راجستھان: راجستھان:بھارتی انتہا پسندوں کی طرف سے مسلمانوں کےگھرجلانے کا سلسلہ جاری ،اطلاعات کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے ضلع کرولی میں مسلمانوں کے گھروں ، ان کی جائیدادوں اور مال مویشیوں کو جلانے کا سلسلہ جاری ہے اور بڑے نقصان کے بعد کرفیو میں 7اپریل تک توسیع کر دی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریاستی حکومت نے ضلع کرولی میں کرفیو میں 7 اپریل تک توسیع کرنے اورضلع میں دفعہ 144کے نفاذ اور انٹرنیٹ سروس کی معطلی کاحکم جاری کیا ہے ۔
ہندوانتہاپسند تنظیموں وشوا ہندو پریشد ، راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ اور بجرنگ دل کی طرف سے ہفتہ کے روز ضلع میں مسلمانوں کے مکانوں اور دکانوں میں آگ لگانے ، توڑ پھوڑ کرنے اور مسلمانوں پر پتھرائو کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی کی وجہ سے کرفیو نافذ ہے ۔
راجستھان کانگریس نے پیر کو کرولی میں مسلمانوں کی املاک کو نذر آتش کرنے اور ان پر پتھرائو کے واقعے کی تحقیقات کیلئے تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی تھی ۔ کمیٹی میں ایم ایل اے جتیندر سنگھ اور رفیق خان اور کرولی ضلع کے انچارج للت یادو شامل ہیں۔ یہ پینل کرولی کا دورہ کرے گا اور راجستھان پردیش کانگریس کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
ادھر بھا رتی دارلحکومت نئی دلی کی انتظامیہ نے ہندوئوں کے تہوار نوراتری کے نام پر 11اپریل تک گوشت کی دکانیں بند کرنے کا حکم جاری کیا ہے ۔
جنوبی دلی کے میئر مکیش سورین نے میونسپل کمشنر کے نام ایک مراسلہ میں ہدایات جاری کی ہیں کہ آج سے 11اپریل تک نئی دلی میں گوشت کی دکانیں بند رکھی جائیں۔یہ پہلا موقع ہے کہ شہری ادارے کی طرف سے نوراتری کے دوران گوشت کی دکانیں بند رکھنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
ایس ڈی ایم سی کمشنر گیانیش بھارتی کو لکھے ایک خط میں، سورین نے کہا ہے کہ نوراتری کے دوران پوجا کرنے کے لیے جاتے ہوئے گوشت کی دکانوں کے سامنے سے گزرتے وقت بھگتوں کے مذہبی عقائد اور جذبات متاثر ہوتے ہیں۔لہذا 11اپریل تک نوراتری تہوار کے دنوں کے دوران گوشت کی دکانوں کو بند رکھنے کے لیے کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ مستقبل میں قصابوں کے نئے لائسنس کی پالیسی میں یہ بھی لکھا جائے گا کہ نوراتری کے دوران گوشت کی دکانیں بند کرنی ہوںگی۔