ریمبو نے صاحبہ سے دوسی شادی کی اجازت مانگ لی اور پھر

0
62
ریمبو نے صاحبہ سے دوسی شادی کی اجازت مانگ لی اور پھر #Baaghi

شوبز انڈسٹری کی مقبول ترین جوڑی افضل خان المعروف ریمبو اور صاحبہ کا شمار شوبز کی کامیاب ترین جوڑیوں میں ہوتا ہے جوڑی اپنی کامیاب ازدواجی زندگی کے باعث بہت سی شوبز جوڑیوں کیلئے متاثرکُن شخصیت ہیں اور ان کا شمار

باغی ٹی وی: صاحبہ نے اپنے حالیہ وی لاگ میں اپنے نکاح، بارات اور ولیمے کے عروسی جوڑے مداحوں کو دکھائے اور اپنے اس بڑے دن کے حوالے سے یادیں مداحوں کو بتائیں۔

صاحبہ نے بتایا کہ ہمارا نکاح جمعہ کے دن ہوا تھا ریمبو نے بتایا کہ 16 اکتوبرکو ہوا تھا اور نکاح داتا دربار میں ہوا تھا۔ علامہ محمود احمد صاحب نے نکاح کا اعلان کیا تھا اور جمعہ میں شامل تمام لوگوں نکاح میں شریک ہوئے تھے نکاح کے بعد بہت تیز بارش بھی ہوئی تھی-

صاحبہ نے بارات کا جوڑا دکھاتے ہوئے بتایا کہ اس وقت کسی اخبار میں خبر آئی تھی کہ صاحبہ کا جوڑا سونے کی تار سے بنا ہے جس پر میں اس اخبار سے ناراض بھی ہوئی تھی انہوں نےکہا خبر والے چاہتے ہیں کہ کوئی تھرل ہو خبر میں-

جوڑے دکھاتے دکھاتے ریمبو صاحبہ سے کہتے ہیں کہ آپ اتنی اچھی ہیں کہ میرا دل چاہتا ہے کہ میں ایک اور شادی کرلوں۔

ریمبو اہلیہ کے سامنے اس خواہش کا اظہار بھی کرتے ہیں کہ ’میری خواہش ہے کہ میں اپنی دوسری اہلیہ کو بھی یہی آپ کی بارات کا جوڑا پہناؤں۔‘

صاحبہ کہتی ہیں کہ ’آپ میرا جوڑا دیکھ کر یہ سوچ رہے ہیں کہ اس جوڑے کی چمک دمک ختم نہیں ہوئی تو کیوں نہ ایک اور شادی کرلی جائے ۔‘

ریمبو صاحبہ سے دوسری شادی کے حوالے سے سوال کرتی ہیں کہ اگر میں آپ کو دوسری شادی کی اجازت دے دوں تو آپ کیا کرلیں گے؟لیکن شرط ہے کہ کوئی دوسری میرے سے اچھی ہونی چاہیئے-

ریمبو اس مذاق میں کیے گئے سوال میں سنجیدگی سے جواب دیتے ہیں کہ ’نہیں میں نہیں کروں گا۔‘

جان ریمبو نے کہا کہ اتنے مہنگے جوڑے آتے ہیں یہ اور بعد میں ویسے پڑے رہتے ہیں یہ رینٹ پرہونے چاہیئے اور ہماری بہت ساری بچیاں ایسی بھی ہیں جو افورڈ نہیں کر سکتیں جوڑا بھی اسی لئےرینٹ پر ہونا چاہیئے یہ فیشن اب ختم ہو نا چاہیئے اب تو دس دس پندرہ لاکھ کا بھی جوڑا ہوتا ہے وہ کون لوگ پہنتے ہیں ایک دن کے لئے دس لاکھ بیس لاکھ روپیہ لگاتے ہیں اس سے اچھا گاڑی لیں-

اور دس پندرہ ،بیس لاکھ کا رینٹ پر جوڑا لیں اور جو نہیں افورڈ کر سکتے وہ رینٹ پر لےکر پہنیں اور والدین پر بوجھ نہ بنیں-

Leave a reply