رانا ثناء وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی درخواست؛ عدالت نے اعتراض لگا کر واپس کردی

0
98

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی درخواست عدالت نے اعتراض لگا کر واپس کردی ہے.

مسلم لیگ ن لائرز ونگ کی لیگل ٹیم نے سینئر سول جج کی عدالت میں رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری واپس لینے کی درخواست دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ فوجداری سیکشن 76 کے تحت عدالت تفتیشی افسر کو ضمانتی مچلکے وصول کرنے کا حکم جاری کر سکتی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ وارنٹ گرفتاری اینٹی کرپشن ٹیم نے غلط بیانی سے حاصل کیے۔رانا ثنا اللہ وفاقی وزیر داخلہ اور اسلام آباد میں ہیں، کہیں روپوش نہیں، لہٰذا وارنٹ گرفتاری آرڈر واپس لے کر تفتیشی افسر کو ضمانتی مچلکے وصول کرنے کا حکم دیا جائے۔ سینئر سول جج نے مسلم لیگ ن کی لیگل ٹیم کی درخواست اعتراض لگا کر واپس کردی۔ عدالت نے حکم دیا کہ ملزم رانا ثنا اللہ کا وکالت نامہ پیش کیا جائے۔ بعد ازاں لیگل ٹیم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا وکالت نامہ حاصل کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے وارنٹ گرفتاری لیکر اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم پولیس اسٹیشن پہنی تھی۔ اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم عدالت کا وارنٹ گرفتاری لیکر تھانہ سیکرٹریٹ پہنچی ، 3 گاڑیوں پر مشتمل اینٹی کرپشن ٹیم تھانہ سیکرٹریٹ پہنچی تاہم اینٹی کرپشن پولیس کو وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو گرفتار کرنے سے تھانہ کوہسار نے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے معذرت کرلی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مفتاح اسماعیل کو پبلک میں بات نہیں کرنی چاہئے تھی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار
امیتابھ بچن 80 ویں سالگرہ آج منائیں گے
نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پاکستان پہنچ گئیں
کوئٹہ: سریاب روڈ پرنامعلوم افراد نے پی ٹی سی ایل کے دفترپردستی بم پھینک دیا
تاہم اس حوالے سے اسلام آباد کیپٹل پولیس کا موقف سامنے آیا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کے وارنٹ گرفتاری کے معاملہ پر غلط بیانی کی جارہی ہے. کیونکہ تھانہ میں باقاعدہ وارنٹ گرفتاری وصول کئے گئے۔ جبکہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب نے ریکارڈ دینے سے انکار کردیا تھا۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق؛ تھانے میں باقاعدہ آمدوروانگی کا اندراج کیا گیا تھا اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کو ہدایت کی گئی کہ وہ مروجہ طریقہ کار کے مطابق قانونی راستہ اختیار کریں۔ تاہم اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کی جانب سے کوئی واضح موقف نہیں اپنایا گیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد کیپیٹل پولیس تمام عدالتوں کے احکامات کی تعمیل کے لئے ہروقت حاضر ہے۔ اور تمام قانونی ضوابط کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ لیکن اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پنجاب کے افسران سے گزارش ہے کہ قانونی معاملات کو قانونی طریقے سے حل کریں اور غلط بیانی سے گریز کریں۔ اور ایسے بیانات سے اداروں کے درمیان انتظامی امور میں باہمی تعاون کے رستے میں رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسی غلط بیانی پر اسلام آباد کیپیٹل پولیس قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے۔

Leave a reply