پی ٹی آئی رہنما راجہ شکیل زمان کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی
راجہ شکیل زمان کی جانب سے برھان معظم ملک عدالت میں پیش ہوئے ،وکیل نے کہا کہ ڈی ایس پی پولیس نے کہا ظل شاہ کا قتل ہوا ،وکیل برہان معظم ملک نے عدالت میں کہا کہ راجہ شکیل زمان کیخلاف کوئی شواہد موجود نہیں ،راجہ شکیل زمان اور دیگر نے ظل شاہ کی لاش کو سڑک سے اٹھایا کوئی جرم نہیں کیا،پہلے پولیس نے کہا پی ٹی آئی کارکنان کے تشدد سے ظل شاہ قتل ہوا پھر کیا ظل شاہ ٹریفک حادثے میں قتل ہوا ، راجہ شکیل زمان کیخلاف الزامات جھوٹ ہیں ضمانت منظور کی جائے، راجہ شکیل زمان پر قتل کی معلومات چھپانے کا الزام بھی لگایا جا رہا ہے
وکیل نے کہا کہ راجہ شکیل زمان پر اصل ملزمان کو چھپانے اور قاتلوں کو پرچہ ڈالنے کا بھی الزام ہے،یہ سب الزامات بد نیتی کی وجہ سے لگائے گئے کیس سے 302 کی دفعہ ختم ہو چکی ہے دفعہ 322 ٹریفک حادثہ سے موت کی دفعہ شامل کر دی گئی ہے، پراسیکیوٹر نے کہا کہ راجہ شکیل زمان کے ڈالے میں ظل شاہ کا خون لگا ہوا تھا ظل شاہ کا خون ڈالے سے صاف کرایا گیا ،راجہ شکیل زمان دیگر قاتلوں کے نام چھپا رہے ہیں ،وکیل راجہ شکیل نے کہا کہ ایک ہی کہانی درست ہو سکتی ہے ٹریفک حادثہ میں موت ہوئی یا تشدد سے ،عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو بعد میں سنا دیا گیا، زمان پارک میں پولیس آپریشن کے روزمرنیوالے پی ٹی آئی کارکن ظل شاہ کیس میں حسان نیازی اور پی ٹی آئی کے مقامی رہنما راجہ شکیل زمان کی ضمانت منظور ہو گئی ہے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز احمد نے ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے دونوں ملزموں کو ایک ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا
واضح رہے کہ ظل شاہ کی موت لاہور میں ہوئی تھی، ظل شاہ تحریک انصاف کا کارکن تھا، ظل شاہ کی موت پر تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر نے الزام پولیس پر لگایا تھا کہ دوران حراست ظل شاہ کی موت ہوئی تا ہم پولیس نے تحقیقات کے بعد واضح کیا تھا کہ ظل شاہ کی موت ٹریفک حادثے میں ہوئی اور تحریک انصاف کے ہی رہنما کی گاڑی کی ٹکر سے ظل شاہ کی موت ہوئی،
عمران خان کو کس نے کہا کہ بیڈ کےنیچے چھپ جاو؟ مریم نواز
روٹین سے ہٹ کر کردار کرنا چاہتا ہوں عثمان مختار
نور مقدم قتل کیس، ملزمان کی اپیلوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنایا فیصلہ
بانی ایم کیو ایم 1 کروڑ پاؤنڈ پراپرٹی کا کیس لندن ہائیکورٹ میں ہار گئے
واضح رہے کہ آئی جی پنجاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ تمام تکنیکی مسائل کو بروئے کار لارے ہوئے بیک ٹریک کیا گیا گاڑی کو 31 کیمروں کی مدد سے گلبہار سیکیورٹی کی بیسمنٹ سے ٹریک کیا گیا گاڑی کی بیک سیٹ پر ظل شاہ کا خون بھی موجود ہے،6 بجکر24 منٹ پر یہ گاڑی فورٹریس اسٹیڈیم کے قریب ظل شاہ سے ٹکرائی ،پنجاب پولیس تمام تفتیش انکے والد کے سامنے خود رکھے گی گاڑی میں جہانزیب اورعمر فرید نامی افراد تھے گاڑی کا مالک راجہ شکیل ہے اور یہ پی ٹی آئی کا سینٹرل پنجاب کے وائس پریزیڈنٹ ہیں
زمان پارک میں عورتوں کے ساتھ زیادتی
عمران خان کی جاسوسی، آلات برآمد،کس کا کارنامہ؟
عمران ریاض کی گرفتاری اور تصویر کا دوسرا رخ،مبشر لقمان نے کہانی کھول دی
قانون جو بھی توڑے گا وہ تیار رہے ریڈ لائن عبور نہیں کرنی چاہئے،
مسلح افواج پر تنقید کی سزا پانچ سال قید،دو لاکھ جرمانہ، عمران ریاض خان کی اپنی ویڈیو وائرل
زمان پارک بارے آڈیو لیک،مولانا فضل الرحمان بھی خاموش نہ رہ سکے