قرآن و سنت کو ریاستی پالیسی بنانا چاہیے، ظفرالحق

0
72

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء راجہ ظفرالحق نے 14 اگست کے حولے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے استحصال کی جنگیں ہوتی تھیں، نئے دور کے معاشی ماہرین کو چاہیے کہ اب استحصال نہ ہوسکے، ایسا نظام بنایا جائے جس میں غریبوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ وہ بھی اپنی زندگی عزت سے گزار سکیں.

ظفرالحق نے مزید کہا کہ ورنہ قائد نے فرمایا تھا کہ دنیا کے جھنڈوں میں ایک نئے رنگ کے جھنڈے کا اضافہ کرنا ہمارا مقصد نہیں ہے، بلکہ پورا ایک نظام بنانا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ان کی دور رس نگاہ نے وہ بھی دیکھ لیا تھا، نئی مملکت تمام شہریوں کو بلاتمیز مذہب آزادی ہوگی، ان کو اپنے مذہب پر چلنے کیآزادی ہوگی، ان کو برابر کے شرعی حقوق دیے جائیں گے، ہم سمجھتے ہیں کہ ہم سب کا فرض ہے کہ ان کے اس مقدس الفاظ کی پیروی کریں، اپنی ریاست کی پالیسی ایسی بنائیں جن کی بنیاد قرآن اور سنت ہو، جن کی بنیاد قائداعظم اور علامہ اقبال کے فرموداد کے اوپر ہوں، 1930 میں‌ علامہ اقبال نے ایک تجویز پیش کی تھی کہ ہندو مسلم فسادات ہوتے ہیں، اس وقت سے لیکر آج تک یہ فسادات جاری ہیں، بھارت میں مسلمان ہوں، دلت ہوں جن کی بہت بڑی تعداد ہے، سکھ ہوں یا عیسائی ہوں وہاں کسی دوسرے مذہب کو آزادی سے اپنے مذہب پر چلنے کا کاوئی امکان نہیں ہے.

Leave a reply