رمضان میں بغیر اجازت افطار کھانا تقسیم کرنے پر جرمانہ ہو گا

0
44

دبئی میں حالیہ رمضان المبارک میں بغیر اجازت افطار کھانا تقسیم کرنے پر جرمانے عائد کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔

باغی ٹی وی: دبئی کے رہائشی جو اس سال رمضان المبارک کے دوران افطار کا کھانا تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں انہیں مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بھاری جرمانے سے بچنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کریں یہ اعلان دبئی میں اسلامی امور اور خیراتی سرگرمیوں کے محکمے نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران عطیہ کیے گئے کھانوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت کا حوالہ دیتے ہوئے کیا-

رواں برس کیلئے زکوۃ کا نصاب جاری

دبئی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ بغیر اجازت افطار اور کھانا تقسیم کرنے والوں پر ایک لاکھ درہم جرمانہ عائد کیا جائے گا دبئی حکومت نے عطیہ کردہ کھانے کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اجازت پر زور دیا اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اسلامک افیئرز اور چیریٹیبل ایکٹیویٹیز کے شعبہ میں رفاہی سرگرمیوں کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد مصعب دہی نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ کوئی بھی شخص یا ادارہ بغیر اجازت کے کھانا تقسیم کرے گا اسے غیر مجاز خیراتی عمل تصور کیا جائے گا۔

خلاف ورزی کرنے والے قانونی احتساب کے تابع ہوں گے، جیسا کہ 2015 کے لیے امارات دبئی میں فنڈ ریزنگ کو ریگولیٹ کرنے والے فرمان میں کہا گیا ہے۔

اسلا م آباد سمیت ملک کےمختلف شہروں میں بارش کا امکان

حکومت نے اعلان کیا کہ لائسنس کے بغیر اشتہارات یا عطیات جمع کرنے پر 5 ہزار درہم سے ایک لاکھ درہم کے درمیان جرمانہ عائد کیا جائے گا یا کم سے کم ایک ماہ اور زیادہ سے زیادہ ایک سال تک قید کی سزا دی جائے گی-

افطار کے کھانے کی تقسیم کے لیے اجازت نامے کی ضرورت کے فیصلے کا مقصد عطیہ کیے گئے کھانوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ حکام نے رمضان المبارک کے دوران خوراک کی تقسیم سے متعلق ضروری قواعد پر عمل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

رمضان دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے روحانی عکاسی اور عقیدت کا مہینہ ہے۔ افطار کے کھانے کا اشتراک مقدس مہینے کا ایک اہم پہلو ہے، اور اس دوران خیراتی کاموں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔ تاہم، یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ عطیہ کردہ کھانا استعمال کے لیے محفوظ ہے، اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کرنا ایک ضروری قدم ہے-

لیجنڈز لیگ:شاہد آفریدی نے ٹرافی افغان عوام کے نام کردی

Leave a reply