جس طرح میڈیانےایک پراسرارامریکی خاتون کے ریپ سے متعلق الزام پر مبنی خبر چلائی بطورصحافی میراسرشرم سےجھک گیا۔ سلیم صافی
جس طرح میڈیانےایک پراسرارامریکی خاتون کے ریپ سے متعلق الزام پر مبنی خبر چلائی بطورصحافی میراسرشرم سےجھک گیا۔ سلیم صافی
باغی ٹی وی رپورٹ کےمطابق ، معروف اینکر پرسن سلیم صافی نے کہا ہے کہ میڈیااوربالخصوص جنگ وجیومیرے رزق کاوسیلہ اورعزت کاذریعہ ہیں لیکن میرےچینل سمیت جسطرح میڈیانےایک پراسرارامریکی خاتون کی پاکستانی قیادت کی کردارکشی پرمبنی خبرچلائی،اس سےبطورصحافی میراسرشرم سےجھک گیا۔اسکی مذمت کرتا ہوں۔اگرخبرچلانی ہی تھی توپھراس خاتون کاپوراپس منظربھی سامنےلانا تھا۔
میڈیااوربالخصوص جنگ وجیومیرےرزق کاوسیلہ اورعزت کاذریعہ ہیں لیکن میرےچینل سمیت جسطرح میڈیانےایک پراسرارامریکی خاتون کی پاکستانی قیادتطکی کردارکشی پرمبنی خبرچلائی،اس سےبطورصحافی میراسرشرم سےجھک گیا۔اسکی مذمت کرتا ہوں۔اگرخبرچلانی ہی تھی توپھراس خاتون کاپوراپس منظربھی سامنےلانا تھا۔
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) June 6, 2020
واضح رہے کہ پاکستان میں مقیم امریکی خاتون بلاگر سنتھیا رچی نے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت پر سنگین الزامات لگائے ہیں،سنتھیا رچی نے اپنے ویڈیو پیغام میں سینیٹر رحمان ملک پر زيادتی کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کیساتھ یہ واقعہ 2011ء میں پیش آیا، جب وہ وفاقی وزیر داخلہ تھے۔
سنتھیا رچی نے اپنی ویڈیو میں اس کے علاوہ دعویٰ کیا کہ سابق وزیر صحت مخدوم شہاب الدین نے بھی ان کیساتھ بدسلوکی کی تھی۔ سابق وزيراعظم یوسف رضا گیلانی نے ان کیساتھ تب دست درازی کی جب، وہ ایوان صدر میں مقیم تھے۔
سینتھیا کی جانب سے پیپلز پارٹی کو بے نقاب کرنے کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے، پی پی حکام نے امریکی خاتون کے خلاف ایف آئی اے، ڈی جی آئی ایس آئی کو درخواستیں بھی جمع کروا دی ہیں، سینیٹر رحمان ملک، سینیٹر سحر کامران اس حوالہ سے متحرک ہیں تا ہم سینتھیا پیپلز پارٹی کے حوالہ سے آئے روز نئے انکشافات سامنے لے کر آ رہی ہے
قبل ازیں پیپلز پارٹی نے سوشل میڈیا پر فعال غیر ملکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ میں درخواست جمع کروا دی ہے۔ یہ درخواست سنتھیا رچی کی جانب سے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے خلاف توہین آمیز اور بہتان پر مبنی ٹویٹس کرنے پر دائر کی گئی ہے۔
پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر اور ایڈوکیٹ ہائی کورٹ شکیل عباسی کی طرف سے درج کرائی اس شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایک خاتون جو ٹوئٹر ہر سنتھیا ڈی رچی کے نام سے جانی جاتی ہیں، انھوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے بینظیر بھٹو کے بارے میں انتہائی توہین آمیز اور بیہودہ تبصرے پوسٹ کیے ہیں
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ان کے جھوٹے، بے بنیاد، بدنامی اور بہتان پر مبنی ٹویٹس سے پاکستان میں بینظیر بھٹو کے چاہنے والوں کو بہت دکھ اور تکلیف پہنچی ہے۔ انھوں نے ایف آئی اے سے سنتھیا رچی کے خلاف فوراً قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے
اس مسئلہ کی ابتدا اس وقت ہوئی جب سنتھیا نے گذشتہ 48 گھنٹوں سے پاکستان میں اداکارہ عظمیٰ خان پر تشدد کی وائرل ویڈیوز پر اپنا تبصرہ ٹوئٹر پر پوسٹ کیا۔ انھوں نے لکھا کہ اس سے انھیں وہ کہانیاں یاد آ رہی ہیں کہ بی بی (بینظیر) اس وقت کیا کرتی تھیں جب ان کے شوہر انھیں دھوکہ دیتے تھے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ بینظیر اپنے گارڈز کے ذریعے ایسی خواتین "جن کے زرداری صاحب سے مبینہ تعلقات ہوتے” کی عصمت دری کرواتی تھیں۔
اپنی ٹویٹ میں سنتھیا کا مزید کہنا تھا کہ خواتین عصمت دری کے ایسے کلچر کی مخالفت کیوں نہیں کرتیں؟ کیوں کبھی مردوں کو جوابدہ نہیں کیا جاتا؟ انصاف کا نظام کہاں ہے