وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا ہے کہ رانا شمیم نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اوراسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف حلف نامہ نواز شریف کے دفتر میں ان کےسامنے نوٹیرائز کرایا۔
باغی ٹی وی :وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے رانا شمیشم کے حلف نامے سے متعلق اخبار کی خبر سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر پر شئیر کری دی فواد چودھری نے خبر شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ میں لکھا ہے کہ رانا شمیم نے حلف نامہ نوازشریف کے دفتر میں ان کےسامنے نوٹیرائز کرایا۔
راناشمیم نے جسٹس ثاقب نثار اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج صاحبان کیخلاف حلف نامہ نواز شریف کے دفتر میں ان کے سامنے Notarise کرایا،نئےانکشافات نےایک بار پھر شریف فیملی کو سیسیلین مافیا ثابت کیا ہے کہ کس طرح وہ ایک مافیا کی طرح عدالتوں سمیت اداروں کو بلیک میل کرنےکی صلاحیت رکھتےہیں pic.twitter.com/MBPx0V1jpY
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 26, 2021
انہوں نے کہا ہے کہ حلف نامہ ثاقب نثار اوراسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف تھا نئے انکشافات نے پھرشریف فیلی کو سیلین مافیا ثابت کیا وہ مافیا کی طرح عدالتوں سمیت اداروں کو بلیک میل کرنےکی صلاحیت رکھتے ہیں۔
نواز شریف جب بھی واپس آئے جیل جائیں گے ،شہباز گل
واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر واطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ملکی تاریخ میں سابق وزیراعظم نوازشریف کا باب اب بند ہوچکا ہے۔ ہم تو حق میں ہیں انہیں واپس لایا جائے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی نااہلی ختم کرنے کے لیے راستے نکالے جا رہے ہیں کہ سوال پر جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ لیگی قائد کی کرپشن نیب لاء میں ثابت ہوچکی ہے، سیاسی بونے اپنا قد بڑھانے کے لیے اس طرح کی باتیں کرتے ہیں۔
سیاسی باب ہمیشہ کےلیے بند ہو چکا، نواز شریف کو واپس ملک لایا جائے: فواد چودھری
مسلم لیگ ن کے قائد ڈبل نااہل ہیں، ایک سپریم کورٹ سے جبکہ دوسری جانب سے وہ نیب لاء میں بھی نا اہل ہیں، ملکی تاریخ میں نوازشریف کا باب اب بند ہوچکا ہے۔ وہ برطانیہ میں چھپ کر بیٹھے ہوئے ہیں، ہم توحق میں ہیں ان کوواپس لایا جائے، عدالت کوچاہیے تھا شہبازشریف نے گارنٹی دی تھی تو اب مسلم لیگ ن کے صدر سے پوچھا جائے اداروں کو بدنام نہیں کرنا چاہیے۔
بھارت میں مسیحیوں کو ہندو مذہب اختیار کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے: امریکی میڈیا…
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے، پارٹی میں سب کی رائے کو سنا جاتا ہے، اپوزیشن اکثریت ہونے کے باوجود صادق سنجرانی کوہٹانے کے قابل نہیں تو اس سے اندازہ لگا لیں انہوں نے کیا کرنا ہے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں لوگوں کا جوڈیشل سسٹم پر اعتماد بڑھنا چاہیے، چیف جسٹس،جج صاحبان کے سوچنے کا کام ہے۔