قران کی بے حرمتی کرنے والے نے سرخ لکیر کو کراس کیا. مولانا فضل الرحمان

Maulana Fazal

سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی کرنے والا دنیا کے جس حصے میں بھی ہو ہم اس توہین کا بدلہ لیں گے کیونکہ اس ملعون نے ہماری سرخ لکیر کو کراس کیا ہے۔ سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میں امریکا کو بتانا چاہتا ہوں کہ تم نے نام نہاد دہشتگرد کا نعرہ لگا کر مسلمانوں کے خلاف اشتعال پیدا کیا۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکا کے چہرے سے لبرازم کا نقاب اتر چکا ہے، تم مسلمان کو برداشت نہیں کرسکتے، تم نے ہماری سرخ لکیر کو کراس کیا ہے، ہم مزید اس قسم کی حرکات کو برداشت نہیں کریں گے۔ سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ اسلام بھی رہے گا، قرآن بھی رہے گا اور رسول اللہ کا نام بھی رہے گا، ہم نے دنیا کو اس طرف آگے بڑھنے سے روکنا ہے، اگر تم نہ رکے تو دنیا کے کسی بھی حصے میں ہو ہم بدلہ لیں گے۔

علاوہ ازیں اس سے قبل سعودی عرب نے سوئیڈن کے حکام کے غیر ذمے دارانہ اقدامات اور کچھ انتہا پسندوں کو قرآن کریم کے نسخوں کو نذر آتش اور بے حرمتی کرنے کی بار بار اجازت دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، نیز عراق کی وزارت خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم سے کہا کہ وہ مسلمانوں کی مقدس چیزوں کے خلاف اس طرح کے مکروہ اعمال کی تکرار کو روکنے کے لیے خصوصی ہنگامی اجلاس بلائے۔

دوسری جانب عراق کی حزب اللہ تحریک نے مسلمانوں کی مقدسات کی ایک بار پھر توہین کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا: قرآن کریم کی توہین غاصب صیہونی حکومت کے سامنے عرب اور اسلامی ممالک سر تسلیم خم ہونے کا نتیجہ ہے۔ لبنان کی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے قرآن کریم کی توہین کی تکرار کی مذمت کرتے ہوئے ایک پیغام جاری کیا: جو کچھ ہم اس وقت دیکھ رہے ہیں وہ قرآن کریم اور عراقی پرچم کو جلانا ہے جس کا مقصد سویڈن کی حکومت کی حمایت سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو کھلے عام مشتعل کرنا ہے، مسلمانوں کو اس شرمناک اقدام کے خلاف احتجاج کا بھرپور حق حاصل ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی نامزدگی، سپریم کورٹ کا بینچ دوسری بار تبدیل
بین الاقوانی شہرت یافتہ صحافی، اینکر پرسن، کالم نگار ، مدیر اور مصنف حامد میر
کسی صورت تو ظاہر ہو مری رنجش مرا غصہ

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تورات اور انجیل کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے فیصلے سے بے حرمتی کرنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے، او آئی سی کے پلیٹ فارم سے اس شیطانیت کے تدارک کی مشترکہ حکمت عملی اور تمام مقدس کتابوں کی بے حرمتی کی اجازت دینے کے اس فیصلے کو تبدیل کرنے کی مہم چلائیں گے۔ واضح رہے کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے گستاخ سیلوان مومیکا نے دوبارہ سویڈش پولیس کی حمایت اور اجازت سے قرآن مجید اور عراقی پرچم کی توہین کی۔

Comments are closed.