راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس ، محرم الحرام بارے انتظامیہ اورضلعی امن کمٹیوں کے ارکان سے مشاورت

0
30

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت اجلاس ، محرم الحرام بارے انتظامیہ اورضلعی امن کمٹیوں کے ارکان سے مشاورت

وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت سول سیکرٹریٹ میں کابینہ کمیٹی برائے لاء اینڈ آرڈر کا اجلاس ہوا جس میں محرم الحرام کے حوالے سے گوجرانوالہ ڈویژن کی انتظامیہ کی بریفنگ اورضلعی امن کمٹیوں کے ارکان سے مشاورت ہوئی .

اجلاس میں‌صوبائی وزراء انصر مجید خان ،چوہدری اخلاق احمد، صاحبزادہ سعید الحسن، آئی جی پنجاب،ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ ،ایڈیشنل آئی جی سپیشل برانچ اور متعلقہ افسران نے شرکت کی.

گوجرانوالہ ڈویژن کے کمشنر، آرپی او، ڈپٹی کمشنرز، ڈی پی اوز اورعلماء کرام کی ویڈیو لنک کے ذریعے بھی شرکت کی.

وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کے فروغ میں مثالی کرداراور تعاون پرحکومت تمام علماء کرام کی شکر گذارہے:.محرم الحرام کے دوران یہ مثالی ہم آہنگی برقرار رکھی جائے .

بیرونی و اندرونی شر پسند عناصر کی ممکنہ سازشوں کو مل کر ناکام بنائیں :ضلعی انتظامیہ طے شدہ سیکیورٹی پلان، مجالس و جلوسوں کے اوقات اور روٹس پر سختی سے عملدرآمد کرائے،

محرم الحرام کے اجتماعات اور جلوسوں میں کورونا ایس او پیز کا خاص خیال رکھا جائے .محرم الحرام کے دوران ڈبل سواری پر پابندی ہو گی.

سیکیورٹی پلان پر موثر عملدرآمد کے لیے صوبائی اور ضلعی سطح پر کنٹرول روم قائم کیے جائینگے علماء کرام نے کہا کہ .تمام مکاتب فکر کے علماء کرام آپس میں ہر وقت رابطہ رکھتے ہیں اور مثالی مذہبی ہم آہنگی موجود ہے:

سوشل میڈیا پر غیر مستند اور اشتعال انگیز مذہبی مواد کی سخت مانیٹرنگ ہونی چاہیے :بالخصوص صحابہ کرام و اہل بیت اطہار کے خلاف مواد شیئر کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے :

سائبر کرائم اس دور کا سب سے بڑا فتنہ ہے اس کی روک تھام کیلئے قوانین پر سخت عملدرآمد کرایا جائے .حکومت کی علماء کے ساتھ مشاورت قابل ستائش ہے، قیامِ امن میں حسب روایت بھر پور تعاون کریں گے.سائبر کرائم اور سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پر مبنی مواد کے حوالے سے زیرو ٹالرنس پالیسی ہوگی.

راجہ بشارت نے کہا کہ تمام مکاتبِ فکر کے اتفاق رائے سے تحفظِ بنیادِ اسلام بل پر پیش رفت کی جائے گی :تحفظِ بنیادِ اسلام بل کا اصل مقصد تمام مذاہب و عقائد کی توہین کا سدِباب ہے

****

Leave a reply