رفاہی کام عید قربان پر ہی کیوں ؟ تحریر میمونہ سحر

0
64

عید قربان ہمارے نبی ابراہیم علیہ السلام کی سنت مبارکہ کو تازہ کرنے کے لیے منائی جاتی ہے ۔ جو کہ آپ ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی ہر سال بھرپور طریقے سے منائی ۔ انتہائی غربت کے باوجود آپ ﷺ اور آپ کے صحابہ نے عید قربان پر جانوروں کی قربانیاں پیش کیں

لیکن آج کل آپ نے بھی دیکھا ہوگا کہ ایک مخصوص طبقہ جو کہ اس عید کے قریب آکر ہی پراپیگنڈا شروع کر دیتا ہے کہ قربانی کا جانور تب لیں جب محلے میں کوئی آٹے کی بوری لینے والا نہ ہو ، یا ان پیسوں سے کسی کی شادی کروادیں ، پانی کا کولر لگوادیں وغیرہ وغیرہ

لیکن سوچنے کی بات یہ ہے کہ یہ سب قربانی کے وقت ہی کیوں یاد آتا ہے ۔ جب مہنگے سمارٹ فونز ، کپڑے جوتے لیتے ہیں یہ سب رفاحی کام تب کیوں یاد نہیں آتے ۔ اصل میں یہ سب اسلام کی اس سنت کے خلاف پراپیگنڈہ ہے جو کہ مخصوص طریقے سے مسلمانوں میں پھیلایا جارہا ہے تاکہ وہ اس سنت مبارکہ سے دور ہو جائیں

تو آپ سے گزارش ہے کہ ایسی کسی بھی خرافات کا حصہ نہ بنیں ۔ اگر قربانی اتنی ہی غیر اضافی ہوتی تو اسکا حکم قرآن میں نہ ملتا اور یہ حج کا ایک لازم حصہ نہ ہوتی

خود بھی اس سنت مبارکہ کو تازہ کریں اور دوسروں کو بھی کروائیں ۔ باقی کسی کی مدد پورے سال میں جب موقع ملے ضرور کریں
جزاک اللہ خیرا کثیرا

Leave a reply