رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، تصویر بارے سرکاری وکیل نے کیا کہہ دیا؟

0
32
rana sanaullah

رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ، تصویر بارے سرکاری وکیل نے کیا کہہ دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رانا ثناءاللہ کی درخواست ضمانت پر انسداد منشیات کی عدالت میں سماعت تعینات ہونے والے نئے جج شاکر حسین درخواست کی سماعت کر رہے ہیں۔ رانا ثناء اللہ کے وکیل فرہاد شاہ نے کہا کہ پہلے جج کو ضمانت درخواست کی جنہیں سماعت کے دوران تبدیل کر دیا گیا، ڈیوٹی جج نے درخواست ضمانت مسترد کی،اے این ایف نے موقع پر کوئی کاروائی نہیں کی گئی،3 بج کر 25 منٹ پر گاڑی کو ٹال پلازہ پر روکا جبکہ دس منٹ میں وہ پنجاب یونیورسٹی کینال تک پہنچ چکی تھی۔ایف آئی آر کو پڑھنے میں دس منٹ لگ گئے تو موقع پر لڑائی جھگڑا و برآمدگی کب ہوئی۔ صرف چھے لوگوں کے نام پتے ولدیت لکھنے میں کہیں زیادہ وقت۔لگ جاتا ہے۔

درخواست گزار رانا ثناءا للہ کے وکیل نے مزید کہا کہ رانا ثناءاللہ چار ماہ سے جیل میں ہیں۔ دل کے مریض کو بطور سزا تو جیل میں نہیں رکھ سکتے۔رانا ثناءاللہ ہمیشہ بلڈ پریشر کا آپریٹس رکھتے ہیں۔ جو برآمدگی میں ہے۔یہ کیس تو مزید تفتیش کا ہے۔ کہیں فرار نہیں ہو سکتے۔ رانا ثناءاللہ اپنا پاسپورٹ دینے کو تیار ہیں۔ بے شک نام ای سی ایل پر ڈال دیں۔ لیکن ضمانت پر رہا کریں۔

سرکاری وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناءاللہ کے وکیل نے کوئی نئی گراؤنڈ نہیں دی۔ یہ دس منٹ میں موقع سے کینال تک پہنچنے کی باتیں کر رہے ہیں۔ یہ سب ٹرائل کی باتیں ہیں۔ جنہیں ضمانت میں نہیں دیکھا جا سکتا۔ ان سب باتوں پر پہلے ہی عدالت ضمانت کا فیصلہ کر چکی ہے۔ یہ فریش گراؤنڈ ضمانت کے لیے نہیں ہو سکتی۔

اے این ایف کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ صرف سیف سٹی کے کیمرے کی تصویر پر عدالت نے فیصلہ نہیں کرنا۔ یہ تصویر درست شہادت تصور نہیں کی جا سکتی۔ یہ تصویر 38 دن کے بعد مانگی گئی۔ یہ تصویر درست نہیں ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس تصویر کے درست ہونے پر ہمیں اعتراض ہے۔ جس پر زاہد بخاری وکیل رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سرکاری وکلا کو پتہ نہیں کہ وہ کیا بات کر رہے ہیں۔ دونوں سرکاری۔وکلا ایک دوسرے کی نفی کر رہے ہیں۔کیا یہ کسی نتھو نے تصویر بنائی یا کسی کارخانے میں بنی۔ یہ تصاویر عدالت کے کہنے پر سرکاری محکمے نے ہمیں دی۔

رانا ثناءاللہ کی درخواست ضمانت پر انسداد منشیات کی عدالت میں فیصلہ محفوظ کر لیا گیا

Leave a reply