وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ سے یورپین یونین کے وفد کی ملاقات،پاکستان کے کردار کو سراہا

وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ سے یورپین یونین کے ایشیااینڈ پیسیفک ڈیپارٹمنٹ کی ڈپٹی ایم ڈی پاؤلا پامپلونی (Ms Paola Pampaloni) نے وفد کے ہمراہ ملاقات کی.ملاقات میں یورپی یونین کی سفیر رینا کیونکا اورایڈیشنل سیکرٹری برائے داخلہ مومن آغا اور دیگراعلی حکام بھی موجود تھے.

یورپی یونین اور پاکستان کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے دیگرامور پر تبادلہ خیال کیا گیا تاہم انسانی حقوق، زبردستی گمشدگی،امیگریشن، انسانی سمگلنگ اورفوجداری قوانین میں اصلاحات سے متعلق بھی بات چیت کی گئی.

ملاقات میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان شہریوں کے ری ایڈمشن معاہدے پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا.پاکستان سے غیر قانون امیگریشن ، انسانی سمگلنگ اور ٹریفیکنگ میں ملوث عناصر کیخلاف کاروائی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا

پاؤلا پامپلونی سے طرف سے افغانستان سے 15 اگست 2021 کے بعد افغان شہریوں کے انخلاء میں پاکستان کے کردار کی بھر پورتعریف کی گئی.

وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ یورپی یونین پاکستان کا اہم ترین تجارتی شراکت ہے۔ یورپی یونین کاجی ایس پی پلس کاسٹیٹس پاکستان کے معاشی استحکام میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔حکومت،جمہوری اقدار،قانون پرعملداری اورانسانی آزادی پربھرپور یقین رکھتی ہے، شہریوں کی زبردستی گمشدگی کے معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیتے ہیں۔

وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے وفد کو بتایا کہ وزیراعظم پاکستان نے اس حساس معاملے کاپایئدار حل تلاش کرنے کی ہدایات جاری کررکھی ہیں ، زیرحراست ملزمان پر تشدد،آئین پاکستان، تعزیرات پاکستان اوراسلامی تعلیمات کےبرخلاف ہے، تشدد انسانی حرمت اور تکریم کیخلاف ہے، کسی صورت قابل قبول نہیں۔ غیر قانونی امیگریشن، انسانی سمگلنگ اورٹریفیکنگ کے خلاف سخت انتظامی ایکشن لئے ہیں۔

پاؤلا پامپلونی کا کہنا تھا کہ پاکستان، یورپی یونین کا اہم شراکت دار ملک ہے۔ تعمیری ڈائیلاگ جاری رکھیں گے۔ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان سفارتی تعلقات کے ساٹھ سال مکمل ہونے پر بہت خوش ہیں۔ یورپی یونین انسانی آزادی اورجمہوری اقدار سے متعلق قوانین میں اصلاحات کیلئے پاکستان سے مشاورت جاری رکھے گی۔ افغان شہریوں کے پرامن انخلا پر پاکستان کے انتہائی ممنوں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا کردار قابل ستائیش ہے۔

Comments are closed.