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا۔
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کمال گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح اور ان کے ساتھ کروڑوں مسلمانوں کا دیکھا گیا یہ خواب 14 اگست 1947 کو وجود میں تو آگیا لیکن قیام پاکستان کے پیچھے جو اغراض و مقاصد تھے وہ آج بھی کرپٹ، نااہل اور تعصب زدہ حکمرانوں کی وجہ سے شرمندہ تعبیر نہ ہوسکے جو نا وسائل اور اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل ہونے دیتے ہیں، نا ہی عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ افسوس کہ چند خاندان پوری قوم کے وسائل پر ایسے قابض ہوچکے ہیں جیسے وہ انکی ذاتی جاگیر ہے، یہ خاندان آج بھی پاکستان میں وائسرائے بن کر انگریزوں کے طریقہ واردات یعنی تقسیم کرو اور حکمرانی کرو کے فارمولے پر گامزن ہیں جو بھائی کو بھائی کے خون سے نہلا کر سیاست کرتے ہیں۔ یہ ناعاقبت اندیش خاندان تمام قانون سازی قومی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھنے کے بجائے ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہوئے کرتے رہے۔ جس سے پورا نظام تباہ و برباد ہوگیا ہے۔
سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی مثال سب کے سامنے ہے، 13 سالوں میں تباہی کی ایک نہ ختم ہونے والی داستان رقم کر دی گئی ہے لیکن ملک میں کوئی عوام کا پرسان حال نہیں۔ سندھ کے باسیوں سے بنیادی انسانی حقوق چھین کر انہیں ریاست سے منحرف کیا جا رہا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاک سرزمین پارٹی انہی مظالم کے خلاف وجود میں آئی ہے جو کراچی سے کشمور اور کشمور سے کشمیر تک نا صرف عوامی مسائل کا قابل عمل حل تجویز کر رہی ہے بلکہ اس کی قیادت عملی طور پر پاکستان کے سب سے بڑے اور دنیا کے 65 ممالک سے بڑے شہر کو بنا کر اور چلا کر دکھا چکی ہے۔ عاشور کے بعد ظالم حکمرانوں کے خلاف تحریک کا آغاز ہوگا اور عوام کی طاقت سے اقتدار میں آئے تو پورے ملک کو صحیح سمت میں گامزن کر دیں گے۔