عمران خان اور دیگر کیخلاف توہین چیف الیکشن کمشن کیس کی سماعت ہوئی

پی ٹی آئی کی جانب سے علی بخاری پیش ہوئے اور کیس میں التوا مانگ لیا ، جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ آج تو کیس چارج کے لیے رکھا تھا، وکیل نے کہا کہ فیصل چوہدری لاہور میں ہیں سڑکوں کی بندش کی وجہ سے نہیں آ سکے، ممبر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے راستے خود بند کیے ہیں، راستے بھی خود بند کیے اور کہہ رہے کہ نہیں آ سکتے، عدالت نے کہا ہے کہ ایڈورس ایکشن نہ ہو، کاروائی سے نہیں روکا، قابل ضمانت وارنٹ نکالنا تو ایڈورس ایکشن نہیں ، الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی

فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ

سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی کو جھٹکا،فواد چودھری کو بولنے سے بھی روک دیا

بیانیہ پٹ گیا، عمران خان کا پول کھلنے والا ہے ،آئی ایم ایف ڈیل، انجام کیا ہو گا؟

عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے

نجی ٹی وی کے مطابق الیکشن کمیشن کو عمران خان کا جواب مقررہ وقت پر موصول نہیں ہوا تھا، الیکشن کمیشن نے فواد چوہدری اور اسد عمر کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف دو، دو اور اسد عمر کے خلاف ایک کیس ہے۔ فواد چوہدری اور اسد عمر نے جواب میں کہا تھا کیس الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، جواب میں کہا گیا تھا نوٹس نا قابل سماعت اور آئین سے متصادم ہے۔  تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں جواب جمع کراتے ہوئے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا تھا، تاہم الیکشن کمیشن نے ان کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیا تھا۔

Shares: