کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر دھماکا ہوا ہے،جس میں 27 افراد جاں بحق ہوئے ہیں،پاکستان ریلو ے نے ابتدائی انکوائری رپورٹ جار ی کر دی ہے-
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے میں 27 افراد جاں بحق جب کہ 62 سے زائد زخمی ہیں، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا پو،ریلوے حکام کے مطابق پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس نے9 بجے روانہ ہونا تھا ،ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی ، دھماکاریلوے اسٹیشن پر ٹکٹ گھر کے قریب ہوا ،دوسری جانب سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کرلیا گیا ہے۔ایس ایس پی آپریشنز محمد بلوچ نے کہا ہے کہ بظاہر دھماکا خود کش لگتا ہے، مزید تحقیقات جاری ہیں۔
کوئٹہ دھماکہ، عوام خون دینے ہسپتال جائیں تماشا دیکھنے نہ آئیں، کمشنر کوئٹہ
کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات کا کہنا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر خودکش دھماکہ ہوا ہے ، دھماکے میں 24 افراد جاں بحق ہوئے ، دھماکے میں سیکورٹی فورسز کو نشانہ بنایا گیا، عوام خون عطیہ کرنے کے لئے ہسپتال جائیں، عوام تماشہ دیکھنے کے لئے اسٹیشن اور ہسپتال نہیں آئیں ، بس اڈوں ، اسٹیشن اور رش والی جگوں پر جانے سے گریز کریں، خود کش کو روکنا انتہائی مشکل ہے، دہشتگرد ہمیشہ سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بناتے ہیں ، دھماکہ خودکش تھا جسکی ذمہ داری کالعدم تنظیم نے قبول کرلی ،
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کوئٹہ ریلوے سٹیشن کے قریب دھماکے کی شدید مذمت کی ہے،وزیراعظم نےجاں بحق ہونے والے افراد کے لیے دعائے مغفرت اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی ہے،وزیراعظم نے زخمیوں کو ترجیحی بنیادوں پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم کی جانب سے بلوچستان حکومت سے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کی گئی ہے، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ معصوم اور نہتے شہریوں کے جان و مال کو نقصان پہنچانے والے دہشتگردوں کو بہت سخت قیمت ادا کرنی پڑے گی،دہشتگردی کی عفریت کے خاتمے کے لیے حکومت اور سیکیورٹی فورسز مکمل طور پر سرگرم عمل ہیں
صوبائی حکومت کے ترجمان شاہد رند کا کہنا ہے کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز موقع پر پہنچ چکے ہیں، واقعے کی رپورٹ بھی طلب کرلی گئی ہے اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہےبم ڈسپوزل اسکواڈ موقع سے شواہد اکٹھے کر رہا ہے، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، زخمیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے اور نقصانات کا تعین کیا جارہا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اعلیٰ انتظامی حکام سے رابطہ کر کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا،انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث عناصر تک پہنچ چکے ہیں، صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہیں اور متعدد واقعات میں ملوث دہشت گرد پکڑے جا چکے ہیں،بلوچستان سے دہشت گردوں کا قلع قمع کریں گے۔
پاکستان ریلوے نے کوئٹہ دھماکہ کی ابتدائی انکوائری رپورٹ جاری کر دی ہے-
پاکستان ریلوے کی جانب سے ابتدائی انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کی نوعیت خود کش لگتی ہے،دھماکے کے وقت پلیٹ فارم نمبرایک پر کوئی ٹرین موجود نہیں تھی.جعفر ایکسپریس نے ساڑھے 8 بجے پلیٹ فارم نمبر 1 پرپہنچنا تھا،دھماکے سے پلیٹ فارم نمبر2 پرموجود مسافر محفوظ رہے،دھماکے کی نوعیت خودکش لگتی ہے،دھماکہ کی پہلی اطلاع کوئٹہ کنٹرول آفس سے 8 بج کر 40 منٹ پرموصول ہوئی۔
کوئٹہ ڈی سی سعد بن اسد کا کہنا تھا کہ دھماکے کے حوالے سے الرٹ جاری کیا تھا،ریلوے اسٹیشن کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ریلوے پولیس کی ہے،انتظامیہ الرٹ جاری کرتی ہے تو اس کا کچھ مقصد ہوتا ہے،ریلوے کی سیکیورٹی کا آڈٹ کیا جائے گا،دہشت گرد اوپن راستے سے ریلوے اسٹیشن کے اندر آیا۔ آئی جی ریلوے پولیس نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ریلوے اسٹیشن پر اٹھارہ پولیس اہلکار تعینات تھے،کہاں پر سیکورٹی لیپس تھا،دیکھ رہے ہیں۔
کوئٹہ دھماکہ،27 جاں بحق، 62 زخمی، مقدمہ درج
کوئٹہ: ریلوے اسٹیشن خودکش دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کر لیا گیا، مقدمہ ریلوے پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل، اقدام قتل، دہشتگردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں، ریلوے اسٹیشن خودکش دھماکے میں 27 افراد جاں بحق، 62 زخمی ہوئے ہیں،
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ہفتہ کے روز کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ قرار دیا ہے۔مولانا فضل الرحمان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی خبروں سے گہرا دکھ پہنچایا ہے۔انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ زخمیوں کی مدد کریں اور ہسپتال میں میڈیکل ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں۔انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی ۔ مولانا فضل الرحمان نے اللہ تعالیٰ سے ان کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی بھی دعا کی۔ مولانا فضل الرحمان نے اس افسوسناک واقعے سے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
کوئٹہ ریلوے اسٹیشن دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت ،رکن قومی اسمبلی کوئٹہ صوبائی جنرل سیکرٹری جمال شاہ کاکڑ نے پارٹی وفدکے ہمراہ سول ہسپتال ٹراما سینٹر کا دورہ کیا زخمیوں کے عیادت کیا،وفد میں پارٹی رہنماحیدر خان اچکزئی سحر گل خان نثار اچکزئی شامل تھے،
ریلوے اسٹیشن دھماکے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دھماکہ خودکش تھا حملہ آور نے 7 سے 8 کلو دھماکہ خیر مواد جسم سے باندھا تھا ۔خودکش حملہ آور کے جسمانی اعضا ٹیسٹ کیلئے فرزانزک لیب بھجوائے جائیں گے ،خودکش حملہ اور کی شناخت کیلئے نادرا سے مدد لی جائے گی ۔دھماکے میں سیکورٹی فورسز کی 16جوان شہید اور 43 زخمی ہوئے ہیں ۔