اسلام آباد:ریلوے نے سیفٹی مکمل نظرانداز کے کے عید پر مسافروں کی خوشیاں ماتم میں تبدیل کرنے کی تیاری مکمل کرلی،ریلوے سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود انسانی جانوں سے کھیلنے لگ گئی، چند دن قبل ایم ایل ٹو پر ازسرنو تعمیر ہونے والا سیکشن کے دوپٹریوں کوجوڑنے والیچکے نٹ بولٹ کھلے چھوڑ دئیے،جگہ جگہ دو پٹڑیوں کے درمیان خطرناک حد تک فاصلے رکھے گئے، کھلے فلش پلیٹوں سے مہرایکسپریس گزر رہی ہے ، چیف انجینئر اوپن لائن نے بھی سیفٹی پر آنکھیں بند کرلیں،عوام کی نشاندہی بھی کسی کام نہ آئی ،ریلوے حکام کاکہناہے کہ نٹ بولٹ چوری ہوگئے ہیں ۔

 

خبر رساں ادارے کے مطابق ایم ایل ٹو کے مختلف سیکشن کی حالت انتہائی خراب ہے، شہری نے ایم ایل ٹو پشاور ڈویژن کے سیکشن( چھب) ریلوے اسٹیشن کے قریب ریلوے ٹریک کی انتہائی خراب حالت پر شکایت کی تھی جس کے تین ماہ بعد متعلقہ ٹریک میں کنکریٹ کے سلیپر ہٹا کر وہاں پر لوہے کے سلیپر لگائے جبکہ پٹڑیاں وہی پرانی دوبارہ لگا دیں، اس خبر رساں ادارے کوموصول ہونے والی ویڈیوز اورتصویروں میں واضح طورپر دیکھا جاسکتا ہے کہ دو پٹڑیوں کوجوڑنے والی فلیش پلیٹ کے تمام نٹ غائب ہیں جبکہ ان کے نیچے عارضی طورپر لکڑی کا گھٹا(پٹہ) رکھا گیا ہے جبکہ چار ،چار انچ کے ریلوے کے گارڈر مختلف جوڑوں کے درمیان لگائے گئے ہیں جبکہ اس کے ساتھ بعض جگہوں پر جوڑ کے ساتھ ریل کی پٹڑیاں پانچ پانچ انچ ٹوٹی ہوئی ہیں۔

 

تصویری ثبوت پشاور ڈویژن کے متعلقہ حکام کو بھیجے گئے ان سے ان کا موقف لینے کی کوشش کی گئی تو ڈی ٹی او پشاور نے کہاکہ متعلقہ حکام سے میری بات ہوئی ہے۔ فلیش پلیٹوں کے درمیان غائب ہونے والے نٹ بولٹ کے متعلق متعلقہ حکام نے مجھے کہاہے کہ وہ چوری ہوگئے ہیں اوراسے ٹھیک کرلیا جائے گا۔ جب ان سے استفسار کیا گیا کہ چار دن پہلے بحال ہونے والی ٹریک کے ہی چار نٹ چوری کیے ہیں اور وہاں پر موجود سلیپر کوہاتھ تک نہیں لگایا اور چور اس قدر ہنر مند تھے کہ ٹریک کے نیچے لکڑی کا گھٹا بھی رکھ دیا۔تو انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے تحقیقات کی جائیں گی۔

ریلوے کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کے شرط پر تصویریں دیکھنے کے بعد بتایاکہ ٹریک آپریشن کے لیے باکل بھی فٹ نہیں ہے باوجود کہ چند دن پہلے ہی اس کے کچھ سیکشن پر بحالی کاکام کیاگیاتھا انہوں نے انکشاف کیا کہ ریلوے کاپورا نظام ہی مسافر کے لیے غیرمحفوظ ہے اگر ریلوے کادوسال کاسیفٹی آڈٹ کرلیاجائے وہ ان تمام خامیوں کی نشاندہی کردے گااس کی وجہ سے ریلوے حادثات میں اضافہ ہورہاہے اور اس کے لیے عدالتی کمیشن کی ضرورت ہے کہ وہ اس کی تحقیقات کرے۔

Shares: