کیا عمران خان کی غداری کے مقدمے میں گرفتار شہباز گل کی رہائی کے لئے ریلی نکالنا اس کے جرم کی تائید نہیں؟

اسلام آباد:کیا عمران خان کی غداری کے مقدمے میں گرفتار شہباز گل کی رہائی کے لئے ریلی نکالنا اس کے جرم کی تائید نہیں؟یہ سوال اب سوشل میڈیا پرکچھ صارفین پوچھ رہے ہیں ، اس حوالے سے وائرل ہونے والی ویڈیو میں کچھ اہم گفتگو بھی ہے جسے سننا بہت ضروری ہے

اس ویڈیو میں عمران خان کہتے ہیں‌ کہ عدالت کے حکم کے باوجود پولیس نے ہمارا راستہ روکا، پولیس نے مجھے شہباز گل سے ملاقات نہیں کرنے دی، پولیس بتائے وہ کس سے آرڈرلے رہی ہے، بتایا جائے ملک میں قانون یا ڈنڈے کی حکمرانی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کل شہبازگل کے لیے ملک گیر ریلی نکالیں گے، اسلام آباد کے لوگوں کو ریلی میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، شہبازگل پر اگر ٹارچر ہو سکتا ہے تو کسی پر بھی ہوسکتا ہے، کل مغرب کے وقت ریلی نکالی جائے گی۔ میڈیا کا منہ بند کرکے چوروں کومسلط کیا جارہا ہے، ہم ان چوروں کی غلامی کبھی قبول نہیں کریں گے۔

 

 

اس ویڈیو میں فیصل جاوید خان بھی یہ تسلیم کرتے ہیں کہ شہبازگل کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا ، ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی جاسکتی ہے ، ایک اورویڈیو کلپ میں شہباز گل کچھ طنز کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اورپھراس کے بعد شہبازگل کی اسلام آباد پولیس کی موجودگی میں تکلیف کی وجہ سے آہ وبکا کی آوازیں سنی جاسکتی ہیں

اس ساری حقیقت کو پیش کرنے کےبعد صارف پوچھتا ہے کہ کیا اب بھی کوئی گنجائش ہے کہ اس شخص کو رعایت دی جائے

کہنے والے نے پوچھا ہے کہ کیا عمران خان کی غداری کے مقدمے میں گرفتار شہباز گل کی رہائی کے لئے ریلی نکالنا اس کے جرم کی تائید نہیں؟

Comments are closed.