اسلام آباد:مون سون کی بارشوں نے بڑے بڑے شہروں میں انتظامیہ کی کوششوں کو تہس نہس کردیا ،ابھی مون سون کا موسم شروع ہی ہوا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے مضافات میں خطرے کی گھنٹیاں بجنا شروع ہوگئی ہیں ، ادھر اطلاعات ہیں کہ جڑواں شہروں میں موسلادھار بارش سے نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی مزید بلند ہونے پر خطرے کے سائرن بجائے جا ئیں گے۔
راولپنڈی اسلام آباد میں ہونے والی شدید بارشوں کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہو گئی ہے ،موسلادھار بارش سے نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی کی سطح 8 فٹ تک بلند ہوگئی پانی کی سطح 11.4 فٹ ہونے کی صورت میں پری الرٹ جاری کردیا جا ئے گا۔
حکام کے کے مطابق گوالمنڈی کے قریب نالہ لئی کی سطح 8 فٹ تک بلند ہے 8.3 فٹ ہونے پر پری الرٹ جاری کردیا جا ئے گا، حفاظتی اقدام کے پیش نظر سائرن بجائے جائیں گے، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نبٹنے کیلئے واسا اور دیگر اداروں کو مکمل طور پر الرٹ کردیا گیا ہے۔
ادھر کراچی سے آمدہ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ موسم کے خراب ہونے سے بڑے پیمانے پربارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اسی سلسلے میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے خبردار کیا ہے کہ مون سون بارشوں میں کراچی سمیت بڑے شہروں میں سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے بارشوں میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکام کو اقدامات کی ہدایت کردی۔شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں اگست تک مون سون کی بارشیں ہوں گی، پنجاب اور سندھ میں بارش معمول سے زیادہ ہونےکی توقع ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مون سون کےآغازنےپہلےہی بھارت،بنگلہ دیش میں ہنگامی صورتحال پیداکی ہے، رواں موسم برسات میں ملک میں معمول سےزیادہ بارشوں کارجحان رہے گا۔شیری رحمان نے خبردار کیا کہ کراچی،لاہور سمیت بڑے شہروں میں سیلابی صورتحال کا خطرہ ہے، پاکستان کو 2010 والی سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، وفاقی، صوبائی حکام احتیاطی تدابیر سمیت مربوط حکمت عملی اپنائیں۔
انھوں نے کہا کہ بارشوں کے دوران دریاؤں اورندی نالوں میں طغیانی کابھی بہت زیادہ امکان ہے، اس لئے تمام احتیاطی تدابیراختیارکرنےکی ضرورت ہے، تمام متعلقہ اداروں سےگزارش ہےکہ وہ بروقت احتیاتی اقدامات لیں۔