رجب طیب اردوان نے شام کے پناہ گزینوں کا مزید بوجھ اٹھانے سے کیا انکار

0
95

رجب طیب اردوان نے شام کے پناہ گزینوں کا مزید بوجھ اٹھانے سے کیا انکار
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن ایک بار پھر یورپ کے سامنے شامی پناہ گزینوں کا کارڈ استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم اس مربتہ اُن کی توپوں کا رُخ خاص طور پر یونان کی جانب ہے۔ سمندری سرحدوں اور حقوق کے پس منظر میں ترکی اور یونان کے درمیان تعلقات میں نمایاں کشیدگی دیکھی جا رہی ہے بالخصوص انقرہ کے لیبیا میں وفاق کی حکومت کے ساتھ سمندری معاہدے پر دستخط کے بعد مذکورہ کشیدگی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔

ایردوآن نے اتوار کی شام استنبول میں ایک تقریب کے دوران کہا کہ اُن کا ملک شام سے پناہ گزینوں کے نئے ریلے کو اپنی سرزمین پر نہیں کھپا سکتا۔ ترکی کے صدر نے خبردار کیا کہ شمال مغربی شام میں تشدد کا سلسلہ نہ رُکا تو پناہ گزینوں کی نئی لہر یورپی ممالک بالخصوص یونان کو متاثر کرے گی۔

ترکی اس وقت تقریبا 37 لاکھ شامی پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے جو دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ حالیہ عرصے میں شامی حکومت کی جانب سے بم باری میں شدت آنے کے بعد شام کے صوبے ادلب سے پناہ گزینوں کے نئے ریلے کے ترکی پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ ادلب صوبے میں تیس لاکھ شامی رہ رہے ہیں.

Leave a reply