کوئٹہ میں ایک اور کرونا مریض کی موت،بلوچستان حکومت نے کی ٹیسٹ بارے پالیسی تبدیل

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت بلوچستان نے کورونا وائرس کے ٹیسٹ سے متعلق اپنی پالیسی تبدیل کرلی ہے اور اب صرف مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔

محکمے نے فاطمہ جناح لیبارٹری کو بند کردیا ہے جو واحد لیب تھی جہاں رہائشی اپنے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کروا سکتے تھے۔ محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جن میں کورونا وائرس کا شبہ ہو ان کا صرف اس وقت ٹیسٹ کیا جائے گا جب وہ اپنے گھروں میں 14 روز قرنطینہ کا وقت گزار چکے ہوں۔ صوبائی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ لیبارٹری میں ٹیسٹ کی صلاحیت میں کمی کے باعث کیا گیا، 2 ہزار سے زائد ٹیسٹ کے نتائج پہلے ہی تاخیر کا شکار ہیں۔

دوسری جانب بلوچستان میں کورونا کے 174 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، محکمہ صحت کے مطابق بلوچستان میں کورونا سے متاثرہ اضلاع کی تعداد 17 ہوگئی،صوبائی دارلحکومت میں کورونا کیسز کی تعداد 1156 ہوگئی،پشین میں 57، قلعہ عبداللہ میں 23 جبکہ جعفرآباد میں 22 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں.

کوئٹہ میں 11496 مجموعی ٹیست کئے گئے ہیں،مریضوں کی مجموعی تعداد 1495 ہو گئی ہے،بلوچستان میں مشتبہ مریضوں کی تعداد 16334 ہے .بلوچستان میں 206 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ 22 اموات ہو چکی ہیں

کوئٹہ کے فاطمہ جناح ہسپتال میں داخل ایک اور 60سالہ مریض دوران علاج جاں بحق ہوگیا مریض کا تعلق کوئٹہ سے تھا جسے28اپریل کو کورنا وائرس تشخیص ہونے کے بعد 29اپریل کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا مریض فاطمہ جنا ح ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج تھ

قبل ازیں بلوچستان حکومت نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن میں مزید 19 مئی تک توسیع کر دی ہے،محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں مزید دو ہفتوں کےلیے لاک ڈاؤن نافذ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو کہ اب 19 مئی تک برقرار رہے گا۔

دہلی میں سی آر پی ایف میں کرونا پھیلنے لگا، ایک ہلاک، 47 مریض

سبزی و فروٹ منڈی میں بھی کرونا پھیل گیا، 12 تاجروں میں تشخیص

کرونا وائرس سے خاتون سکول ٹیچر کی ہوئی موت

بلوچستان حکومت نے لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ کرونا کے خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ اس سے قبل حکومت نے 5 مئی تک صوبے میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا فیصلہ کیا تھا

ا

Shares: