کنگ عبدالعزیز پبلک لائبریری نے اسلامی عالمی تنظیم برائے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے وزارتی اجلاس کے موقع پر اسلامی سکوں اور مخطوطات کی ایک بین الاقوامی نمائش کا آغاز کردیا۔

یہ وزارتی اجلاس مراکش کے دارالحکومت رباط میں جاری ہے، اجلاس کی سائیڈ لائن پر منعقد اس نمائش کو لائبربریز اتھارٹی، قومی کمیٹی برائے تعلیم، سائنس و ثقافت اور اسلامی دنیا کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم کے تعاون سے منعقد کیا جارہا ہے۔ نمائش میں اسلامی ملکوں کے 58 وفود شرکت کر رہے ہیں۔ نمائش میں کنگ عبدالعزیز لائبریری کے ذخیرہ سے تقریبا 50 نایاب سکے بھی پیش کئے جارہے ہیں۔ ان سکوں کا تعلق اموی، عباسی، اندلسی، فاطمی، ایوبی، اتابکی، سلوجوقی، مملکوکی ادوار سے ہے۔ اسی طرح اسلامی مشرقی اور مغربی ممالک کے سکے بھی ان میں شامل ہیں۔

سب سے نمایاں نمائشوں میں سے ایک خلیفہ عبد الملک بن مروان کے دور کی ٹکسال کا سنہری عربائزیشن دینار ہے۔ یہ دینار 72 سے 74 ہجری کے دوران ڈھالا گیا تھا۔ اسی طرح لائبریری نے 75 ہجری کا ایک دینار بھی پیش کیا ہے جو عربی ساسانی دور کا ہے۔ فلسطین میں ڈھالا گیا طولونی دینار 292 ہجری سے تعلق رکھتا ہے۔ 451 ہجری کا مکہ دینار ہے ۔ 338 ہجری کا لڑکھڑاتا دینار ہے، 587 ہجری کا دیلام کرسی پر ٹکسال کیا گیا دینار بھی نمائش کیلئے پیش کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نمائش میں رکھے گئے کچھ سکے جزیرہ نما عرب کی مختلف تہذیبوں کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔
نایاب کرنسی اور سکے
مزید یہ بھی پڑھیں؛
گورنرپنجاب آج رات وزیراعلیٰ کوڈی نوٹیفائی کرنیکا ڈیکلریشن جاری کرینگے:رانا ثناء اللہ
گورنرپنجاب نے وزیراعلیٰ پنجاب کوڈی نوٹیفائی کردیا
پرویز الہی سبکدوش، پی ٹی آئی اور ق لیگ کا عدالت جانے کا فیصلہ
شاہ عبدالعزیز پبلک لائبریری نے وزیر ثقافت شہزادہ بدر بن عبداللہ بن فرحان کی سرپرستی میں ریاض میں واقع اپنے ہیڈ کوارٹر میں نایاب کرنسی اور سکوں کی نمائش کا آغاز کیا ہے۔ ایسی نمائشیں ورثہ کی اشیا کے ذریعے عرب اور اسلامی ثقافتوں کے درمیان رابطے اور تعامل کو بڑھانے میں بھی کردار ادا کرتی ہیں۔ ورثہ کی یہ اشیا شاندار تاریخ کی ایک یاد لئے ہوئے ہیں اور روشن دور میں اسلامی تہذیب کی ایک قیمتی تصویر پیش کرتی ہیں۔

Shares: