بالی وڈ اداکارہ رانی مکھر جی نے کہا ہے کہ میری رنگت سانولی تھی ، میری آواز ہیروئینز جیسی نہیں تھی ، میرا قد چھوٹا تھا اس لئے مجھے لگتا تھا کہ میں ہیروئین نہیں‌ بن سکتی اور نہ ہی میں نے سوچا تھا کہ میں ہیروئین بنوں گی، اگر میں ہیروئین ہوں یا بالی وڈ کا حصہ ہوں تو اسکا سہرا میری والدہ کو جاتا ہے انہوں نے میرے اندر کی چھپی ہوئی ہیروئین کو پہچانا اور انہوں نے مجھے کہا کہ تم بالی وڈ کا حصہ بنو، فلموں میں کام کرو.

انہوں نے مجھے متحرک کیا حوصلہ دیا اور کہا کہ تم کام کرو، میں نے بھی پھر ماں پر یقین کیا اور اپنی صلاحیتوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا ،” آج اگر مجھے اس انڈسٹری میں تیس سال ہو گئے ہیں تو ماں کی وجہ سے ہیں ورنہ میں تو سمجھتی تھی کہ میں ہیروئین نہیں بن سکتی” . انہوں نےکہا کہ ویسے بھی انسان جو مرضی سوچ لے لیکن اگر خدا نے کوئی چیز اس کی قسمت میں رکھی ہوئی ہے تو اسکو ضرور ملے گی اور مل کر رہتی ہے. خدا نے سوچ رکھا تھا کہ مجھے ہیروئین کے طور پر شہرت دینی ہے تو اس نے دی، جس کے لئے میں یقینا اسکی شکرگزار ہوں.
ماں کو جگر کا کینسر تھا سعود والدہ کو یاد کرکے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے

انڈسٹری میں آیا تو ایک چیز سیکھی کہ کام مانگنے سے ملے گا انو ملک

ولن بننا پسند ہے جاوید شیخ

Shares: