ریلوے خسارہ کیس،شیخ رشید، اسد عمر کے علاوہ سپریم کورٹ نے کس کو طلب کر لیا؟

0
30

ریلوے خسارہ کیس،شیخ رشید، اسد عمر کے علاوہ سپریم کورٹ نے کس کو طلب کر لیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ریلوے خسارہ کیس میں سپریم کورٹ نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید اور وزیرمنصوبہ بندی اسد عمرکو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا، اس ضمن میں نوٹس جاری کر دیئے گئے.

سپریم کورٹ میں پاکستان ریلوے خسارہ کیس 12فروری کو سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی ہے،سپریم کورٹ نے شیخ رشیداور اسدعمر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے جبکہ سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق ، اٹارنی جنرل پاکستان اور سیکریٹری پلاننگ، چیف سیکریٹری سندھ، چیئرمین،سی ای او ریلوے ودیگر کوبھی نوٹس جاری کئے گئے ہیں.

عدالت نے ریلوے سے بزنس پلان اور سرکلر ریلوے پر عملدرآمدرپورٹ طلب کی ہے جبکہ اسد عمر سے ایم ایل ون کے ٹینڈر میں تاخیر پر جواب طلب کیا گیا ہے

70 آدمیوں کے جلنے کا حساب آپ سے کیوں نہ لیا جائے، چیف جسٹس کا شیخ رشید سے مکالمہ کہا آپ کو تو استعفیٰ دینا چاہئے تھا

شیخ رشید نے عدالت سے مانگی مہلت،چیف جسٹس نے کہا لوگ آپکی باتیں سنتے ہیں لیکن ادارہ نااہل

اسد عمر حاضر ہو، شیخ رشید کے بعد سپریم کورٹ نے اسد عمر کو بھی طلب کر لیا

سانحہ تیزگام بارے کیا کرنے جا رہے ہیں؟ آڈٹ رپورٹ کس کی عدالت پیش کی گئی؟ شیخ رشید نے بتا دیا

28 جنوری کو ہونے والے سماعت میں سپریم کورٹ نے ایم ایل ون کی منظوری ترجیحی بنیادوں پر دینے کا حکم دیتے ہوئے شیخ رشید سے ریلوے کا بزنس پلان طلب کرتے ہوئے کہا تھا پلان پرعمل نہ کیا توتوہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے کے پاس نہ سگنل ہے نہ ٹریک اور نہ بوگیاں،ریلوے میں لوٹ مار مچی ہوئی ہے،ریلوے افسران جس کو چاہتے ہیں زمین دے دیتے ہیں،

چیف جسٹس نے شیخ رشید کو ہدایت کی کہ ہمارے سامنے پرانے رونے نہ روئیں ،شیخ رشید نے کہا کہ عدالت مہلت دے معیار پر پورا نہ اترا تو استعفا دے دوں گا

چیف جسٹس نے کہا کہ سرکلر ریلوے کی 38 کنال زمین عدالتی حکم پر خالی ہوئی،کراچی میں کالا پل دیکھیں ،کیماڑی جائیں دیکھیں کیا حال ہے،ریلوے جا کدھر رہی ہے

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ریلوے ایم ایل کا فنانس کہاں سے لائے گی،سالانہ اربوں کا خسارہ ہورہا ہے،جس پر شیخ رشید نے عدالت میں جواب دیا کہ 5 سال میں ریلوے کا خسارہ ختم ہو جائے گا حکومت پنشن لے لے توخسارہ آ ج ہی ختم ہو جائے گا

چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ریلوے کا ہر افسر پیسے لے کر بھرتی کررہا ہے ایم ایل منصوبہ کیا جادوگری ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ٹرینیں وقت پر نہیں پہنچتیں ،انجن راستے میں خراب ہو جاتے ہیں ،چیف جسٹس نے کہا کہ شیخ رشید صاحب بطورسینیروزیرآپکی کارکردگی سب سے اچھی ہونی چاہیے تھی،لوگ آپکی باتیں سنتے ہیں لیکن آپکا ادارہ سب سےنااہل ہے،

Leave a reply