کیوبا کے سفیر کی صادق سنجرانی سے ملاقات

چئیرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی سے پاکستان میں کیوبا کے سفیرکی پارلیمنٹ ہاوُس میں ملاقات ہوئی ہے، دوطرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا گیا ہے، پاکستان کیوبا کے ساتھ تعلقات کو انتہائی قدرکی نگاہ سے دیکھتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پرانے گہرے تعلقات کو معاشی اور پارلیمانی تعاون کے ذریعے نئی بلندیوں تک لے جانے کی ضرورت ہے، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں کیوبا کے تعاون کو سراہا ہے، دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے کیلئےدیگر مواقع تلاش کرنے کی ضرورت ہے، پاکستانی میڈیکل طلباء کے لئے کیوبا کے اسکالرشپ پروگرام کوسراہا ہے، پاکستان میں قدرتی آفات خصوصاً 2005 کے زلزلےسے ہونے والی تباہی کے بعد کیوبا کی طبی امداد کی بھی تعریف کی ہے، دونوں ممالک کو پارلیمان کے ذریعے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، کیوبا پاکستان میں معاشی اور انسانی وسائل کی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے، کیوبا کیلئے توانائی ، تجارت ، زراعت اور فشری شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، پاکستان تجارت، صحت اور ثقافت کے شعبوں میں کیوبا کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے، پاکستان خطے میں امن اور استحکام کو فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے، کیوبا کی طرف سے پاکستان کیلئے سفیر بننے پرمبارکباد پیش کی گئی ہے، امید کرتا ہوں کہ آپکی پاکستان میں موجودگی سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، کیوبا میں کرونا سے ہونی والی ہلاکتوں پرافسوس کا اظہار کیا ہے، کیوبا نے کرونا کی روک تھام کیلئے موثر اقدامات اٹھائے اور امید ہے کہ بہت جلد کیوبا کی حکومت اس وبا پر قابو پا لے گی، 27 فروری 2017 کو چئیرمین سینیٹ کے دورہ کیوبا کے دوران پارلیمانی امور کو مستحکم کرنے کیلئے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے،
مفاہمتی یاداشت ،سینیٹ آف پاکستان اور پیپلز پاور ریپبلک آف کیوبا کے مابین تعلقات کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، دونوں ممالک کو حقیقی معنوں میں مفاہمتی یاداشت پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، وبا کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد کیوبا کی پارلیمنٹیرینزکے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں، ایک ملین ڈالر کی موجودہ تجارتی حجم دونوں ممالک کے مابین تجارت کی حقیقی صلاحیت کے مطابق نہیں ہے، کیوبا سے تربیت یافتہ پاکستانی ڈاکٹرز ملک میں صحت کے شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، بھارت کے 5 اگست کے بعد کے اقدامات اور مقبوضہ جموں و کشمیر کا جغرافیہ تبدیل کرنے کی کوشش اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کو فوری طور پرمقبوضہ کشمیرمیں کرفیو، معصوم کشمیریوں پرلگائی گئی پابندیوں کو ختم کرنا چاہئے، بھارت فوری طورپرقیدیوں کو رہا کرے اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیرکے تنازعے کو حل کرے.
کیوبا بھی پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات نے انتہائی اہمیت دیتا ہے، فریقین کا عوام سے عوام کے رابطے اورمعاشی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا ہے، پارلیمانی روابط کومزید مستحکم کرنے کیلئے کیوبا کی قومی اسمبلی میں فرینڈشپ گروپ بھی قائم کیا گیا ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے ماحول انتہائی سازگار ہے، سرمایہ کاردوست پالیسیوں سے کیوبا کو بھی فائدہ اٹھانا چاہئے، کیوبا کے بزنس مین پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں.

Comments are closed.